Oct 23, 2025 07:39 AM Asia/Kathmandu
ہمیں فالو کریں:
حضور انجم العلما  مبلغ اسلام اور داعی دین تھے

حضور انجم العلما مبلغ اسلام اور داعی دین تھے

حضور انجم العلما  مبلغ اسلام اور داعی دین تھے 

از قلم:

 نبیرۂ شعیب الاولیاء جانشین حضور چشتی میاں صاحبزادہ محمد افسر علوی قادری چشتی

چیف ایڈیٹر مجلہ پیام شعیب الاولیاء براؤں شریف وسجادہ نشین خانقاہ عالیہ قادریہ چشتیہ یارعلویہ براؤں شریف

اللہ پاک قرآن مجید میں علمائے کرام کی شان بیان کرتے ہوئے فرماتا ہے : شَهِدَ اللّٰهُ اَنَّهٗ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ وَ الْمَلٰٓىٕكَةُ وَ اُولُوا الْعِلْمِ قَآىٕمًۢا بِالْقِسْطِؕ-لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُؕ(۱۸) ترجَمۂ کنزُالایمان: اللہ نے گواہی دی کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں اور فرشتوں نے اور عالموں نے انصاف سے قائم ہو کر اس کے سوا کسی کی عبادت نہیں عزت والا حکمت والا ۔(پ3،اٰل عمران: 18)مفتی نقی علی خان رَحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں:اس آیت سے تین فضیلتیں علم کى ثابت ہوئیں :  خدائے پاک نے علما کو اپنے اور فرشتوں کے ساتھ ذکر کیا اور نہ ایسا مرتبہ ہے کہ انتہاء نہىں رکھتا۔  علما کو فرشتوں کى طرح اپنے ایک ہونے کا گواہ اور اُن کى گواہى کو اپنے معبود ہونے کی دلیل قرار دیا اُن کى گواہى فرشتوں کی گواہی کی طرح معتبر ٹھہرائى۔(فضل العلم والعلماء،ص8)

احادیث مبارکہ میں بھی علمائے کرام کے بکثرت فضائل موجود ہیں ،چند ملاحظہ کیجئے!عالم کی عابد پرفضیلت: حضرت ابو امامۃ رضی اللہ عنہ نے رواىت کیا کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے سامنے دو آدمیوں کا ذکر ہوا ایک عابد دوسرا عالم، حضور صلَّی اللہ علیہ وسلَّم نے فرمایا : عالم کی فضیلت عبادت گزار پر ایسی ہے جیسے میری فضیلت تمہارے ادنیٰ پر ہے ۔ (سنن الترمذی، کتاب العلم، باب ماجاء فی فضل الفقہ علی العبادة، 4/ 313، حدیث : 2694)

علما کو مرتبۂ شفاعت ملے گا: حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے، حضور پر نور صلَّی اللہ علیہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: قیامت کے دن عالم و عابد کو لایا جائے گا تو عابد سے کہا جائے گا: تم جنت میں داخل ہو جاؤ جبکہ عالم سے کہا جائے گا تم ٹھہرو اور لوگوں کی شفاعت کرو کیونکہ تم نے ان کے اَخلاق کو سنوارا ہے۔( شعب الایمان،باب فی طلب العلم ، فصل فی فضل العلم وشرفہ،2/268، حدیث: 1717)

انبیائےکرام کے وارث :

حضرت ابودرداء رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے، رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جو شخص علم کی طلب میں کوئی راستہ چلے گا تو اللہ پاک اسے جنت کے راستوں میں سے ایک

راستہ پر چلائے گا اور بے شک فرشتے طالب علم کی خوشی کے لئے اپنے پروں کو بچھاتے ہیں اور بے شک عالم کے لئے آسمانوں و زمین کی تمام چیزیں اور پانی کے اندر مچھلیاں مغفرت کی دعا کرتی ہیں اور یقیناً عالم کی فضیلت عابد کے اوپر ایسی ہی ہے جیسے چودھویں رات کے چاند کی فضیلت تمام ستاروں پر ہے اور یقین رکھو کہ علماء انبیاء کرام علیہم السلام کے وارث ہیں اور ان کی میراث دینار و درہم نہیں بلکہ ان کی میراث تو علم ہی ہے تو جس نے اسے حاصل کیا اُس نے میراث کا بہت بڑا حصہ پالیا۔( سنن ابی داود، کتاب العلم، 

باب الحث علی طلب العلم،4/485، 

حدیث:3641)

لوگوں میں افضل: 

حضرت عمر بن علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: لوگوں میں سب سے افضل وہ مؤمن عالم ہے کہ جب اس کی ضرورت پڑے تو نفع دے اور اگر اس سے بے پرواہی کی جائے تو وہ اپنے آپ کو بے نیاز رکھے۔ (تاریخ ابن عساکر، عمر بن علی بن ابی طالب،45/303،حدیث:9886 )

درجہ نبوت کے قریب: لوگوں میں سے علما و مجاہدین درَجہ نبوت کے سب سے زیادہ قریب ہیں ۔ علما تو رسولوں کی لائی ہوئی باتوں کی طرف لوگوں کی راہنمائی کرتے ہیں اور مجاہدین رسولوں کی لائی ہوئی شریعت کی حفاظت کے لئے تلواروں سے جہاد کرتے ہیں ۔ (الفقیہ والمقفقہ،ذکراحادیث واخبار…الخ،1/148،حدیث:132)

