ایران کا یورینیم افزودگی ترک کرنے سے انکار،
تہران: (ایجنسیاں)۔ایران کے نائب صدر نے یورینیم کی مکمل افزودگی ترک کرنے کی بات کو مزاق قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر مناسب حالات بنے تو ایران امریکہ کے ساتھ براہِ راست جوہری مذاکرات کر سکتا ہے۔گذشتہ روز ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے ایک بار پھر کہا کہ ایران امریکہ پر اعتماد نہیں کرتا۔اسی دوران ایرانی نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور اور مذاکراتی ٹیم کے رکن مجید تخت روانچی نے اشارہ دیا کہ ایران ممکنہ طور پر اپنیجوہری سرگرمیاں محدود کر سکتا ہے، بشرطیکہ امریکی پابندیاں اٹھائی جائیں۔ روانچی نے کہا کہ ایران ایک منصفانہ اور دو طرفہ مفاد پر مبنی معاہدے کے تحت طے شدہ وقتی پابندیاں قبول کر سکتا ہے، لیکن مکمل افزودگی ختم کرنے کی امریکی شرط کو ممکنہ معاہدے کی ناکامی قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ قریبی رابطے ایک ثالث کے ذریعے جاری ہیں مگر مذاکرات کی بحالی کی تاریخ ابھی واضح نہیں۔اس دورانبقائی نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ پر اعتماد کرنا ممکن نہیں اور اس بات پر زور دیا کہ مذاکرات کے دوران بھی ایران امریکہ پر بھروسہ نہیں کرتا۔انہوں نے ناروے کی میزبانی میں مذاکرات کی اگلی نشست یا اس کی ثالثی کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا۔دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یورپی ممالک کے ساتھ جوہری مسئلے پر بات چیت جاری ہے۔ دو ہفتے پہلے استنبول میں ہونے والی میٹنگ میں مذاکرات کے سلسلے کو جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔ سراقہ رضوی