وزیر اعظم سشيلا کارکی کا قوم سے خطاب
نیپال میں مقررہ وقت پر انتخابات کرانے کا عزم
نمائندہ نیپال اردوٹائمز
احمدرضاابن عبدالقادراویسی
کاٹھمانڈو
جمعرات کو نیپال کی عبوری حکومت کی وزیر اعظم سشیلا کارکی نے پہلی بار قوم سے خطاب کیا۔انہوں نے جنریشن-زی بغاوت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال، 8ستمبر کو ہونے والے احتجاج اور اس کی تعمیر نو کے دوران ہونے والی توڑ پھوڑ اور آتش زنی اور اس وقت کی حکومت کے جبر کا احاطہ کرتے ہوئے ہم وطنوں سے خطاب کی۔ انہوں نے الیکشن پروگرام کے مطابق کرانے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ غیر منافع بخش گروپوں کے مطالبات کے بعد ووٹر لسٹیں مرتب کرنے کی آخری تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 16 سال تک کی عمر کے نوجوانوں کو ووٹ کا حق دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔ قوم سے اپنے خطاب میں وزیر اعظم کارکی نے کہا کہ بیرون ملک مقیم نیپالی شہریوں کو ووٹ کا حق دینے کے لیے ضروری قانونی ترامیم شروع کر دی گئی ہیں۔ اپنے خطاب میں سشیلا کارکی نے کہا کہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے محکمے کو غیر منافع بخش احتجاج کے دوران سیاست دانوں کے گھروں سے ملنے والی رقم کی تحقیقات کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ سابق وزیر اعظم شیر بہادر دیوبا، سابق وزیر خارجہ ڈاکٹر ارجو رانا اور وزیر توانائی دیپک کھڑکا کے گھروں پر کروڑوں روپے کا سامان جلایا گیا۔انہوں نے کہا کہ جیسا کہ جنرل اسمبلی نے مطالبہ کیا ہے، آئین میں بڑی تبدیلیاں آئینی عمل کے ذریعے ہی کی جا سکتی ہیں۔ اس لیے سب سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ الیکشن میں حصہ لیں۔ وزیر اعظم کارکی نے تمام وزارتوں کے لیے ہاٹ لائن نمبرز جاری کرنے کا اعلان کیا تاکہ بدعنوانی کے مقدمات کی سماعت اور تیزی سے عمل درآمد میں آسانی ہو۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کرپشن کے تمام بڑے کیسز کی تحقیقات کو تیز کریں۔انہوں نے کہا ہے کہ حکومت نے پہلے ہی اربوں روپے کا ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ احتجاج کے دوران جانیں گنوانے والوں کے لواحقین کو 15 لاکھ روپے اور زخمیوں کا مفت علاج کیا جائے گا۔عبوری حکومت نے آئندہ ایوان نمائندگان کے انتخابات کے لیے 21 فروری کی تاریخ کا اعلان کر دیا ہے۔ چونکہ اس تاریخ پر انتخابات کرانے کے لیے سیاسی جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے اور افہام و تفہیم کی ضرورت ہے، وزیر اعظم کارکی بھی انتخابات کے لیے ماحول پیدا کرنے پر زور دی ہیں