علما کونسل وقت کی اہم ضرورت : سکینہ فاطمہ انصاری
یوں تو لاکھوں لوگ اپنی اپنی صلاحیت کے اعتبار سے قوم و ملت کی خدمت انجام دیتے ہیں، لیکن کچھ ایسے بھی ہوتے ہیں ان میں جن کی کارکردگی کو دیکھ دلی مسرت ہوا کرتی ہے، لمبنی پردیش کے ضلع نول پراسی پالی نندن گاؤں پالیکا کہ نائب مئیر محترمہ بہن سکینہ فاطمہ کا نام اس فہرست میں بھی گردش کرتا رہتا ہے، پالی نندن گاؤں پالیکا میں مسلم مسائل پر کھل کر بات کرنے والی وہ عظیم خاتون جس نے بذات خود ایک لائبریری کا قیام بھی کیا ہے، مسلم مسائل پر ہمیشہ اپنی آواز بلند کرنے والی بہن سکینہ فاطمہ کا س وقت پورے گاؤں پالیکا میں ایک ایسا نام بن چکا ہے جو ہر کوئی اپنی زبان پر لائے بنا نہیں رہ سکتا ، حال ہی میں علما کونسل نیپال کے مرکزی صدر حضور سید غلام حسین مظہری صاحب قبلہ نے ملاقات کی اور کونسل کے حوالے سے متعارف کرایا کہ چوں کہ کونسل ابھی اپنی نشاة ثانیہ کے دور سے گزر رہی ہے تو اس معاملے کو جب پیش کیا تو محترمہ نے قلبی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علما کونسل وقت کی اہم ضرورت ہے اور کونسل کے لیے جو بھی ممکن ہوگا میں ہمیشہ تیار رہوں گی، علما کونسل کے حوالے سے محترمہ نے کہا کہ اگر اسی طرح سے ہمارے علما متحد ہوکر کام شروع کردیں تو ہمیں غیروں کے ایوانوں میں ہلچل مچانے میں دیر نہیں لگے گی مزید ہماری شناخت بھی جلد پورے نیپال میں ہوسکتی ہے ، نیپال اردو ٹائمز کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے سید صاحب نے بتایا کہ محترمہ سکینہ فاطمہ ضلع نول پراسی کی باوقار شخصیات میں سے ہیں اور ان کی سرگرمیوں سے ہر کوئی واقف رہتا ہے ۔