Oct 23, 2025 07:41 AM Asia/Kathmandu
ہمیں فالو کریں:
محبوبِ یزدانی حضرت مخدوم اشرف سمنانی رحمۃ اللہ علیہ کا آستانہ: ہر طرح کے مریضوں کے لیے شفاخانہ

محبوبِ یزدانی حضرت مخدوم اشرف سمنانی رحمۃ اللہ علیہ کا آستانہ: ہر طرح کے مریضوں کے لیے شفاخانہ

24 Jul 2025
1 min read

محبوبِ یزدانی حضرت مخدوم اشرف سمنانی رحمۃ اللہ علیہ کا آستانہ: ہر طرح کے مریضوں کے لیے شفاخانہ

 از:(قاری)رئیس احمد خان

 استاذ: دارالعلوم نورالحق چرہ محمد پور،فیض آباد،ضلع ایودھیا(یوپی) 

احبابِ گرامی! آج آپ کو شاہانِ زمانہ کے تاج تو عجائب گھروں "میوزیم" میں ضرور دیکھنے کو مل جائیں گے، مگر ان تاجوں کو سلامی دینے والے وہ لوگ کہیں نہیں ملیں گے۔ ہاں! اگر کہیں ملیں گے تو ان آستانوں پر، جن کے قدموں میں شاہانِ وقت کے تاج پڑے رہتے ہیں۔ جب ان کے گدا بھر دیتے ہیں شاہانِ زمانہ کی جھولی محتاج کا جب یہ عالم ہے، تو مختار کا عالم کیا ہوگا! عزیزانِ محترم! آج ہم ایک ایسے ولی کامل کی بارگاہ میں نذرانۂ عقیدت پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں، جو خاندانِ رسالت ﷺ کے آفتاب و ماہتاب، علومِ نبوت کے وارث، اور محبوبِ دو عالم ﷺ کے معجزات کے امین ہیں۔ وہ عظیم المرتبت شخصیت کوئی اور نہیں بلکہ تارکِ السلطنت، محبوبِ یزدانی، حضرت مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی کچھوچھوی رحمۃ اللہ علیہ ہیں، جنہوں نے شاہی تخت و تاج کو خیر باد کہہ کر فقر و درویشی کو اپنا لیا، اور پھر ایسا اختیار کیا کہ ربِّ ذوالجلال کی بارگاہ میں ایسی مقبولیت حاصل ہوئی کہ آسمانِ غیب سے ندا آئی: "محبوبِ یزدانی!" آپ کی محبوبیت کا یہ عالم ہے کہ تقریباً سات سو سال بیت جانے کے بعد بھی آپ کی مقبولیت میں ذرہ برابر کمی نہیں آئی، بلکہ ہر لمحہ اضافہ ہی ہوتا رہا ۔۔۔ یہ کرامت نہیں تو اور کیا ہے! حضرت مخدوم اشرف سمنانی رحمۃ اللہ علیہ کے سوانح نگاروں کے مطابق، آپ نے سات سال کی انتہائی کم عمر میں قرأتِ سبعہ و عشرہ کے ساتھ مکمل قرآن حفظ فرما لیا، اور چودہ سال کی عمر میں علومِ نبوت سمیت دیگر مروجہ علوم و فنون میں اپنے عہد کے جلیل القدر علماء میں ممتاز مقام حاصل کرلیا۔ آپ کی خصوصیات میں ایک یہ بھی نمایاں رہی کہ جس ملک یا علاقے میں تشریف لے جاتے، وہاں کی زبان میں گفتگو فرماتے اور اسی زبان میں تصنیف بھی فرمایا کرتے۔ پاکستان کی جامعہ کراچی کے شعبۂ اردو کے سابق سربراہ، پروفیسر ڈاکٹر ابواللیث صدیقی اور پروفیسر حامد حسن قادری کی تحقیقات کے مطابق حضرت مخدوم سمنانی رحمۃ اللہ علیہ اردو زبان کے اولین موجدین میں سے ہیں۔ آپ نے ہندوستان میں اخلاق و تصوف کے موضوع پر اردو زبان میں سب سے پہلی تحریری کتاب تصنیف فرمائی __ جو اردو کی قدامت کا بین ثبوت ہے۔ ابھی کچھ عرصہ قبل، حضرت مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی رحمۃ اللہ علیہ کے عرس مبارک کے موقع پر، زیبِ سجادہ، معین المشائخ حضرت مولانا معین الدین اشرف اشرفی الجیلانی کچھوچھوی مدظلہ العالی کی خانقاہ میں علمائے کرام و مشائخ اہل سنت کی ایک خصوصی نشست منعقد ہوئی، جس میں یہ خاکسار بھی شریک تھا۔ اس موقع پر جماعتِ اہل سنت کے جلیل القدر عالمِ دین، سیاحِ ایشیا و یورپ، مفکرِ اسلام حضرت علامہ مولانا محمد قمر الزماں خان صاحب قبلہ اعظمی نے بارگاہِ مخدوم اشرف میں خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے فرمایا: "امریکہ و یورپ میں لاکھوں روپئے خرچ کرکے بھی بعض مریض شفا نہیں پاتے، مگر کچھوچھہ شریف میں، مخدوم سمنانی رحمۃ اللہ علیہ کے مزارِ اقدس کا صرف ایک کلس دیکھنے سے ہر طرح کے مریض بلا تفریقِ مذہب و ملت شفا پا جاتے ہیں۔ گویا کہ آستانۂ اشرفیہ ہر مرض کے لیے ایک روحانی شفاخانہ ہے۔" یہی وجہ ہے کہ مخدوم اشرف کی بارگاہ میں آج بھی نہ صرف اہلِ اسلام بلکہ دیگر مذاہب کے ماننے والے بھی حاضری دے کر فیضیاب ہوتے ہیں۔ یہاں ہمہ وقت عقیدت مندوں کا ہجوم نظر آتا ہے۔ ایک نظر ڈال دو تو بیمار شفا پا جائے جس کا ثانی نہیں کوئی، وہ مسیحا تم ہو! تارکِ السلطنت، محبوبِ یزدانی حضرت مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی رحمۃ اللہ علیہ، جہانِ تصوف کے وہ آفتاب و ماہتاب ہیں جن کی نورانی شعاعوں سے صرف ہندوستان ہی نہیں، بلکہ دنیا بھر میں بسنے والے قلوب و اذہان آج بھی روشن و منور ہو رہے ہیں۔ آج بھی آپ کے جاہ و جلال کے سامنے شاہانِ زمانہ ہوں یا تاجدارِان وقت، سب کے سَر آستانۂ اشرفیہ پر جھکے ہوئے نظر آتے ہیں، اور آپ کے جمال و کمال کے سامنے صاحبانِ علم و فضل جبینِ عقیدت جھکانا اپنے لیے باعثِ فخر سمجھتے ہیں۔ سنگ درِ جاناں پہ کرتا ہوں جبیں سائی سجدہ نہ سمجھ نجدی، سر دیتا ہوں نذرانہ بارگاہِ اشرف میں حاضری دینے والوں کی کیفیت اس شعر میں خوبصورتی سے سمٹ آئی ہے: در اشرف پہ پڑا ہوں تو پڑا رہنے دو دل جو دیوانہ بنا ہے، تو بنا رہنے دو

! دعاؤں کا طالب:

 قاری رئیس احمد خان

 استاذ: دارالعلوم نورالحق، چرہ محمد پور،فیض آباد (ضلع ایودھیا)، یو۔پی۔ بھارت 📞 9161963166

Abdul Jabbar Alimi

عبدالجبار علیمی نظامی نیپالی۔

چیف ایڈیٹر نیپال اردو ٹائمز 8795979383