Oct 23, 2025 04:26 AM Asia/Kathmandu
ہمیں فالو کریں:
حضرت صوفی نظام الدین علیہ الرحمہ شریعت وتصوف کے آفتاب و ماہتاب تھے

حضرت صوفی نظام الدین علیہ الرحمہ شریعت وتصوف کے آفتاب و ماہتاب تھے

حضرت صوفی نظام الدین علیہ الرحمہ شریعت وتصوف کے آفتاب و ماہتاب تھے

از :  قاری رئیس احمد خان

دارالعلوم نور الحق چرہ محمد پور

فیض آباد، ضلع ایودهیا، یوپی، انڈیا، 

ماضی قریب کے صوفیاء کرام کی فہرست میں ایک شخصیت بہت ہی اہمیت کی حامل اور نمایاں رہی ہے ، جو دنیائے اسلام و سنیت میں کبھی محتاج تعارف نہیں رہی بلکہ وہ  علماء ومشائخ اہلسنت کے درمیان ہمیشہ مقبول و محبوب رہی، 

وہ شخصیت کوئی اور نہیں بلکہ وہ با برکت ذات گرامی  خطیب البراہین حضرت علامہ مولانا صوفی نظام الدین صاحب قبلہ محدث بستوی علیہ الرحمہ و الرضوان کی تھی،

 حضور حافظ ملت علیہ الرحمہ کے لگاۓ ہوۓ علمی چمن سے حضرت صوفی صاحب علیہ الرحمہ اپنے لباس فضلیت کو مختلف خوشبوؤں سے بسا کر زندگی کی آخری سانس تک لوگوں کو معطر کرتے رہے، حضرت صوفی صاحب علیہ الرحمہ اپنے عہد کے مروجہ علم وفن سے آراستہ ہو کر ملک کی معروف دینی درسگاہ دارالعلوم اہلسنت تنویر الاسلام امرڈوبھا بستی کو مسند تدریس سے زینت بخشی اور اسی ادارہ کو اپنے لیے مستقل مرکز 

تدریس وتبلیغ بھی بنالیا ،  کچھ عرصہ بعد امرڈوبھا کے لوگوں کو ایک نیا مژدۂ جانفزا سننے کو ملا کہ شعیب الاولیاء حضرت شاہ محمد یار علی علیہ الرحمہ کے نور نظر اور حضور حافظ ملت علیہ الرحمہ کے محبوب نظر جن کے تعلق سے حافظ ملت علیہ الرحمہ اکثر فرماتے رہے کہ یہ ُکام کی مشین ہیں یعنی مفکر ملت ، محی القرأ ت حضرت علامہ مولانا محمد حنیف صاحب قبلہ قادری علیہ الرحمہ کی بھی دارالعلوم اہلسنت تنویر الاسلام امرڈوبھا میں آمد ہورہی ہے یہ خبر سنتے ہی اہل امرڈوبھا کی خوشیوں سے ان کی بانچھیں کھل گئیں، 

الحمدللہ وہ دن بھی آگیا کہ حضور مفکر ملت حضرت قادری صاحب علیہ الرحمہ فیضان قادری و فیضان شعیب الاولیاء اور فیضان حافظ ملت لیکر علماء کے معتمد خاص اور مدارس اہلسنت کے سچے بہی خواہ تنویر الاسلام امرڈوبھا آگئے ، حضرت قادری صاحب علیہ الرحمہ کے آتے ہی حضرت صوفی صاحب علیہ الرحمہ نے وہ ساری ذمہ داریاں ان کے سپرد فرمادیں جو حضرت صوفی صاحب علیہ الرحمہ کے ذمہ تھیں، حضرت ان ذمہ داریوں سے سبکدوش ہونے کے بعد  اطمینان وسکون کے ساتھ فریضۂ تدریس وتبلیغ اور رشد وہدایت میں پوری طرح منہمک ہوگئے اور حضرت قادری صاحب علیہ الرحمہ، حضرت صوفی صاحب علیہ الرحمہ کی  ساری ذمہ داریاں اپنے سر لیکر تنویر الاسلام امرڈوبھا کی ترقی کے لیے جو سمت متعین فرمائی اسی سمت میں اہل مدارس صرف نہ یہ کہ چل  پڑے بلکہ اہل مدارس اہلسنت  حضرت قادری صاحب علیہ الرحمہ کے متعینہ راستے کو اپنا کر ان کے مقلد بن گئے، 

احباب گرامی ----- تحریر کے آخر میں خاکسار بارگاہ نظامی میں خراجِ عقیدت پیش کرنے کی سعادت حاصل کرتے ہوئے اہل عقیدت کی توجہ چاہتا ہے  اور اپنی بات کہنے میں حق بجانبِ بھی ہے کہ خطیب البراہین حضرت صوفی محمد نظام الدین صاحب علیہ الرحمہ اپنے عہد کے نہ تو روایتی صوفی تھے اور نہ ہی وہ روایتی عالم تھے بلکہ وہ اپنے دور کے شریعت وطریقت اور تصوف کے آفتاب و ماہتاب تھے، یہی وجہ ہے کہ حضرت صوفی محمد نظام الدین علیہ الرحمہ کے مریدین حضرت نظام الدین اولیاء محبوب الہی رحمۃاللہ علیہ کا انہیں پر تو تصور کرتے ہوئے اپنے شیخ کی بارگاہ میں یوں رقص کرتے ہوئے نظر آتے ہیں، جس کی ترجمانی کرتے ہوئے ملک کے معروف ومشہور شاعر حضرت معراج فیض آبادی مرحوم رقم طراز ہوئے ہیں کہ

میں بھی خسرو کی طرح شعر کہوں رقص کروں

کاش  مجھ کو  کوئی  محبوب الہی مل  جاے  حضور خطیب براہین صوفی صاحب علیہ الرحمہ کے عرس کے موقع پر اہل عقیدت کو 💓 دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں اور دعاؤں کی بھی گزارش کرتے ہیں،۔

 

Abdul Jabbar Alimi

عبدالجبار علیمی نظامی نیپالی۔

چیف ایڈیٹر نیپال اردو ٹائمز 8795979383