جامعہ احسن البرکات تولہواكپلوستو نيبال میں عرس حضور احسن العلماء اختتام پذیر
ملک نیپال کے انتہائی مشہور و معروف عالم و فاضل جامعہ اشرفیہ مبارک پور کے قابل فرزند فارغ التحصیل علمایے عرب و عجم کے مابین اپنی قابلیت و صلاحیت علمی لیاقت کی وجہ سے انتہائی معروف و مقبول، فخر نیپال مجاہد سنیت حضرت علامہ نور محمد خالد مصباحی بركاتي صاحب قبلہ بانی و مہتمم جامعہ احسن البرکات تولہوا نیپال و مرکزی خازن علما فاؤنڈیشن نیپال کے ادارہ جو حضور صاحب البرکات علیہ الرحمۃ مارہروی کے اسم مبارک سے منسوب ہے اور آج وہی ادارہ قوم و ملت کی بیٹیوں کے ایمان و عقیدے کی تحفظ کا ضامن ہے بحمد اللہ بتاریخ 8 اکتوبر بروز بدھ خانوادہ برکات کے چشم و چراغ ، مرشد اعظم ہند، و مرشد اجازت حضور تاج الشریعہ و محدث بستوی علامہ صوفی نظام الدین علیھما الرحمۃ یعنی سیدی و سندی آقائی سید مصطفیٰ حیدر حسن المعروف حضور احسن العلماء علیہ الرحمۃ کے عرس پاک کی مناسبت سے ایک پروگرام بنام ( عرس احسن العلماء ) منعقد ہوا جس کی سرپرستی بانی جامعہ حضرت علامہ نور محمد خالد مصباحی بركاتي صاحب قبلہ نے فرمائی جبکہ قیادت کا فریضہ راقم الحروف صابر علی نظامی نے انجام دیا پروگرام کا آغاز حضرت مولانا حافظ مظهر صاحب قبله كي تلاوت قرآن پاک سے ہوا بعدہ یکے بعد دیگرے مداحان خیر الانام نے نعت و منقبت کے گلدستہائے عقیدت انتہائی خوبصورت آواز و انداز میں پیش فرماياخطیب با کمال حضرت مولانا اورنگ زیب صاحب قبلہ برکاتی صدر مدرس مدرسہ حنفیہ رضویہ پتھردیا نے اولیاء اللہ کے فضائل و کمالات پر جامع گفتگو کی اور حضور احسن العلماء کی سیرت و سوانح پر قدرے روشنی ڈالتے ہویے اپنی گفتگو کا اختتام کیا بعده خصوصی خطیب ناشر مسلک اعلی حضرت حضرت مولانا علی حسن صاحب قبلہ نظامی صدر مدرس مدرسہ نعیم العلومتولہوا نے سيرت احسن العلماء كے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہویے سامعین کو اولیاءاللہ سے محبت و الفت کرنے کی تلقین کی اور فاتحہ خوانی کے ساتھ نماز پرھنے پر زور دیا اور خانوادہ برکات کے اوصاف و کمالات کو خوب بیان کیا بعدہ جامعہ کے مہتمم حضرت علامہ نور محمد خالد مصباحی برکاتی صاحب قبلہ تشریف لایے اور مختلف عناوین پر قدرے روشنی ڈالتے ہویے حضور احسن العلماء علیہ الرحمۃ کی سیرت پر انتہائی دلچسپ معلوماتی خطاب فرمایا آپ نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ سیدی حضور احسن العلماء صرف اس لیے مشہور نہیں ہویے کہ وہ ایک قدیم خانقاہ کے صاحب سجادہ اور بڑے باپ کے بیٹے تھے ہر گز نہیں بلکہ جہاں وہ بڑی خانقاہ سے تعلق اور صاحب سجادہ تھے وہیں دینی وعصری علوم و فنون کی بیشتر شاخوں پر دسترس رکھتے تھے ۔ آپ اپنے وقت کےجید عالم و فاضل ، مایۂ ناز مفتی ، بے نظیر صوفی ، قابل رشک شیخِ طریقت اور بے مثال محقق و مفکر تھے ۔ غیر معمولی قوتِ حافظہ کے مالک تھے ۔ اردو اور فارسی زبان و ادب کے اصول و مبادی پر گہری نظر رکھتے تھے ۔ شعر و سخن میں کامل عبور حاصل تھا ۔ شعر گوئی و سخن فہمی دونوں میدان کے اپ۔ فاتح تھے ۔ علاوہ ازیں اپنی ہمہ جہت دینی ، ملی اور علمی خدمات کے باعث اہل سنت کے عوام و خواص میں عزت و احترام کی نگاہوں سے دیکھے جاتے تھے ۔
ایک زبردست عالم ربانی فقیہ العصر مفتی تھے شاندار مبلغ و مصنف تھے بہترین حافظ قرآن کے ساتھ بہترین قاری قرآن تھے اور علماء کے مابین وہ اپنی علمی دھمک کی وجہ سے مقبول عام وخاص تھے آپ علیہ الرحمۃ کی خوبصورتی اور حسن و جمال کا عالم تو پوچھیے ہی مت اب کیخوبصورتی کا اندازہ اس واقعہ سے لگائیں کہ سیدی احسن العلماء بوقت پیدائش ایک قدرتی غلاف لپٹے ہویے تھے اور حسن و جمال کا عالم یہ تھا کہ لوگ زیارت کرنے کے لیے بےتاب رہا کرتے
سیدی احسن العلماءعلیہ الرحمۃ نے اپنے چاروں شہزادوں کو اعلی تعلیم دلوائی آج سیدی امین ملت جو اس وقت ایک عظیم روحانی بزرگ شخصیت ہیں جو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق پروفیسر اور البرکات یونیورسٹی علی گڑھ کے بانی و مہتمم ہیں اسی طرح سید اشرف میاں جو انکم ٹیکس آفسیر ہیں اور مختلف یونیورسٹیوں کے اراکین و ناظم تعلیمات ہیں اور اردو ادب شعر و شاعری کی دنیا کے بادشاہ ہیں تیسرے صاحب زادہ جو اللہ. کے پیارے ہو گیے سید افضل میاں جو ڈی آئی جی تھے اور ہندوستان کے بہت مشہور و معروف مسلم یونیورسٹی علی گڑھ و جامعہ ملیہ اسلامیہ کے رجسٹرار، گوالیار کے ایس ایس پی و سی آئی ڈی و ڈی آئی جی بھی رہے، ایک خانقاہی صاحبزاده اس قدر ترقی کی راہ پر گامزن رہا یہ حضور احسن العلما کے علم دوست ہونے کا زندہ ثبوت ہے آپ کے تیسرے صاحب کشف وكرامت حضور سيدي نجيب حيدر صاحب قبله دامت بركاتهم القدسية هين .جو اپنی غرباء پروری وعلماء نوازي مين یکتائے زمانہ ہیں مزید حضرت والا نے بہت سارے اوصاف و کمالات پر سیر حاصل گفتگو فرمائی اور خاندان برکات کے بزرگوں سے سچی عقیدت و محبت رکھنے اور بزرگان مارہرہ کی. سیرت و سوانح سے درس لینے کی آگاہی فرماتے ہویے اپنی گفتگو کا اختتام فرمایا حصرت مولانابابا عدیل۔نطامی صاحب قبلہ نے سیرت احسن العلماء پر روشنی ڈالی ۔حضرت مولانا صلاح الدين نظامي صاحب قبله نے بارگاہ احسن العلماء مين منظوم خراج عقيدت پیش کیا ۔مولا نا امیر حمزه صاحب امام وخطيب بركاتي جامع مسجد مدرسہ احسن البركات تولهوا نيبال. اور جامعه كي چھوٹی چھوٹی طالبات نے بارگاہ احسن العلماء مين منظوم خراج عقيدت پیش کیا بعدہ صلاۃ و سلام و روح حضور احسن العلما کو ایصال ثواب کیا گیا
صابر علی نظامی
خادم جامعہ اسلامیہ احسن البرکات
تولہوا نیپال