Oct 23, 2025 07:39 AM Asia/Kathmandu
ہمیں فالو کریں:
انجم العلماء قدس سرہ امت مسلمہ کے عظیم محسن ۔

انجم العلماء قدس سرہ امت مسلمہ کے عظیم محسن ۔

   انجم العلماء قدس سرہ امت مسلمہ کے عظیم محسن ۔ 

جمال احمد صدیقی اشرفی القادری

استاذ العلماء شیخ التفسیر والحدیث استاذ الکریم حضرت علامہ الحاج سید احمد انجم عثمانی رحمۃاللہ علیہ،خوش اطوار،خوش مزاج،خوش گفتار،تیز گام، نرم دل،رحم دل، نہایت متواضع،سادگی پسند،تصنع اور بناوٹ سے دور،دلچسپ اور دل آویز شخصیت،ذہین و فطین، بہت سے ہم عصروں میں نمایاں،مزاج میں پاکیزہ ظرافت،دوستوں ہی نہیں بلکہ اجنبیوں کے بھی کام آنے والے،اپنے پرائے سب کو نفع پہنچانے والے،مہمان نواز، ہزاروں طلبہ کے سرپرست و محسن ومربی،بےشمار مدرسوں اور تنظیموں کے رکن رکین،مادر علمی دارالعلوم فیض الرسول براؤں شریف کی فضا میں موجود ان گنت ضلعی انجمنوں کے سرپرست و نگراں،چھوٹوں کے لئے محسن ومشفق،ہر حاجت مند کے غم خوار،وغیرہ بےشمار خوبیوں اور اوصاف سے آراستہ شخصیت کے مالک تھے اور ضلع سدھارتھ نگر کی مرکزی درسگاہ دارلعلوم فیض الرسول براؤں شریف کے شیخ الحدیث اور پرنسپل تھے ۔ 

استاذ الاساتذہ حضور انجم العلماء قدس سرہ کی رحلت ملت اسلامیہ کے لئے باالعموم اور فیضی برادران و مادر علمی دارالعلوم فیض الرسول کے لئے باالخصوص ایک ناقابلِ تلافی نقصان اور خسارہ ہے ۔ 

استاذ گرامی وقار حضور انجم العلماء عوام وخواص میں نہایت مقبول اور سبھی کے ہردلعزیز شخصیت کے مالک تھے ۔ آپ کا بڑا کمال یہ تھا کہ آپ کے یہاں کلمہ نفی،نہیں یا نا مستعمل ہی نہیں تھا ۔ ہر آنے والا اپنی ضرورت وحاجت بیان کرتا اور حضرت سے تعاون چاہتا تو جو صورت بھی تعاون کی ممکن ہوتی اس کے لئے فوراً تیار ہوجاتے ۔ اور اس کو پورا کرنے کے لئے بےچین ہوجاتے ۔ طلباء کے لئے ہر طرح سفارش کرنا ۔ تمام علاقائی و غیر علاقائی آنے والوں سے خندہ پیشانی کے ساتھ ملاقات کرنا ۔ پھر جائے ناشتہ کا نظم کرنا ۔ عوام

کے لئے ان کی درخواست پر سفر کرنا خواہ وہ دور ہو یا نزدیک ہو ۔ بڑی جگہ ہو یا چھوٹی جگہ ہو ۔ دن کا پروگرام ہو یا رات کا پروگرام ہو ۔ دعائیہ پروگرام ہو یا عوامی جلسہ ہو ۔ ان چیزوں سے کوئی مطلب نہیں تھا ۔ الغرض ہر طرح سے آنے والے کی دل جوئی کرنا آپ کا وصف خاص تھا ۔ دل توڑنا تو آپ کے مزاج کے یکسر خلاف تھا ۔ اساتذہ کرام میں اسی فیصد اساتذہ آپ کے شاگرد اور خوشہ چین تھے ۔ سبھی آپ کے احسانات اور اخلاق کے دل سے قائل تھے ۔ نیز حضور انجم العلماء قدس سرہ العزیز کا بے ضرر ہونا تو بلا اختلاف چھوٹے وبڑے سب کی زبانوں پر یکساں طور پر رہا ہے ۔

