Oct 23, 2025 07:35 AM Asia/Kathmandu
ہمیں فالو کریں:
علماء کونسل نیپال ضلع کپلوستو کا پہلا ضلعی ادھویشن اختتام پذیر

علماء کونسل نیپال ضلع کپلوستو کا پہلا ضلعی ادھویشن اختتام پذیر

*علماء کونسل نیپال ضلع کپلوستو کا پہلا ضلعی ادھویشن اختتام پذیر

* آج بتاریخ 28 جون بروز ہفتہ 10 بجے سے وجے نگر گاؤں پالیکا سبھا ہال میں علماء کونسل کے *ضلعی صدر حضرت مولانا حیدر علی صاحب قبلہ ثقافی* کی صدارت میں تمام ممبران کے ساتھ ایک اہم میٹنگ بنام پرتھم ضلع ادھویشن منعقد ہوئی ‎جس میں ضلع کپلوستو کے کثیر تعدد میں علماء کرام نے ہر پالیکا سے شرکت کی خصوصی طور پر ‎  مرکزی صدر آل نبی اولاد علی پیکر اخلاص و محبت حضرت مولانا *سید غلام حسین مظہری صاحب قبلہ* ‎ پیر طریقت رہبر راہ شریعت حضرت مولانا *سید احتشام الدین صاحب قبلہ* ‎محترم جناب عزت مآب *سراج احمد فاروقی ممبر آف پارلیمنٹ* ‎ قائد اہل سنت حضرت علامہ مولانا *الحاج مشتاق احمد صاحب قبلہ* قادری برکاتی ‎  مخیر قوم فصیح اللسان حضرت *مولانا نور محمد خالد مصباحی* صاحب قبلہ ‎  رہبر قوم و ملت *حضرت مولانا سجّاد احمد قادری* صاحب قبلہ حضرت مولانا *صوفی التجاء حسین اشرفی* صاحب قبلہ ‎ شیر نیپال حضرت *مولانا محبوب علی صدیقی نعیمی* صاحب قبلہ اور تمام علماء ضلع کپلوستو کی تشریف آوری ہوئی ‎میٹنگ کے آن بان شان حضرت *مولانا صدام حسین منصوری* صاحب نقیب میٹنگ بھی رہے ‎اپنے بہترین انداز تکلم سے یکے بعد 

دیگرے اپنے مہمانوں کو مائک پر مدعو کرتے رہے اور سبھوں نے اپنے اپنے نظریات علماء اہل سنت کے درمیان پیش فرمایا ‎ ‎میٹنگ کا آغاز قرآن مقدس سے رئیس التحریر حضرت حافظ و *قاری نصر اللہ امجدی* صاحب نے 

بہترین انداز میں فرمایا ‎بعدہ حضرت *مولانا علی حسن نظامی* صاحب نے کلام اعلیٰ حضرت پیش فرمایا ‎ ‎وہ چند اشخاص جنہوں نے مائک پر آکر سب کے خیالات کو تازگی بخشی ‎قائد اہل سنت حضرت *مولانا مشتاق احمد قادری 

.برکاتی* صاحب قبلہ نے رہنمائی فرماتے ہوئے سب کو علماء کونسل نیپال کی کار کردگی سے آگاہ فرماتے ہوئے علماء کونسل نیپال وقت کی ضروت ہے اس تنظیم سے جڑنے کی اپیل کی ‎بعده مخیر قوم فصیح اللسان حضرت 

*مولانا نور محمد خالد مصباحی* صاحب قبلہ نے تمام ممبران کو مخاطب فرما کر سب کو احساس دلایا کی علماء کونسل نیپال کو مضبوط کرنا گویا اپنے نسل کے مستقبل کو مضبوط کرنا ہے ساتھ ہی ساتھ حضرت نے فرمایا کی اس تنظیم کی شروعات ایک شخص سے ہوئی تھی لیکن آج علماء کونسل نیپال سب کے دلوں کی دھڑکن بن چکی ہے.