نبیرۂ شعیب الاولیاء مفسر قرآن جامع معقولات و منقولات مفکر اسلام علامہ سید احمد انجم عثمانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ( سابق پرنسپل دارالعلوم اہلسنّت فیض الرسول براؤں شریف) سادگی پسند اور درویش شخصیت کے مالک تھے۔ آپ میں صبر و استقلال، تواضع و انکساری اور تحمل و بردباری جیسے اوصاف بدرجہ اتم موجود تھے۔ آپ نے ساری زندگی سفید پوشی میں گزاردی ہے ، اس کے باوجود کبھی کسی سے کوئی قرض نہیں لیا۔ بلکہ پریشان لوگوں کی حتی المقدار امداد کیا کرتے تھے۔

پیدائش :

آپ سر زمین قاضی بگولہوا شہرت گڑھ ضلع سدھارتھ نگر میں 1946ء/ میں عالی جناب قاضی عبدالحمید عثمانی صاحب علیہ الرحمہ کے یہاں پیدا ہوئے، آپکا خانوادہ علم و ادب، تہذیب و تمدن دعوتی اصلاحی تحریک کا محور و منبع تھا ۔ درس نظامی کی تعلیم اول تا آخر ہمارے جد امجد اور اپنے نانا جان حضور شعیب الاولیاء علیہ الرحمہ کے زیر سایہ رہ کر حاصل کی، اور آپکے مقدس ہاتھوں سے دستار فضیلت سے شرفیاب ہوئے۔ بعدہ اپنے نانا جان حضور شعیب الاولیاء سے مفکر اسلام علامہ غلام عبدالقادر علوی مدظلہ العالی کے ساتھ 1965ء/ میں شرف بیعت ہوئے پھر آپکی تقوی شعاری،عبادت وریاضت کو دیکھ کر حضور مظہر شعیب الاولیاء علیہ الرحمہ نے اپنی خلافت و اجازت سے نواز دیا۔

: سیرت وخصائص: 

مفکر اسلام محسنِ اہلِ سنّت ناشر مسلک اعلی حضرت امام المحقق والمدقق جامع معقول و منقول حاوی فروع و اصول عمدۃ المحدثین والمدرسین علامہ سیداحمد انجم عثمانی نور اللہ مرقدہ نفعنا من علومہ وفیوضاتہ ان شہسوارانِ اسلام میں سے تھے جن پر قومِ مسلم کو ہمیشہ فخر رہا ہے۔آپ کا تعلق ان نفوسِ قدسیہ سے تھا جنہوں نے مشکل وقت میں ملّت کی نگہبانی کا فریضہ سر انجام دیا۔آپ عقلِ عرفانی،علمِ ایمانی اور معرفتِ صرف و نحو کے امام تھے۔

آپ نے اپنے قلم و زبان، فکر و تدبر سے دینِ اسلام و مسلک حقہ کی ایسی خدمت فرمائی ہے کہ رہتی دنیا تک عام و خاص ان شا اللہ آپ کے فیض سے مستفید ہوتے رہیں گے۔  آپ نہایت خوش اخلاق اور خندہ رو شخصیت تھے سلام میں ہمیشہ پہل کرتے تھے۔ معمولات اور وقت کے اتنے پابند ہیں کہ جب آپ جمعہ کے روز مبنر پر بیٹھتے تھے تو لوگ اپنی گھڑیوں کا ٹائم ٹھیک کر لیتے تھے،  سیکڑوں علما کو فیض یاب فرمانے کے ساتھ ساتھ قوم وملت کو تعمیری و تدریسی فرائض کا ذخیم ذخیرہ عطا فرمایا ہے جس سے مسلک اہلِ سنّت و جماعت کو نہایت تقویت ملی ہے 

حضرت انجم العلماء کی شخصیت وہ ہستی ہے جنھوں نے قوم و ملت کی فلاح و بہبودی ،تنظیمی تحریکی درسی فقہی تصنیفی مسلک اعلی حضرت کی نشر و اشاعت کے لئے جی جان لگا کر خوب خوب محبت و عقیدت اور محنت و مشقت سے کی ہے ۔جب آپ ان کی زندگی کا مطالعہ کریں گے تو عش عش کرتے رہ جائیں گے کہ حضور شعیب الاولیاء علیہ الرحمہ نے ان کے اندر وہ خوبیاں وہ اوصاف و کمالات دیکھے جو ایک سچے پکے عالم دین ،نیک انسان، تقوی اختیار کرنے والے فرد میں موجود ہوتی ہیں ، حضرت انجم العلماء کی سیرت مبارکہ آپ بھی پڑھیں اور پڑھ کر فیصلہ کریں اور سوچیں کہ ایک عام انسان اپنے تقوی صوم وصلوۃ کا پابند، خلوص و للہیت سے مزین ہونے کے بعد کس قدر اعلی و ارفع مقام حاصل کر لیتا ہے ____

انہی لوگوں کے لئے ڈاکٹر اقبال نے کہا تھا۔

نہ ہوچھ ان خرقہ پوشوں کی ارادت ہو تو دیکھ ان کو

ید بیضا لئے بیٹھے ہیں اپنی آستینوں میں

Abdul Jabbar Alimi

عبدالجبار علیمی نظامی نیپالی۔

چیف ایڈیٹر نیپال اردو ٹائمز 8795979383