زین زی آندولن کے بعد وزیر اعظم کے پی شرما اولی نے دیا استعفیٰ ۔
نمائندہ نیپال اردوٹائمز احمدرضاابن عبدالقادراویسی
کاٹھمانڈو
وزیراعظم کے پی شرما اولی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے منگل کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، جین-جی تحریک کے قابو سے باہر ہونے کے بعد سیاسی حل کی تلاش میں۔ وہ 30 اساڑہ 2081 کو وزیر اعظم مقرر ہوئے۔انہوں نے اپنا استعفی صدر رام چندر پوڈیل کو پیش کیا، جس میں سیاسی حل اور مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کی گئی۔انہوں نے کہا میں نے آج سے آئین کے آرٹیکل 77 (1) (a) کے تحت، آئین کے مطابق سیاسی حل تلاش کرنے اور ملک میں موجودہ غیر معمولی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے مسائل کے حل کے لیے مزید اقدامات کرنے کے لیے، آج سے وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ (2) ۔ اولی کے خط میں کہا گیا۔آئین کے مطابق سیاسی حل تلاش کرنے اور مسائل کے حل کے لیے اقدامات، آئین کا آرٹیکل 76کی مزید منظوری دی جائے گی۔اولی کو استعفیٰ دینے پر مجبور کیا گیا کیونکہ جین جی تحریک قابو سے باہر ہوگئی۔ دارالحکومت کاٹھمانڈو میں پرتشدد مظاہرے جاری ہیں، مظاہرین نے سابق وزیرِ اعظم شیر بہادر اور ان کے اہلِ خانہ کو بھی تشدد کانشانہ بنایا ہے۔مظاہرین نے وزیرِ اعظم کے پی شرما اولی کے نجی گھر اور پارلیمنٹ کی عمارت کو آگ لگا دی، عمارت کا مرکزی دروازہ بھی جلا دیا گیا۔مظاہرین کی جانب سے وزیرِ خزانہ پر بھی شدید تشدد کیا گیا۔مظاہرین وزیر توانائی کے گھر میں گھس گئے اور توڑ پھوڑ کے بعد ان کی تجوری سے پیسے نکال کر لٹا دیے۔کاٹھمانڈو میں سپریم کورٹ سمیت متعدد سرکاری عمارتوں کو بھی مظاہرین نے نذر آتش کر دیا۔ہنگاموں پرتشدد واقعات اور شدید مظاہروں کے باعث کاٹھمانڈو کا تری بھون انٹرنیشنل ایئر پورٹ بند اور فلائٹ آپریشن معطل ہو گیا ہے۔مظاہرین نے کمیونسٹ پارٹی کے ہیڈ کوارٹر پر بھی دھاوا بول کر پارٹی پرچم پھاڑ دیا۔کاٹھمانڈو میں کرفیو کے باوجود احتجاج کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 21 ہو گئی، جبکہ 500 افراد زخمی ہوئے ہیں