Oct 23, 2025 07:38 AM Asia/Kathmandu
ہمیں فالو کریں:
عرس علیمی و جشن شہدائے کربلا کانفرنس کی روح پرور روداد

عرس علیمی و جشن شہدائے کربلا کانفرنس کی روح پرور روداد

06 Jul 2025
1 min read

عظیم الشان شہدائے کربلا کانفرنس کی روح پرور روداد 

مورخہ 6 جولائی بروز اتوار، مطابق 10 محرم الحرام، شہدائے کربلا کی یاد میں ایک عظیم الشان اور تاریخی کانفرنس منعقد ہوئی، جو اپنے دینی، فکری اور روحانی پیغام کے لحاظ سے انتہائی منفرد اور پراثر تھی۔ اس کانفرنس میں ملک و بیرون ملک کے جید علما و مشائخ نے شرکت فرمائی اور اپنے ولولہ انگیز خطابات کے ذریعے حاضرین کے قلوب کو عشق اہلِ بیتؑ سے معطر کر دیا۔ سب سے پہلے حضرت علامہ انوار احمد خان بغدادی صاحب (اسلامک اکیڈمی، بلغار، تاتارستان، روس) نے نہایت بصیرت افروز خطاب فرمایا۔ آپ نے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے عظیم کردار اور ان کی بے مثال قربانی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امام عالی مقام جمہوریت اور ڈیموکریسی کے سچے علمبردار تھے۔ انہوں نے یزید کی بیعت سے انکار کرکے پوری امت مسلمہ کو یہ ابدی پیغام دیا کہ ظالم، فاسق حکمران کے آگے سر نہیں جھکایا جا سکتا۔ اگر امام حسینؓ یزید کی بیعت کر لیتے تو اس کے تمام برے افعال کو ایک شرعی جواز حاصل ہو جاتا، اور ظلم و فساد کو اسلامی معاشرے میں قبول کر لیا جاتا۔ آپ نے مزید فرمایا کہ ہمارا ملک ہندوستان بھی جمہوری اصولوں پر قائم ہے، لہٰذا ہم سب پر لازم ہے کہ امام حسینؓ کے اس سنہری اصول کو اپنائیں اور ظلم کے خلاف ڈٹ کر آواز بلند کریں۔ بالخصوص، آپ نے ملک کے اربابِ اقتدار سے اپیل کی کہ وہ غزہ کے مظلوم مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر خاموش تماشائی نہ بنیں، بلکہ مظلوموں کی حمایت میں کھل کر موقف اختیار کریں۔ اس کے بعد شفیق ملت، حضرت علامہ مفتی محمد شفیق الرحمن عزیزی مصباحی صاحب (مفتی اعظم ہالینڈ) نے حضرت علی اکبر رضی اللہ عنہ کی غم ناک شہادت کا نہایت مؤثر اور دل سوز انداز میں تذکرہ فرمایا۔ آپ نے فرمایا کہ حضرت علی اکبرؓ وہ شہزادے تھے جو سراپا جمالِ مصطفیٰ ﷺ کی تصویر تھے۔ دشمنوں نے ان پر انتہائی سفاکانہ انداز میں حملہ کر کے شہید کر دیا، مگر ان کی شہادت نے ہمیشہ کے لیے حق و باطل کے درمیان ایک نمایاں حدِ فاصل کھینچ دی۔ اس کے بعد حضرت مولانا ہاشم کانپوری صاحب نے خطاب فرمایا۔ آپ نے حضرت مسلم بن عقیل رضی اللہ عنہ کے شہزادوں کی بے مثال قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم اہل بیتؑ سے سچی محبت کا دعویٰ کرتے ہیں تو ہمیں باہمی اختلافات ختم کر کے بھائی چارے کو فروغ دینا چاہیے۔ ہمیں چاہیے کہ ایثار و قربانی کا جذبہ پیدا کریں، بھائی بھائی کے درمیان نفرت اور رنجش کو ختم کریں اور ہر حال میں ایک دوسرے کی مدد کو تیار رہیں۔ آپ نے نوجوانوں سے خصوصی اپیل کی کہ وہ اپنے موبائل فون کی رنگ ٹون میں اذان رکھیں، تاکہ اذان کا پیغام ہر گھر اور ہر دل تک پہنچ سکے، اور ہر چھوٹا بڑا اذان کو یاد کر لے۔ اس کے بعد امیر سنی دعوت اسلامی، عطائے حضور مفتی اعظم ہند، حضرت علامہ محمد شاکر نوری صاحب قبلہ نے خصوصی خطاب فرمایا۔ آپ نے مبلغ اسلام حضرت علامہ عبدالعلیم میرٹھی علیہ الرحمہ کی دینی اور سماجی خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ آپ نے فرمایا کہ حضرت عبدالعلیم میرٹھی علیہ الرحمہ نے نہ صرف دینی میدان میں اپنی بے مثال خدمات انجام دیں، بلکہ سماجی خدمات میں بھی پیش پیش رہے۔ آپ نے اس دور میں "بیت المعذورین" کا قیام فرمایا، جب اس کا تصور بھی معاشرے میں موجود نہ تھا۔ آپ کی ان خدمات کے اثرات آج بھی یورپ، افریقہ اور دنیا کے دیگر ممالک میں پوری آب و تاب کے ساتھ دکھائی دیتے ہیں، اور مسلمانانِ عالم ان سے استفادہ کر رہے ہیں۔ اس موقع پر حضور امین ملت پروفیسر سید محمد امین میاں قادری برکاتی دامت برکاتہم (سجادہ نشین خانقاہ مارہرہ) کی بارگاہ میں ان کی دینی، ملی اور علمی خدمات پر مبلغ اسلام ریسرچ سینٹر کی طرف سے مبلغ اسلام ایوارڈ پیش کیا گیا۔ بعد ازاں، قاری رضوان صاحب نے نہایت خوش الحانی کے ساتھ صلاۃ و سلام پیش کیا، جس نے حاضرین کے دلوں میں عشقِ مصطفیٰ ﷺ کی لہر دوڑا دی اور ماحول کو انتہائی روحانی بنا دیا۔ آخر میں معین العلما والمشائخ حضرت علامہ سید معین الحق الاشرفی الجیلانی (سجادہ نشین خانقاہ اشرفیہ،کچھوچھہ شریف) کی پراثر دعا پر اس عظیم الشان محفل کا اختتام ہوا، جس میں ملک و ملت کی سلامتی، امت مسلمہ کے اتحاد، اور غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی نصرت و حمایت کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ یہ کانفرنس، امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے عظیم رفقاے کربلا کی لازوال قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کا بامقصد اور بابرکت ذریعہ ثابت ہوئی۔ حاضرین نے اس موقع پر عہد کیا کہ وہ ہمیشہ حق و صداقت کی راہ پر ثابت قدم رہیں گے اور ظلم کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہوں گے۔

 ترسیل کار: مبلغ اسلام ریسرچ سینٹر، مصطفی بازار ممبئی

Abdul Jabbar Alimi

عبدالجبار علیمی نظامی نیپالی۔

چیف ایڈیٹر نیپال اردو ٹائمز 8795979383