استاذ الکریم رحمہ اللہ تعالیٰ کا درس نہایت وقیع،نکتہ رس،دلچسپ،ظریفانہ جملوں،ادیبانہ تحقیقات،برمحل عمدہ اشعار،وقت بہ وقت فرق باطلہ کے رد پر مشتمل ہوتا تھا،بالخصوص مودودیت و نجدیت کے لئے شمشیر برہنہ ہوتا تھا ۔ طلبہ ذوق وشوق کے ساتھ درس میں حاضر ہوتے اور حضور انجم العلماء قدس سرہٗ کی ادبی زبان سے نکلنے والے ہر جملےکا مکمل لطف لیتے تھے ۔ حاصل یہ کہ انجم العلماء قدس سرہٗ کا درس مقبول ہوا کرتا تھاجیسے آپ کی شخصیت مقبول و محبوب تھی،آپ کا درس بھی مقبول تھا ۔ 

الحمدللہ استاذی الکریم حضرت انجم العلماء قدس سرہٗ کثیر الاولاد تھے ۔ آپ کو اللہ رب العزت نے چھ صاحبزادے اور تین صاحبزادیاں عطا فرمائے تھے ۔جن میں آپ کے سچے جانشین پیر طریقت گل گلزار قادریت خلیفہ شیخ الاسلام وخلیفہ مختار الاولیاء شہزادۂ حضور انجم العلماءحضرت علامہ الحاج محمد اشرف الجیلانی عرف شمیم انجم اطال اللہ عمرہ ہیں جو آپ کے مشن کو زندہ و تابندہ رکھے ہوئے ہیں اور عوام اہلسنت کی فکری وذہنی اصلاح کی ہنر رکھتے ہیں ۔ اور ہمہ وقت خدمت دین متین کے لئے کوشاں رہتے ہیں ۔ 

حضرت استاذ الکریم حضور انجم العلماء قدس سرہٗ تو رحلت فرماگئے اور اپنے خالق ومالک کے دربار میں پہنچ گئے اور سبھی کو آگے پیچھے جانا ہی ہے،اس سے کسی کو مفر نہیں ہے ۔ اللہ عزوجل کی ذات سے قوی امید اور دعا ہے کہ ہمارے تمام اکابر و اساتذہ کرام اور بالخصوص استاذ الکریم حضرت انجم العلماء قدس سرہٗ کے ساتھ نہایت غفاری وستاری کا معاملہ فرماکر اعلی علیین میں مقام خاص عطا فرمائے ۔ جانے والوں کے جانے سے قلبی رنج وغم کا ہونا تو نا گزیر ہے ۔ لیکن باہمت اور حوصلہ مند حضرات کا شیوہ یہی رہا ہے کہ وہ اپنے نازک حالات میں بھی خود کومضبوط رکھتے ہوئے دوسروں کو سہارا دیتے ہیں ۔ ٹوٹنے کے بجائے مزید پختگی کے ساتھ اپنی روز مرہ کی زندگی کے اعمال میں مشغول ومصروف ہوجاتے ہیں ۔ نیز جانے والوں کی خوبیاں اور اوصاف تلاش کرکے ان کو اپنے اندر پیدا کرنے کی سعی وکوشش کرتے ہیں ۔ 

اللّٰہ عزوجل استاذی الکریم حضرت انجم العلماء قدس سرہٗ کے درجات کو بلند سے بلند تر فرمائے آمین یارب العالمین ۔

آنکھوں میں بس کے دل میں سما کر چلے گئے ۔

خوابیدہ زندگی تھی جگا کر چلے گئے ۔

شکر کرم کے ساتھ یہ شکوہ بھی ہو قبول ۔

اپنا سا مجھ کو کیوں نہ بنا کر چلے گئے ۔

سگ بارگاہ اشرف ۔ 

جمال احمد صدیقی اشرفی القادری بانی دارالعلوم مخدوم سمنانی 

شل پھاٹا ممبرا ضلع تھانے مہاراشٹرا

Abdul Jabbar Alimi

عبدالجبار علیمی نظامی نیپالی۔

چیف ایڈیٹر نیپال اردو ٹائمز 8795979383