دنیاو آخرت میں کامیابی کے لئے غوث الاعظم کی پاک زندگی کومشعل راہ بنائیں :عالمہ ریشماں خاتون فاطمی
قادری کمیٹی گلرہا کے زیرِ اہتمام جشن غوث الوری کا انعقاد، لنگر تقسیم
نیپال اردو ٹائمز
(پریس ریلیز)
مہنداول ،سنت کبیر نگر(اخلاق احمد نظامی)
قادری نونہال نسواں کمیٹی مقام و پوسٹ گلرہا ،مہنداول سنت کبیر نگر کے زیر اہتمام یک روزہ عظیم الشان جشن غوث الوری کا انعقاد ہوا۔ جس کی صدارت عالمہ فاضلہ کنیز حفصہ رضوی صدر معلمات جامعہ رابعہ بصریہ البنات تنہواں و نظامت عزیزہ فہمیدہ خاتون نے کی اس موقع پر معروف خطیبہ عالمہ فاضلہ ریشماں خاتون فاطمی معلمہ جامعہ رابعہ بصریہ للبنات نے جشنِ غوث الورٰی کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دینِ محمدی ایک زندہ و متحرک دین ہے جو ابدی حقائق، عقل و منطق پر پورا اترنے والے عقائد، اپنی روشن خیال اور اعتدال پر مبنی تعلیمات، امن و سلامتی، اخوت
و محبت، تحمل و بردباری، رواداری اور برداشت جیسی منفرد خوبیوں اور کمالات کا حامل دین ہے۔ تاریخِ انسانی گواہ ہے کہ اس دینِ محمدی نے ہر عہد کو ایسی نابغہ روزگار ہستیاں دی ہے جنہوں نے دلوں کی مردہ کھیتیوں میں ایسی روح پھونکی کہ چمنستانِ حیات میں ہر طرف خلقِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بہاریں خوشبوئی ں بکھیرنے لگیں۔ مسلمانوں کی سنہری تاریخ ان جگمگاتے ستاروں سے بھری پڑی ہےجنہوں نے ابتلاءو آزمائش کی گھڑی میں مسلمانوں کو روشنی عطا کی۔ معلمہ فاطمی نے کہا کہ انہی سر بر آوردہ رجال میں سے ایک شخصیت حضور غوث الاعظم شیخ سید عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی ہے جنہوں نے پانچویں صدی ہجری میں اپنی مسیحا صفت اور روح پرور تعلیمات و افکار
کے ذریعے امتِ مسلمہ کے عروقِ مردہ میں
اس طرح حیاتِ نو کی روح پھونکی کہ اس وقت سے لے کر آج تک آپ کا فیض جاری و ساری ہے۔ دنیا کا کوئی ایسا خطہ یا کوئی ایسی علمی و فکری اور اصلاحی تحریک نہیں جس کی بنیادوں میں آپ کا فیض موجود نہیں۔آپ نے محض گوشہ نشین ہوکر زندگی بسر نہیں کی بلکہ آپ فیضانِ محمدی کی وہ قندیل تھے کہ جس کے فیض سے ہر شعبہ زندگی مستفیض ہوا۔ آپ کی نگاہِ کیمیاء کے اثر نے معاشرے کے گم کردہ راہ لوگوں کا علاج ایک حاذق حکیم کی طرح کیا۔ حالات کی نبض پر ہاتھ رکھ کر بیماروں کے دکھوں کی نہ صرف تشخیص کی بلکہ ان کے اندر اتر کر انہیں حیاتِ تازہ سے سرفراز کیا۔ عالمہ فاضلہ زینب حسینی بصری اور صائمہ خاتون بصری نے کہا کہ غوث اعظم سیدنا عبدالقادر جیلانی نے علم وفضل کا وہ دریا بہایا کہ امت مسلمہ آج تک سیرابی حاصل کررہی ہے اور آئندہ نسلیں بھی ان کی پاک زندگی سے مستفیض ہوتی رہیں گی۔معلمات نے خواتین سامعین سے کہا کہ اگر ہم دنیاو آخرت میں کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو شیخ عبدالقادر جیلانی کی تاریخ ساز زندگی کو مشعل راہ بنائیں اور انہوں نے جو عبادات و ریاضات کا تصور دیا ہے اس پر عمل کرکے دکھائیں ۔ شریعت مطہرہ پر عمل کرنے اور غوث اعظم کی و ان کے حاملین برگزیدہ ہستیوں کے طرز زندگی کو اپنائے بغیر قیامامن کا تصور ناممکن ہے۔ معلمات نے کہاکہ یہ سن کر بڑی خوشی ہوئی کہ گلرہا کی چھوٹی چھوٹی بچیاں ہر سال غوث اعظم شیخ عبد القادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ کی یاد میں ڈھیروں سرمایہ خرچ کرکے جشن کا انعقاد کرتی ہیں یہ ان کی خوش بختی کی علامت ہے مولی تعالیٰ مذکورہ بچیوں کو دین کی داعیہ بنائے اور غوث پاک کی والدہ ماجدہ کے نقش قدم پر چلائے اس سے قبل جشن کا آغاز عزیزہ صابرین فاطمہ نے تلاوت قرآن مجید اور عزیزہ بشریٰ فاطمہ نے حمد باری تعالیٰ سے کیا
اس کے بعد عالمہ صائمہ خاتون بصری ،عالمہ نزہت فاطمہ امجدی ،عالمہ فردوسیہ خاتون امجدی ،عالمہ زینب،مہرالنساء, ظہیر النساء ،آسیہ خاتون بشریٰ فاطمہ ،افسانہ خاتوںاور اقصی نوری سمیت درجنوں دختران اسلام نے بارگاہِ رسالت میں اپنی عقیدتوں کا خراج اور غوث الاعظم کی شان میں منقبت کے اشعار نذر کئے پروگرام میں کثیر تعداد میں خواتین اسلام اور دختران ملت موجود تھیں پروگرام کا اختتام صلوۃ و سلام اور عالمہ فاضلہ نزہت فاطمہ امجدی کی دعا سے ہوا اخیر میں لنگر غوثیہ کا اہتمام ہوا جس میں کثیر لوگوں کی ضیافت کی گئی اخیر میں پروگرام کی کنوینران بشریٰ فاطمہ،صابرین فاطمہ اور اقصی نوری سمیت کمیٹی کی دیگر ارکان نے سبھی شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور پروگرام ختم کرنے کا اعلان کیا۔
www.nepalurdutimes.com