سابق وزیر اعظم اولی کی گرفتاری کے لیے سوشل میڈیا پر مہم
نمائندہ نیپال اردوٹائمز
احمدرضاابن عبدالقادراویسی
کاٹھمانڈو
سوشل میڈیا پرسابق وزیر اعظم کے پی شرما اولی کو گرفتار کرنے کی مہم شروع کر دی گئی ہے۔ اس مہم کی قیادت جنریشن زی تحریک سے وابستہ نوجوان اور رہنما کررہے ہیں۔ وہ جنریشن زی تحریک کے دوران ریاستی سرپرستی میں ہونے والے تشدد اور جبر کے لیے اس وقت کی حکومت کے نمائندوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔جنریشن زی تحریک کے رہنماؤں نے یہ مہم نیپال کے سبکدوش ہونے والے سابق وزیر اعظم کے پی شرما اولی کی گرفتاری پر دباؤ ڈالنے کے لیے شروع کی ہے۔ جنریشن زی احتجاج سے وابستہ کارکنوں کا کہنا ہے کہ اس وقت کی اولی حکومت نے تحریک کو دبانے کے لیے فائرنگ کا حکم دیا جس کےنتیجے میں کئی نوجوان ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے۔اپنے حقوق مانگنے والے نہتے طلبہ پر جس غرور اور تکبر کے ساتھ گولیاں چلائی گئیں، اس کا حساب ہونا چاہیے۔ وہ شخص جس نے کہا تھا کہ 'کچھ سڑے ہوئے آم گرے' مدھیس بغاوت کے دوران، جس نے جنریشن زی تحریک کے دوران نہتے نوجوانوں پر گولی چلانے کا حکم دیا تھا، وہ آج بھی لوگوں کا مذاق اڑا رہا ہے۔ قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میںلانا چاہیے۔جنریشن زی لیڈر رکشا بام نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا وزیر اعظم اولی اور وزیر داخلہ رمیش لیکھک کو اس تکبر کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے جس کے ساتھ اپنے حقوق کا مطالبہ کرتے ہوئے نہتے طلبہ کو گولی مار دی گئی۔ یوجن راج بھنڈاری نے سوشل میڈیا پر رکھشا بام کی پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا ہر گولی کا حساب لیا جائے گا۔ کے پی اولی کو گرفتار کریں