زندگی گذارنے کا سب سے بہتر ضابطہ حیات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت مبارکہ ہے۔
شہر قاضی مفتی محمد شعیب رضا نظامی
فیضان مدینہ کمیٹی گولا بازار کے زیر اہتمام جلسہ عید میلادالنبی کا انعقاد گورکھپور
(اخلاق احمد نظامی)
نیپال اردو ٹائمز
ہر سال کی طرح امسال بھی فیضان مدینہ کمیٹی گولا بازار گورکھپور کے زیر اہتمام جلسہ عید میلادالنبی کا انعقاد مولانا الحاج قطب الدین نظامی کی سرپرستی و قاری اخلاق احمد نظامی پرنسپل مدرسہ انوارلعلوم گولا بازار کی صدارت میں منعقد ہوا نظامت کی ذمہ داری حافظ محمد اشفاق نظامی نے انجام دی پروگرام کا آغاز حافظ محمد حسین انصاری نے تلاوت قرآن پاک سے کیا اس کے بعد شعراء ونعت خواں بالترتیب حافظ محمد عارف نظامی، حافظ محمد عباس نظامی، قاری امجد رضا اور محمد حسین گورکھپوری وغیرہ نےبارگاہ خیرالانام میں اپنی عقیدتوں کا خراج پیش کیا
اس موقع پر خصوصی خطیب و شہر پنچایت گولا کے قاضئ شریعت مولانا مفتی محمد شعیب رضا نظامی نے اسوہ رسول اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد پر تفصیلی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لئے زندگی گذارنے کا سب سے بہتر ضابطہ حیات اگر کوئی ہے تو وہ محمد رسول اللہ کی سیرت مبارکہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے کائنات میں نہ کوئی آپ جیسا کامل انسان بنایا ہے نہ بنائے گا کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نبوت و رسالت کی تکمیل ہی نہیں ہوئی بلکہ تمام کمالات انسانی، اوصاف اور اخلاق کی تکمیل بھی بدرجہ اتم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات پر ہوچکی ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اللہ تعالیٰ نے اپنے اوصاف و کمالات کا ایسا رنگ چڑھایا کہ آپ کو تمام صفاتِ الہٰیہ اور اخلاق الہٰیہ کا مظہر اتم بناکر بھیج دیا مفتی نظامی نے کہا کہ رسولؐ کے اخلاق کی بابت ام المومنین حضرت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے دریافت کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آپ کا اخلاق قرآن کریم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اخلاق کا آئینہ قرآن کریم ہے تو جس ہستی کے اخلاق باکمال کے عظمتوں اور رفعتوں کی گواہی خود رب کائنات نے دے دی ہے جس کا خلق ہی قرآن قرار پایا اس کے اخلاقی اوصاف کے بارے میں کچھ مزید کہنا سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہے یہی وجہ ہے کہ جب صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اخلاق کے بارے میں سوال کیا تو حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے الٹا ان پر سوال کردیا کیا تم نے کبھی قرآن نہیں پڑھا جو مجھ سے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اخلاق کے بارے میں پوچھتے ہو کیونکہ قرآن نے جو عمدہ اخلاق بتائے ہیں اور جو اخلاق اللہ رب العزت کی صفات اور ذاتی خلق کا حصہ ہیں وہ سب کے سب اخلاق تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلق عظیم میں بدرجہ اتم پائے جاتے ہیں اور اللہ رب العزت نے جو اخلاقی صفات اپنے لیے بیان فرمایا قرآن میں کئی جگہوں پر اللہ تعالیٰ نے انہیں الفاظ اور اسماء صفات کو اپنے حبیب اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے بھی بیان فرماکر ثابت کردیا کہ اے میرے حبیب اے میرے مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تیری ذات و صفات تک میں خود رب ہوکر درود پڑھتا ہوں اور اے حبیب اس درود کے صدقے سے میں رحمتیں نازل کرتا ہوں حالانکہ تو ازل سے ہی رحمۃ للعالمین بناکر مبعوث فرمایا اور لمحہ لمحہ تیرے درجے بلند کرنے اور ذکر کو بلند کرنے کا ہم نے وعدہ کررکھا ہے۔ لہذا اب تیرے اخلاق اس قدر بلند و بالا ہوچکے ہیں تیرے کردار کی عظمتیں اس سطح تک پہنچ چکی ہیں کہ تیرے اخلاق پر ہم نے اخلاق الہٰیہ کا رنگ چڑھا دیا ہے اور تیری صفات الہٰیہ کا مظہر اتم بنادیا۔ مفتی نظامی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعریف قرآن میں بیان فرماکر آپ کے اخلاق و صفات کی عظمت پر مہر ثبت کردی کہ اب کائنات ارض و سماء میں اخلاق کردار کی اصلاح اور رہنمائی کے لیے اگر کسی کو ماڈل بنانا ہے تو صرف اور صرف محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات بابرکات ہی ہے