 رہبر قوم ملت حضرت *مولانا سجاد احمد القادری* صاحب نے علماء کونسل نیپال کی کامیابی کا مظاہرہ کراتے ہوئے بیان فرمایا کی ایک تنظیم کو بنانے اور اُبھرنے میں بڑا ٹائم لگتا ہے مگر ہمیں ایک ایسے قائد ملے *حضور سید غلام حسین مظہری* صاحب قبلہ جن کے انتھک کوششوں اور محنتوں کے بعد اس تنظیم کو آج ایسی کامیابی ملی کی پورے مُلک نیپال میں آج اس تنظیم کے تحت علماء كام کر رہے ہیں مزید فرمایا کی لوگوں کو اپنے ذات یا اپنے مدرسے کی فکر ہوتی ہے لیکن سید صاحب قبلہ نے اپنے مدرسے اور اپنے گھر بار سب کو چھوڑ کر اس تنظیم کی کامیابی کے لیے جو قربانی پیش کی ہے اسکو فراموش نہیں کیا جاسکتا سب کو اس تنظیم کے بینر تلے لانے کے لیے ہمیں سید صاحب کا ساتھ دینا بہت ضروری ہے ‎ بعدہ حضرت *قاری قمر الدین صدیقی* صاحب نے اپنے تمام آے ہوئے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے رب کا شکر ادا کیا اور نہایت ہی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ میں نے پردیش نمبر 2 سے لیکر پردیش نمبر 6 تک کا سفر کرتے ہوئے جائزہ لیا تو پتا چلا کہ ہر قوم کی ایک تنظیم ہے ہر مقام پر لوگ تنظیم بنا کر کامیابی کی طرف گامزن ہیں لیکن جب بات آتی ہے علماء کونسل نیپال کی تو کچھ لوگ مخالفت کرنے لگتے ہیں اور آگاہ کرتے ہوئے بیان کیا کہ اگر اس تنظیم میں کہیں سے کوئی کمی یا غلطی ہو جائے تو سب پر فرض ہے کی اُس کی اصلاح کریں اور ہر وقت ساتھ دیں اگر کمی ہو تو اصلاح کریں اگر صحیح رہے تو شاباشی دے کر حوصلہ افزائی کریں اور یاد رکھیں کہ جو لوگ اس تنظیم سے جڑے ہیں یا جو لوگ کام کر رہے ہیں وہ یاد رکھیں کی یہ تنظیم کسی کے باپ کی پشتولی نہیں ہے اس پر سب کا برابر حق ہے سب کو اس کا ساتھ دینا ضروری ہے ‎ ‎حضرت مولانا *صوفی التجاء حسین اشرفی* صاحب قبلہ حضرت *مولانا اکبر علی برکاتی* صاحب قبلہ حضرت مولانا عباس علی احمدی صاحب قبلہ ‎نے بھی علماء کونسل نیپال کے متعلق اپنے خیالات سے روشنی میں اضافہ فرمایا اور سب کو ایک پلیٹ فارم پر ہوکر اس تنظیم کو کامیاب کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے دعاؤں سے نوازا 

پھر جان میٹنگ روح محفل *حضور سید غلام حسین مظہری* صاحب قبلہ کی مائک پر آمد ہوئی حضرت نے مختصر سے وقت میں اپنے گفتگو سے لوگوں کو کافی متاثر کیا اور حُضور سید صاحب قبلہ کی عاجزی و انکساری کا جواب نہیں حضرت نے تمام علماء کونسل نیپال و علماء کرام کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ حالات خراب ہوتے جا رہے ہیں آج انڈیا کے بعض مدارس میں نیپالی بچوں کو تعلیم حاصل کرنے سے روکا جارہا ہے اب ہمارے نیپالی بچے کہاں جائینگے تعلیم حاصل کرنے اگر ہم نے اپنے ملک نیپال میں ابھی سے اس کا انتظام نہیں کیا تو ہمارے بچوں کے مستقبل کا کیا ہوگا یقیناً يه افسوس کا مقام ہے اور سبھوں کو آگاہ فرماتے ہوۓ فرمایا کہ ہمارے پورے مُلک نیپال میں دعوت اسلامی نیپال گنج میں ایک ہی مدرسہ ہے ایک کے علاوہ کوئی ایسا مدرسہ نہیں ہے جہاں ہمارے بچے فضیلت تک کی تعلیم حاصل کر سکیں اور اگر پورے نیپال میں کہیں ہے تو مجھے آگاہ کریں میں وہاں 25 ہزار روپیہ چندہ دینے کا اعلان کرتا ہوں حضرت نے اپنے خواہش کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ صرف مُلک نیپال میں نہیں بلکہ ہر ضلع میں ایک ایسا مدرسہ ہونا چاہئے جہاں ہمارے بچوں کو فضیلت تک کی تعلیم سے آراستہ کیا جا سکے اگر علماء کرام کا ساتھ مل جائے تو انشاء اللہ یہ تنظیم علماء کونسل نیپال مُکمل طور سے چند ہی وقت میں پورے ملک نیپال میں یہ کارہائے نمایا انجام دیتی ہوئی نظر آئیگی اور قوم مسلم کی ایک الگ شناخت ہوگی اور اپنے قوم کے مستقبل کو سنوارنے کے لیے ہمارے قدم ہمہ وقت اُٹھے رہینگے اور ہم اپنے محنت سے کامیابی حاصل کرینگے انشاء اللہ حضرت سید صاحب قبلہ کے کار کردگی پر ایک الگ تحریر شائع کی جائیگی انشاء اللہ

