Oct 23, 2025 07:38 AM Asia/Kathmandu
ہمیں فالو کریں:
حضرت علامہ سید احمد انجم عثمانی( مفسر قرآن اور مربی ملت)

حضرت علامہ سید احمد انجم عثمانی( مفسر قرآن اور مربی ملت)

حضرت علامہ سید احمد انجم عثمانی( مفسر قرآن اور مربی ملت)

از قلم :  جعفر فیضی

خادم التدریس دار العلوم اہل سنت فیض النبی

کپتان گنج بستی یوپی

الحمد للہ الذی رفع قدر العلماء، وجعلھم ورثة الأنبیاء، وأسبغ علیھم من نور الھدیٰ ما یھتدی بہ السالکون إلیہ، والصلاۃ والسلام علی سیدنا محمد سید الکائنات، وإمام السعادات، وعلی آلہ وأصحابہ أولی الفضل والکرامات۔

اسلام کی تابناک تاریخ گواہ ہے کہ ہر دور میں اللہ تعالیٰ نے اپنی امت کو ایسے رجالِ کار عطا فرمائے جنہوں نے علم و عرفان کے چراغ روشن کیے، دین کی صداقتوں کو اجاگر کیا اور قرآن و سنت کی روشنی سے امت کی رہنمائی فرمائی۔ برصغیر کی علمی و روحانی فضاؤں میں حضرت علامہ الحاج محمد سید احمد انجم عثمانی علیہ الرحمہ ایک درخشاں ستارہ ہیں جنہوں نے اپنے علم و عرفان، اپنی تربیتی بصیرت اور اپنے روحانی جاذبہ کے ذریعے ہزاروں اذہان کو منور کیا اور بے شمار قلوب کو ایمان و یقین سے سرشار فرمایا۔

حضرت علامہ مرحوم نہ صرف ایک جلیل القدر مفسر قرآن تھے بلکہ خلیفۂ حضور مفتی اعظم ہند اور نبیرۂ حضور شعیب الاولیا ہونے کی نسبت نے آپ کو ایک خاص روحانی امتیاز بھی عطا فرمایا تھا۔ آپ کی علمی و روحانی مجالس محض درس و تدریس نہیں بلکہ ایمان و عرفان کی محفلیں ہوتیں، جہاں بیٹھنے والا علم کے ساتھ ساتھ نورِ قلب بھی حاصل کرتا، اور قرآن کی حلاوت کو اپنی رگ و پے میں محسوس کرتا۔دارالعلوم اہل سنت فیض الرسول، براؤں شریف

 (سدھارتھ نگر، یوپی) میں بطور پرنسپل آپ کی خدمات تاریخِ تعلیم کا ایک روشن باب ہیں۔ آپ کی سرپرستی اور نگرانی میں یہ ادارہ علم و عمل کا گہوارہ بنا۔ طلبہ نے محض کتابی علم ہی نہیں بلکہ ایمانی بصیرت اور عملی تربیت بھی حاصل کی۔ بحیثیت مدرس آپ کے اندازِ تدریس میں سادگی بھی تھی اور گہرائی بھی، استدلال بھی تھا اور روحانی اثر بھی۔ مشکل سے مشکل مضامین آپ کے بیان سے آسان ہوجاتے اور دلوں پر خشیتِ الٰہی کی کیفیت طاری ہوجاتی۔

آپ کے شاگرد آج نہ صرف ملک کے گوشہ گوشہ میں بلکہ بیرونِ ملک بھی دینِ متین کی خدمت انجام دے رہے ہیں۔ یہ آپ ہی کی تربیت کا ثمرہ ہے کہ ان کے اندر علم کے ساتھ کردار کی پختگی اور فکر کے ساتھ روحانی توازن موجود ہے۔

حضرت کی ذات علمی وقار کے ساتھ ساتھ اخلاقی جمال اور روحانی کمال کا حسین امتزاج تھی۔ نرمی، انکسار، بردباری اور حلم آپ کے اخلاقی امتیازات تھے۔ آپ کی محفل میں بیٹھنے والا نہ صرف علم حاصل کرتا بلکہ قلبی سکون اور روحانی بالیدگی بھی پاتا۔

یقیناً حضرت علامہ سید احمد انجم عثمانی علیہ الرحمہ اپنے اسلاف 

کی علمی و روحانی روایت کے زندہ ترجمان تھے۔ آپ نے تفسیر قرآن اور علوم دینیہ کی تدریس کے ذریعے علمی میراث کو آگے بڑھایا، اور تربیتِ طلبہ، خدمتِ خلق اور حسنِ اخلاق کے ذریعے اسلام کی روح کو عملی میدان میں بھی زندہ رکھا۔

علم و معرفت کے اس باغ میں آپ ایک سایہ دار درخت تھے جس کے فیوض و برکات سے بے شمار تشنگانِ علم نے سیرابی پائی۔ آپ کا وجود علما، طلبہ اور عوام سب کے لیے روشنی و رہنمائی کا منبع رہا۔

آخر میں ہم بارگاہِ الٰہی میں دست بدعا ہیں کہ اللہ تعالیٰ حضرت علامہ الحاج محمد سید احمد انجم عثمانی علیہ الرحمہ کے علمی و روحانی فیوض کو قیامت تک جاری و ساری رکھے، ان کے صاحبزادوں بالخصوص پیر طریقت حضرت علامہ شمیم بھیا صاحب قبلہ کو ان کے علوم و انوار کا سچا وارث بنائے، ان کی مساعی کو قبولیت کے اعلیٰ مقام پر فائز فرمائے، اور ملت اسلامیہ کو ایسے ہی علمائے راسخین سے ہمیشہ مزین و مشرف فرماتا رہے جو قرآن و سنت کے حقیقی ترجمان ہوں اور جن کے علم میں بصیرت اور عمل میں اخلاص ہو۔

اللهم اجعلنا من السائرين على نهج العلماء العاملين، وامنحنا بركة علومهم، وألحقنا بالصالحين تحت لواء سيد المرسلين ﷺ، واجعل هذا كله خالصًا لوجهك الكريم۔

آمین بجاہ سید المرسلین ﷺ۔

Abdul Jabbar Alimi

عبدالجبار علیمی نظامی نیپالی۔

چیف ایڈیٹر نیپال اردو ٹائمز 8795979383