مفتی محمد شعیب رضا نظامی نے دعویٰ کیا کہ اگر کوئی بارگاہ خداوندی میں محبت اور قربت کا طلبگار ہے تو اسے اتباع مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اختیار کرنا ہوگا کوئی اللہ کی بندگی پانا چاہتا ہے تو اسے پہلے اپنی گردن میں محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی غلامی کا پٹہ ڈالنا ہوگا کوئی بارگاہ خدا تک رسائی چاہتا ہے تو پہلے بارگاہ رسالت مآب تک پہنچنا ہوگا کوئی اخلاق الہٰیہ کا طلبگار ہے تو اسے اخلاق مصطفی کے رنگ میں اپنے آپ کو رنگنا ہوگا۔ مفتی نظامی نے کہا کہ پیغمبر اسلام دنیا کے کامل ترین انسان ہیں کیونکہ زندگی میں بیک وقت اس قدر جامع اور متنوع اوصاف آپ میں نظر آتے ہیں جو کسی ایک انسان میں تاریخ نے کبھی یکجا نہیں دیکھے اور یہ کمالات اور اوصاف کسی میں کبھی یکجان نہ ہوں گے پیغمبر اسلام نے اپنے برا کہنے والوں سے نہ بدلہ لیا اور اپنے ذاتی دشمنوں کے حق میں دعائے خیر کی لیکن دین کے دشمنوں کو انہوں نے کبھی معاف نہیں کیا اور حق کا راستہ روکنے والوں کو ہمیشہ جہنم اور عذاب الہٰی سے ڈراتے رہے۔
مفتی نظامی نے کہا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات مبارک ہی ہے کہ جس کے توسل سے انسان ظلمتوں اور تاریکیوں میں بھٹکنے کی بجائے صراط مستقیم پر آئے اور روشن منور راہوں پر گامزن ہوکر معرفتِ الہٰی کے جام پیئے جس کے ذریعے دولت ایمان ملی اور جس کے ذریعے عرفان حق نصیب ہوا۔ جس کا وجود ہر نعمت کی تخلیق اور فروغ کا باعث بنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات کو اللہ تعالیٰ نے وما ارسلنک الا رحمۃ للعالمین کہہ کر سارے جہانوں کے لیے سراپا رحمت قرار دے دیا۔ آپ تاجدار ختم نبوت کا تاج پہن کر آئے اور لانبی بعدی کا مژدہ جانفزا سنادیا آپ کو اللہ رب العزت نے انا اعطینک الکوثر کہہ کر سارے خزانوں کی کنجیاں تھمادیں آپ کا سینہ الم نشرح ہے تو چہرہ والضحیٰ اور زلفیں واللیل ہیں اور محبوبیت کا عالم یہ ہے کہ خود رب کائنات اس کے سارے فرشتے آپ پر درود و سلام بھیجتے ہیں۔ ہمارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ نبی ہیں کہ جن کا مقام مقامِ محمود ٹھہرا۔ جن کے ذکر کی رفعتوں کا عالم یہ ہے کہ ورفعنالک ذکرک کہہ کر جس کا ذکر ہر شے سے بلند کردیا جس کی نبوت و رسالت کو اتنی فضیلت عطا ہوئی کہ انی رسول الیکم تمام کائنات ارض و سماں کے لیے جو ہر زمانے اور دور کے انسانوں کے لیے پیغمبر آخرالزماں بن کر آئے، جن کی اطاعت اللہ کی اطاعت قرار پائی جن کی ہر ہر ادا اللہ کا امر اور فعل قرار پائی اورجن کے اخلاق کی بلندیوں کی گواہی خود رب کائنات نے انک لعلی خلق عظیم کہہ کر قرآن میں بیان فرمادی
مفتی نظامی نے اخیر میں اپنے پیغام میں کہا کہ آج ترقی و کامرانی کا راز سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیروی میں مضمر ہے۔ بس ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے نظام تعلیم، نظام معشیت و معاشرت الغرض زندگی کے تمام پہلوئوں کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بتائے ہوئے اصولوں سے ہم آہنگ کریں اور سیرت محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کامل اسوہ حسنہ اور اپنے لیے بہترین ماڈل بناکر اپنی سیرت و کردار پر مصطفویت کی چھاپ لگاکر غلامانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بن کر اپنی زندگیاں گزاریں۔ پروگرام کے اخیر میں جلسے کے کنوینر حافظ اشفاق احمد نظامی و نبی احمد راعینی سمیت دیگر کمیٹی ارکان نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا جلسے کا اختتام صلوۃ وسلام اور مولانا الحاج قطب الدین نظامی کی دعا سے ہوا جلسے میں قاری محمد محمود عالم برکاتی ،مولانا صدام حسین ،حافظ امیر عالم مصباحی ،حافظ امتیاز احمد ایڈووکیٹ ، حافظ عبد الوحید برکاتی،ڈاکٹر استخار احمد انصاری اور ڈاکٹر ٹیپو راعینی کے علاوہ کثیر تعداد میں فرزندان توحید و رسالت نے شرکت کی