 جس میں مفصل آپکو آگاہ کیا جائیگا  ‎پھر موجودہ سیاسی لیڈران نے اپنے اپنے تاثرات پیش کیے اور قوم مسلم کے حقوق دلانے میں بھر پور ساتھ دینے کا وعدہ بھی کیا ‎جناب عزت مآب سراج احمد فاروقی ممبر آف پارلیمنٹ نے بھی اپنے کار کردگی کو سامنے رکھتے ہوئے مزید اپنے قوم کے لیے اور علماء کونسل نیپال کی بلندی اور مقبولیت کے لیے جد وجہد کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے نصیحت فرمایا کی ہمیں ایک پلیٹ فارم پر مضبوطی کے ساتھ کھڑا ہونے کی ضرورت ہے ورنہ گورنمنٹ آف نیپال کی نظر میں قوم مسلم ہر معاملات میں پیچھے ہے اس وقت صرف مُلک نیپال میں ہی نہیں بلکہ پوری دُنیا میں مسلم سماج کے دامن کو داغدار کیا جار ہا ہے اس کی وجہ یہی ہے کی ہم بٹے ہوئے ہیں ہم متحد نہیں ہے اگر ہم ایک ساتھ اپنے آواز کو بلند کریں تو سرکار کو سننا ہی ہوگا اور ہمیں ہمارے حق کو دینا ہی ہوگا ہم ن اپنے مستقبل کو بھلا دیا اپنے آباؤ اجداد کے طریقے کو چھوڑ دیا ورنہ کل وہ بہتر تھے تو پوری دُنیا پے حکومت کیا کرتے تھے اس کی وجہ یہ تھی کہ اُنکا سوچ اور اُنکا خیال کُچھ اور ہوا کرتا تھا اُنکا مقصد کچھ اور ہوا کرتا تھا آج ہمارے خیالات اور مقصد کُچھ اور ہو چکے ہیں مزید ایک شعر عرض کرتے ہوئے کہا کی یہ دنیا اس لیے بری ہے کہ یہاں اچھے لوگ خاموش ہیں کوئی بھی تنظیم یا سنستھا ہو جب ہم ایک ساتھ قدم سے قدم ملا کر آگے بڑھینگے تو کامیابی ہماری قدم چومے گی اور ہماری آواز پارلیمانی سطح تک پہنچا نے کا بھی 

وعدہ کرتے ہوئے اپنے گفتگو کا اختتام کیا۔ ‎خاص طور سے وجے نگر گاؤں پالیکا کے پرمُکھ جناب گوپال بہادر تھاپا نے بھی ہر وقت علماء کونسل نیپال کا ساتھ دینے اور مسلمانوں کے حصے کو دلانے میں ساتھ دینے کا وعدہ کیا ‎پھر نئی ضلعی کمیٹی کی تشکیل دی گئی فہرست درج ذیل ہیں *जिल्ला इन्चार्ज मुजीबुरर्हमान मिस्बाही* 

*अधय्क्ष। सद्दाम हुसेन मनसुरी*

 *बरिष्ट उपअध्यक्ष अली हसन निजामी*

 *उपअध्यक्ष अमीरुल्ला मुसलमान

* *सचिव। अहमदयार खॅं

* *सहसचिव। असगर अली भाट* 

*कोषाअध्यक्ष अहमद रजा*

 *मिडिया इन्चार्ज। नौशाद अहमद कादरी*

 *सदस्य। अतीकुरर्हमान*

 *सदस्य। मो० इजहार खा*

 *सदस्य। औरन्गजेब बरकाती*

 *सदस्य। मो० जीशान खान* 

*सदस्य। तबरेज निजामी*

 *सदस्य। अफजल अमजदी* 

پھر پیر طریقت رہبر راہ شریعت *سید احتشام الدین* صاحب قبلہ کے دعاؤں کے ساتھ میٹنگ کا اختتام ہوا سبھی خوشی با خوشی اپنے اپنے گھروں کو رخصت ہوئے ‎ ‎

از قلم ۔ نوشاد احمد قادری ‎میڈیاانچارج علماء کونسل نیپال یونٹ ضلع کپلوستو ‎خادم جامعہ اہلِ سنت مصباح العلوم مسکینیہ چنروٹا ‎ ‎نوٹ معذرت کے ساتھ مکمل طور سے سب کے بیانات کو ہم لفظ بلفظ رپورٹ نہیں کر سکتے کیوں کہ رپوٹر کے ہاتھ میں اس وقت کوئی قلم یا کاغذ نہیں تھا آنے والے وقت میں انشاء اللہ مُکمل طور سے رپورٹ کیا جائیگا

Abdul Jabbar Alimi

عبدالجبار علیمی نظامی نیپالی۔

چیف ایڈیٹر نیپال اردو ٹائمز 8795979383