Oct 23, 2025 07:37 AM Asia/Kathmandu
ہمیں فالو کریں:
عقائدِ اہل سنت کی صداقت و حقانیت :محمد کونین صدیقی کٹیہاری

عقائدِ اہل سنت کی صداقت و حقانیت :محمد کونین صدیقی کٹیہاری

26 Jun 2025
1 min read

🩵عقائدِ اہل سنت کی صداقت و حقانیت🩵

 🌹ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ🌹 از قلم: محمد کونین صدیقی کٹیہاری

 متعلم: ازہر ہند الجامعة الأشرفية مبارك پور اعظم گڑھ یوپی۔ 

عقائدِ اہل سنت و جماعت، جو در حقیقت اسلام کے مستند اور متوازن نظریات ہی کا خلاصہ ہے۔ ان کے فہم و ادراک کے بغیر اسلام کا عقائد کا صحیح مزاج اور واقعی خد و خال رو بہ ظہور نہیں ہوتا۔ یہ عقائد جو نصوصِ قطعیہ اور اجماعِ امت پر مبنی ہیں، ایک ایسے کائناتی نظامِ ہدایت کا جزوِ لاینفک ہے، جو احقاق حق و ابطالِ باطل کے معرکے میں میزانِ عدل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اہل سنت کے عقائد کی اساس قرآنِ کریم اور احادیثِ صحیحہ پر ہے، جن کی صحت پر امت مسلمہ کا اجماع ہے، یہ عقائد ایسی ابدی حقیقتوں پر مبنی ہیں کہ ان سے منہ چڑانے والا گویا اسلامیات کی صحیح تعبیر سے گریز کررہا ہے۔ عقائدِ اہل سنت و جماعت کے علمی ورثے میں امام ابو الحسن علی بن اسماعیل بن اسحاق اشعری رحمۃ اللّٰہ علیہ اور امام محمد بن محمد بن محمود ابو المنصور ماتریدی سمرقندی رحمۃ اللّٰہ علیہ کا خصوصی کردار رہا ہے، علم کلام و عقائد کا شاہکار علم انھیں کی بے بہا کاوشوں کا نتیجہ ہے، ان حضرات نے فلسفہ، منطق اور علمِ کلام جیسے مختلف علوم و فنون کے اصولوں کو استعمال کرتے ہوۓ گمراہ فرقوں کا تعاقب کیا، ان بزرگوں نے فرقۂ معتزلہ کی عقلیت پسندی اور دیگر انحرافات کا رد کرتے ہوۓ دین کی بنیادوں کو مضبوط کیا، ان کا علمی منہج عقائد کو عقل و نقل کے امتزاج سے پیش کرتا ہے، جو اہل سنّت کی متوازن فکری بنیاد ہے۔ نیز امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت رحمۃ اللّٰہ علیہ نے علمِ عقائد کو ایک مضبوط فکری اور علمی بنیاد فراہم کی، جو بعد کے ادوار میں امت کے لیے ایک مینارِ نور ثابت ہوئی، انھوں نے "فقہ اکبر" کے ذریعے عقائدِ اسلامیہ کو منظم اور جامع انداز میں مرتب کیا، جس میں باری تعالیٰ کی وحدانیت، صفاتِ الٰہیہ، نبوت کا خاتمہ، اور حشر و نشر جیسے اساسی موضوعات کو بیان کیا، ان کی علمی بصیرت اُس وقت امت کے لیے ڈھال بنی جب معتزلہ، جہمیہ، اور قدریہ جیسے گمراہ فرقے اسلامی اصولوں کو مسخ کرنے کی کوشش کر رہے تھے، امام اعظم رحمہ اللّٰہ کے نزدیک عقائد کی بنیاد قرآن و سنت کے نصوص پر ہے، اور انھوں نے فلسفیانہ و منطقی اعتراضات کا جواب بھی انھی بنیادوں پر دیا۔ امام غزالی رحمہ اللہ: فلسفیانہ فتنوں کا رد کرتے ہوئے اسلامی عقائد کی فلسفیانہ بنیادوں پر حفاظت کی۔ شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ: انھوں نے تصوف اور شریعت کے امتزاج سے اہل سنت کی عملی و روحانی اصلاح کی۔ شاہ عبدالحق محدث دہلوی رحمہ اللہ: بر صغیر میں اہل سنت کے عقائد کی حفاظت کی اور حدیث و فقہ کو عام کیا۔ اور ماضی قریب کے مجدد اعظم، امام علم و فن، قاطع کفر و ضلالت، حضور اعلیٰ حضرت الشاہ امام احمد رضا خان قادری فاضل بریلوی رحمہ اللہ: انہوں نے برصغیر میں اہل سنت کے عقائد کی بقا کے لیے بدعات کا قلع قمع کیا، سیکڑوں کتابیں لکھیں اور دین کو جدید فتنوں سے بچایا۔ روز اول سے عصر حاضر تک جتنے بھی مجدّدینِ اسلام نے اہل سنّت و جماعت کی صداقت کا پرچم بلند کیا، اور حقانیت کو تحریر، تقریر، مناظرہ اور تنظیمی اعتبار سے دلائل کی بنیاد پر جملہ باطل نظریات سے بچایا ان تمام ہستیوں کا ذکر کرنا اس چھوٹے سے مضمون میں مشکل ہے، پھر بھی کچھ نفوسِ قدسیہ کا ذکر اوپر ہو چکا ہے۔ عقائد اہل سنت کی حفاظت و صیانت ان کے ان کے جگ مگ آج تک دلوں کے سکون کا باعث ہیں۔ نہایت اختصار کے ساتھ عقائد اہل سنت میں سے اہم اور بنیادی عقائد کا تجزیہ ہم پیش کررہے ہیں: ١: اہل سنت کا عقیدۂ توحید ایک پاکیزہ اور لطیف تصور پر مبنی ہے جو ذاتِ باری تعالیٰ کی وحدانیت، صفات کی تنزیہہ، اور افعال کی تخصیص کو یکجا کرتا ہے، توحیدِ ذات میں کسی قسم کی تشبیہ (صفاتِ باری تعالیٰ کو مخلوقات سے مشابہ قرار دینا) یا تعطیل (صفات کا انکار) کی گنجائش نہیں ہے، صفاتِ باری تعالیٰ کو عینِ ذات ماننا اہل سنّت والجماعت کے اس عقیدہ کی دلیلِ قاطع ہے، جو جملہ فرقۂ باطلہ کے ابطال کے لیے کافی ہے۔ ٢: عقیدۂ ختمِ نبوت اہل سنّت و جماعت کے بنیادی اصولوں میں شامل ہے۔ یہ عقیدہ جذبِ قلوبِ خلائق ﷺ کو خاتم النبیّین تسلیم کرتے ہوئے ہر قسم کی تحریف، تاویل، اور انکار کو رد کرتا ہے، اس عقیدے کی حقانیت کی صراحتاً قرآنی نصوص، سنتِ متواترہ، اور اجماعِ امت کے ناقابلِ تردید شواہد پر بنیاد ہے، جو کسی بھی فکری گمراہی کے لیے حجت ہیں۔ ٣: اہل سنت کا عقیدۂ تقدیر اس بات پر زور دیتا ہے کہ تمام امور خالقِ کلﷻ کی ازلی علم اور قدرت کے تحت ہے، لیکن بندے کے اختیار کو بھی اس میں دخل ہے، یہ تصوّرِ انسانی اختیار اور اللہ کی قدرت کے درمیان ایسا دقیق توازن پیش کرتا ہے جو عقلِ انسانی کو حیرت میں ڈال دیتا ہے۔ ٤: حشر و نشر بھی اہل سنت کے عقائد کا بنیادی جز ہے، قیامت کے دن تمام مخلوق کو زندہ کیا جائے گا، اعمال کا حساب ہوگا، اور ہر فرد کو اس کے عمل کے مطابق جزا یا سزا دی جائے گی، شفاعتِ مصطفیٰ ﷺ گناہ گار مؤمنین کی نجات کا سبب بنے گی، یہ دن عدلِ الٰہی اور قدرتِ کاملہ کا سب سے عظیم مظاہرہ ہوگا۔ ٥: نیز اہل سنت و جماعت کے نزدیک جنت و دوزخ کا وجود برحق اور ازلی حقیقت ہے، جنت اہلِ ایمان و تقویٰ کے لیے دارالنعیم ہے، جہاں اللّٰہ رب العزتﷻ کی رضا، قربت اور دیدار سب سے بڑی نعمت ہوں گے۔ دوزخ کفار و فجار کے لیے دارالعذاب ہے، جہاں ہر گناہ کی سزا شدت اور حکمت کے ساتھ دی جائے گی۔ یہ دونوں اللّٰہ پاک کی عدل و رحمت کے مظہر ہیں، جو انسان کے اعمال کے مطابق جزا و سزا دیں گے۔ اہل سنت و جماعت کے عقائد کی حقانیت تاریخ کے ہر دور میں نمایاں رہی ہے۔ صحابۂ کرام، تابعینِ عظام، تبعِ تابعین، ائمہ کرام نے ان عقائد کو اپنے قول و فعل سے تقویت بخشی اور فرقۂ باطلہ کا ہمیشہ تردید کی، ان عقائد پر مبنی زندگی ہی وہ حقیقی طرزِ حیات ہے جو انسان کو دنیا و آخرت کی فلاح کی ضمانت دیتی ہے۔ عقائدِ اہل سنت و جماعت نہ صرف اسلام کی اصل حقیقت اور اس کی متوازن تعلیمات کی روشن دلیل ہیں، بلکہ یہ تمام فکری انحرافات کا سدِ باب بھی ہیں جو دینِ حق کی راہ میں رکاوٹ بن کر انسانیت کو گمراہی کی طرف دھکیلنے کی کوشش کرتے ہیں، اہل سنّت کا عقیدۂ توحید، ختمِ نبوت، تقدیر، حشر و نشر جنت دوزخ اور دیگر بنیادی اصول امتِ مسلمہ کے لیے چراغِ ہدایت کی طرح ہیں، جو صحیح ایمان کی پہچان اور اس پر عمل کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔ یہ عقائد علم و حکمت کا ایک گہرا امتزاج پیش کرتے ہیں جو نہ صرف فرد کی روحانی فلاح اور عقلی استحکام کا ضامن ہے، بلکہ امت کی اجتماعی کامیابی کے لیے بھی ایک مضبوط ستون ثابت ہوتا ہے

Abdul Jabbar Alimi

عبدالجبار علیمی نظامی نیپالی۔

چیف ایڈیٹر نیپال اردو ٹائمز 8795979383