Oct 23, 2025 07:37 AM Asia/Kathmandu
ہمیں فالو کریں:
( mathematics ) میں امام احمد رضا کی مہارت

( mathematics ) میں امام احمد رضا کی مہارت

14 Aug 2025
1 min read

( mathematics ) میں امام احمد رضا کی مہارت

تحریر :_ محمد رضوان احمد مصباحی 

اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ کی ذات با برکت کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ کی ذات مقدسہ نہ صرف ایک جہت سے متعارف ہے بلکہ مختلف جہات سے آپ معروف و مشہور ہیں۔ خصوصاً جب ہم تعلیم کے میدان میں آپ کی ذات کو پرکھنے کی کوشش کرتے ہیں تو مروجہ تمام علوم میں متبحر نظر آتے ہیں۔ علم حدیث میں آپ کے معاصرین میں دور دور تک کوئی آپ کا ہم پلہ نظر نہیں آتا۔ فقہ میں اپنے وقت میں امام اعظم تھے۔ 

علم قرآن، علم تجوید، تفسیر، علم کلام، عقائد، تخریج، سیرت نگاری، فلسفہ، منطق، شعر و سخن، جغرافیہ، صوتیات، اقتصادیات، ارضیات، فلکیات و غیرہ جس علم و فن میں آپ کی ذات کا مطالعہ کرتے ہیں آپ اس علم و فن کے ماہر، فن کار و شاہکار نظر آتے ہیں۔ اس وقت ہم صرف اعلیٰ حضرت کو بحیثیت ریاضی داں مطالعہ کرتے ہیں۔ 

اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی اور علم ریاضی کے متعلق گفتگو کرنے سے پہلے چند باتیں علم ریاضی پر بطور مقدمات ملاحظہ فرمائیں 

 علم ریاضی کی تعریف :____

ریاضی دراصل اعداد کے استعمال کے ذریعے مقداروں کے خواص اور ان کے درمیان تعلقات کی تحقیق اور مطالعہ کو کہا جاتا ہے، اس کے علاوہ اس میں ساختوں، اشکال اور تبدلات سے متعلق بحث بھی کی جاتی ہے۔ اس سائنسدان کہتے ہیں: کہ ایک کامیاب زندگی کے لیے ریاضی کا علم جاننا انتہائی ضروری ہے۔ یہی وہ علم ہے جو دماغ کو جلا بخشتا ہے۔ مسائل حل کرنے کی آپ کی صلاحیت بہتر کرتا ہے۔ (منقول)

علم ریاضی کے متعلق مذکورہ معلومات سے آپ کو بخوبی اندازہ ہوگیا ہوگا کہ یہ کتنا مشکل اور دشوار فن ہے۔ لیکن اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ کے لیے یہ بہت آسان اور سہل تھا۔ اس کی ایک چھوٹی سی مثال جو آپ نے بارہا سنا بھی ہوگا ملاحظہ فرمائیں :__ 

"علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سر ضیاء الدین صاحب" جو پچھلے کئی ماہ سے ایک ریاضی کے مسئلہ کو لے کر بہت پریشان تھے یہاں تک کہ جب ہندوستان میں اس کو کوئی حل نظر نہیں آیا تو انہوں نے بیرون ملک جانے کا ارادہ کر لیا۔ مگر خلیفۂ اعلیٰ حضرت سید سلیمان اشرف بہاری رحمت اللہ علیہ کو معلوم ہوا تو آپ نے تاجدارِ بریلی کے پاس آنے کا مشورہ دیا۔ لیکن سید صاحب کا یہ مشورہ ان کو ہضم نہ ہو سکا اور برملا کہا کہ میں ہندوستان میں بڑے بڑے ریاضی دان سے مل چکا ہوں ۔ مگر کسی نے بھی حل نہ کر سکا۔ اب آپ مجھے ایسے آدمی کے پاس بھیج رہے ہیں جن کے پاس دین کا علم تو ہے مگر دنیا کا علم نہیں اور یہ کوئی عام مسئلہ بھی نہیں ہے جو ہر ایک سمجھ لے اور سمجھا دے۔ انہوں نے سمندر تو دیکھا مگر سمندر کی گیرائی اور گہرائی سے نا آشنا رہا اس لیے ان کی عقل نے اس بات کو قبول نہیں کیا۔

