دارالعلوم علیمیہ جمدا شاہی میں عرس امام العلماء کا انعقاد
نیپال اردو ٹائمز (پریس ریلیز)
بحمدہ تعالیٰ مورخہ 14 ربیع الآخر 1447ھ مطابق 6 اکتوبر 2025ء بروز دو شنبہ بعد نماز مغرب عالم اسلام کی عبقری شخصیت امام العلماء سلطان الاساتذہحضرت علامہ الحاج الشاہ مفتی محمد شبیر حسن رضوی علیہ الرحمہ کی یاد میں ایک روحانی اور پُرنور تقریب بنام" عرس امام العلماء"کا انعقاد دارالعلوم علیمیہ جمدا شاہی کی نورانی مسجد میں ہوا۔تلاوت کلام ربانی سے اس محفل کا آغاز ہوا
بعدہ! بارگاہ رسالت مآب صلی اللّٰہ علیہ وسلم میں نعت کے اشعار پیش کیے گئے۔
اس موقع پر استاذ مکرم حضرت علامہ محمد فاروق احمد نظامی علیمی صاحب پرنسپل دارالعلوم علیمیہ نسواں جمدا شاہی نے پر مغز خطاب کرتے ہوئے علم اور علماء کی افضلیت کو اجاگر کیا اورامام العلماء حضرت علامہ مفتی محمد شبیر حسن رضوی نور اللہ مرقدہ کی حیات و خدمات کو بھی اجمالاً ذکر کیا۔ محفل کے روح رواں استاذی المکرم ناشر فکر رضا خلیفۂ حضور تاج الشریعہ تلمیذ امام العلماء تاج الفقہاء حضرت علامہ مفتی محمد اختر حسین قادری علیمی اطال اللہ عمرہ صدر شعبہ افتا دارالعلوم علیمیہ جمدا شاہی نے خصوصی خطاب فرماتے ہوئے ایک حقیقی استاد کا مفہوم سمجھایا۔
امام العلماء حضرت علامہ مفتی محمد شبیر حسن رضوی علیہ الرحمہ کی صحبت کا تذکرہ کرتے ہوئے آپ نے فرمایا کہ آپ اس طرح اپنے تلامذہ پر شفقت فرمایا کرتے تھے گویا کہ اس شفقت میں والد کی محبت بھی نظر آتی، بھائی کا احساس بھی،دوستانہ ماحول بھی اور استاد کا رعب و دبدبہ بھی۔ حضور مفتی صاحب قبلہ
نے آپ کے علمی تبحر کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا: " کہ امام العلماء جب درس دیتے تو کسی بھی فن کی کوئی بھی کتاب ہو پیچیدہ سے پیچیدہ مسائل بآسانی حل فرما دیا کرتے تھے اور تادم حیات مسلک حقہ کی ترجمانی کرتے رہے"۔
بلاشبہ امام العلماء حضرت علامہ مفتی محمد شبیر حسن رضوی علیہ الرحمہ کی خدمات کا دائرہ بہت وسیع ہےآپ نے اپنے تلامذہ کی ایک عظیم ٹیم تیار کی جو آج بھی دین و سنیت کا نمایاں کارنامہ انجام دے رہی ہے ۔کثیر تعداد میں طلبۂ دارالعلوم علیمیہ نے اس تقریب میں شرکت کر کے اسلاف شناسی کا بہترین نمونہ پیش کیا۔وصال مبارکہ کے وقت کے مطابق قل شریف کا اہتمام ہوا اور استاد محترم حضرت علامہ مفتی محمد اختر حسین صاحب قبلہ کی دعا پر اس محفل کا اختتام ہوا۔
ابر رحمت ان کی مرقد پر گہر افشانی کرے
حشر تک شـان کـریمــی ناز بــرداری کــرے
از~ محمد الیاس رضا قادری علیمی
متعلم دورۂ حدیث سال اول دارالعلوم علیمیہ جمدا شاہی بستی