عام انتخاب کا اعلان 5 مارچ 2026 کوہوگی ووٹنگ:وزیر اعظم
نمائندہ نیپال اردوٹائمز
احمدرضاابن عبدالقادراویسی
کاٹھمانڈو نیپال میں عام انتخاب کی تاریخ کا اعلان ہو گیا ہے۔ صدر رام چندر پوڈیل کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ پارلیمانی انتخاب 5 مارچ 2026 کو ہوں گے۔ یہ فیصلہ نو منتخب عبوری وزیر اعظم سوشیلا کار کی کی سفارش پر لیا گیا ہے۔ صدر پوڈیل نے ملک کی انتہائی نازک، پیچیدہ صورتحال کے بعد حاصل ہونے والے پر امن حل پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پرز آئین، پارلیمانی نظام اور وفاقی جمہوریہ برقرار ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ چھ ماہ کے اندر 5 مارچ 2026 تک نمائندہ پارلیمنٹ کے انتخابات مکمل کر کے عوام کو ایک مزید مستحکم اور ترقی یافتہ جمہوریت کے راستے پر آگے بڑھنے کا موقع ملا گا۔ صدر نے تمام سیاسی فریقین سے اپیل کی ہے کہ اس قیمتی موقع کابھر پور اور عقلمندی کے ساتھ استعمال کریں، عوام کے اعتماد کو برقرار رکھیں اور خود اپنی ذمہ ذمہ داری نبھاتے ہوئے آئندہ 1 2 فاگن 5 مارچ 2026 کو ہونے والے انتخابات کے شفاف انعقاد میں بھر پور تعاون کریں ۔ صدر محترم نے فرمایا کہ وقت کی حساسیت اور ملک کی بقا کے پیش نظر سب کو مشتر کہ محبت اور تعاون کے جذبے سے آگے بڑھنا ہوگا تا کہ جمہوریت مضبوط اور عوام کی توقعات کے مطابق ہو۔واضح ہو کہ صدر پوڈیل نے زین زی گروپ کے مطالبہ کو قبول کرتے ہوئے 12 ستمبر کو موجودہ پارلیمنٹ تحلیل کر دی تھی اور سابق چیف جسٹس سوشیلا کار کی نے ملک کی عبوری وزیر اعظم کے طور پر حلف لیا تھا۔ وہ نیپال کی پہلی خاتون وزیر اعظم بھی ہیں۔ واضح ہو کہ جین زی کے پر تشدد احتجاج کے دوران نیپال حکومت کے ہیڈ کوارٹردسنگھ دربار کو نذر آتش کر دیا گیا تھا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق سنگھ دربار کے احاطہ میں ہی وزارت داخلہ کے لیے نئی تعمیر شدہ عمارت کو وزیر
اعظم کے دفتر کی شکل میں تیار کیا گیا ہے۔ نئی عمارت کے آس پاس صفائی کا کام چل رہا ہے، تا کہ وزیر اعظم کے دفتر کو جلد از
جلد منتقل کیا جا سکے۔ اس سے قبل وزیر اعظم کار کی نے ہفتہ کو کاٹھمانڈو کے بانیشور علاقہ میں سول اسپتال کا دورہ کیا، جہاں احتجاج کے دوران زخمی درجنوں لوگوں کا علاج چل رہا ہے۔ نیپال کی بڑی سیاسی پارٹیوں اور سپریم وکلاء کے ادارہ نے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کے صدر کے فیصلہ پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے اسے غیر قانونی، من مانی اور جمہوریت پر شدید حملہ قرار دیا ہے۔ تحلیل شدہ ایوان نمائندگان (نیپال کی پارلیمنٹ کا ایوان زیریں کے چیف وہپ نے پارلیمنٹ تحلیل کرنے کے خلافمشترکہ بیان جاری کیا ہے۔ مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاؤس، وزیر اعظم کی وزیر رہائش اور دیگر اہم عمارات کو آگ کے حوالے کر دیا۔ اس پر تشدد مظاہرے میں 51 سے زائد اموات اور 1300 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ عبوری وزیر اعظم کے عہدہ کے لیے سوشیلا کار کی کا انتخاب آرمی چیف اشوک راج سگدیل اور صدر پوڈیل کے ساتھ جین زی کے نمائندوں کی 2 دنوں تک جاری مذاکرات کے بعد ہوا