 بہرحال خلیفۂ اعلٰی حضرت علیہ الرحمہ کے اصرار پر وہ بریلی جانے کو تیار ہو گئے اور ان کا مسئلہ کافی و شافی اور مکمل طور پر حل ہو گیا۔

اس کے بعد ملک العلما علیہ الرحمہ کی زبانی سنئے۔حضور اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ نے اپنا ایک قلمی رسالہ جس میں اکثر اشکال "مثلث اور دوائر" کے بنے تھے، ڈاکٹر صاحب کو دکھایا۔ ہم لوگوں نے دیکھا کہ ڈاکٹر صاحب نہایت حیرت و استعجاب سے اسے دیکھ رہے تھے اور بالآ خر فرمایا!  "میں نے اس علم کو حاصل کرنے میں غیر ممالک کے اکثر سفر کیے مگر یہ باتیںکہیں بھی حاصل نہ ہوئیں۔ میں تو اپنے آپ کو بالکل طفل مکتب سمجھ رہا ہوں ۔"

 پھر جب خود ان سے ہی پوچھا گیا کہ آپ نے اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی کو کیسا پایا؟تو وائس چانسلر پروفیسر ضیاء الدین صاحب نے کہا :بہت ہی خلیق و منکسر المزاج اور ریاضی بہت اچھی جانتے تھے باوجود یکہ کسی سے پڑھا نہیں، ان کوعلم لدنی تھا۔ میرے سوال کا جو بہت مشکل اور لا ینحل تھا۔ ایسا فی البدیہ جواب دیا، گویا اس مسئلہ پر عرصہ سے ریسرچ کیا ہوا ہے۔ اب ہندوستان میں کوئی اور جاننے والانہیں ہے ۔(حیات اعلیٰ حضرت )

لیکن ایک سوال یہاں ضرور ہوتا ہے کہ اعلی حضرت علیہ الرحمہ جب نہ کسی اسکول، کالج، یا یونیورسٹی میں پڑھنے گئے اور نہ ہی کسی نے پڑھایا تو پھر یہ علم آپ نے سیکھا کہاں سے؟ 

تو اس کا جواب خود اعلیٰ حضرت کی زبانی سنئے 

جب اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ سے پوچھا گیا کہ آپ کا اس فن میں استاد کون ہے؟ تو حضور اعلیٰ حضرت نے ارشادفرمایا:میرا کوئی استادنہیں ہے ۔ میں نے اپنے والد ماجد علیہ الرحمہ سے صرف چار قاعدے (٢) تفریق(٣) ضرب (٤) تقسیم محض اس لیے سیکھے تھے کہ ترکہ کے مسائل میں ان کی ضرورت پڑتی ہے۔ شرح چغمینی شروع کی تھی کہ حضرت والد ماجد نے فرمایا! کیوں اپنا وقت اس میں صرف کرتے ہو؟ مصطفے پیارے ﷺ کی سرکار سے یہ تم  کو خود ہی سکھا دیے جائیں گے۔ چنانچہ یہ جو کچھ آپ دیکھ رہے ہیں، مکان کی چار دیواری کے اندر بیٹھا خود کرتارہتا ہوں۔ یہ سب سرکار رسالت ﷺ کا کرم ہے۔

از قلم :__

محمد رضوان احمد مصباحی

نمائندہ :__ نیپال اردو ٹائمز

Abdul Jabbar Alimi

عبدالجبار علیمی نظامی نیپالی۔

چیف ایڈیٹر نیپال اردو ٹائمز 8795979383