Oct 23, 2025 07:39 AM Asia/Kathmandu
ہمیں فالو کریں:
آسٹریلیا میں 16 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے یوٹیوب پر بھی پابندی عائد

آسٹریلیا میں 16 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے یوٹیوب پر بھی پابندی عائد

31 Jul 2025
1 min read

آسٹریلیا میں 16 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے یوٹیوب پر بھی پابندی عائد

کینبرا:(ایجنسیاں ) آسٹریلیا کی حکومت نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے 16 سال سے کم عمر بچوں کے لیے پابندی والے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں یوٹیوب کو شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔پہلے یوٹیوب کو اس اصول سے مستثنیٰ قرار دیا گیا تھا تاہم حکومت نے اب اسے تبدیل کردیا ہے۔ حالانکہ یو ٹیوب کڈز اس سے مستثنیٰ رہے گا۔ نیا اصول 10 دسمبر سے نافذ العمل ہوگا۔

آسٹریلیا کی حکومت نے اپنے تازہ حکم نامے میں 16 سال سے کم عمر بچوں کے لیے یوٹیوب پر پابندی لگا دی ہے۔ آسٹریلیا میں 16 سال سے کم عمر کے بچوں کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز فیس بک، انسٹاگرام، ٹک ٹاک، اسنیپ چیٹ اور ایکس استعمال کرنے پر پابندی ہے۔ اس فہرست میں یوٹیوب کو بھی شامل کیاگیا ہے۔ حکومت نے اس حوالے سے گائیڈ لائن جاری کرتے ہوئے 

کہا ہے کہ اگر 16 سال سے کم عمر بچوں کا یوٹیوب اکاونٹ پایا جاتا ہے یا بچے کسی بھی سوشل میڈیا اکاونٹ کو سبسکرائب کرتے ہیں تو قانونی کارروائی کی جائے گی۔ بچے یو ٹیوب کڈز استعمال کر سکتے ہیں۔ یو ٹیوب کڈز پر اپ لوڈ کردہ مواد بچوں کے لیے محفوظ ہے۔ بچے اس میں ویڈیوز اپ لوڈ نہیں کر سکتے۔

دی گارجین کے مطابق وزیر مواصلات انیکا ویلز نے اس فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یوٹیوب کڈز اس سے مستثنیٰ رہیں گے۔ انہوں نے اس فیصلے کو ای سیفٹی کمشنر کے مشورے سے منسوب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کر سکتی کہ 10 میں سے چار آسٹریلیائی بچوں نے کہا ہے کہ انہیں 

یوٹیوب کے استعمال سے سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ ویلز نے کہا کہ حکومت سوشل میڈیا کمپنیوں سے خوفزدہ نہیں ہوگی اور یہ پالیسی والدین کو ترجیح دیتے ہوئے لائی گئی ہے۔حکومت کا کہنا ہے کہ یوٹیوب کو ممنوعہ فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ بچوں کی آن لائن حفاظت کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا ہے۔ یہ دوسرے ممالک کے لیے بھی نمونہ بن سکتا ہے۔ بچوں کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی سے متعلق آسٹریلیا کا قانون دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا قانون ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال نومبر میں آسٹریلیا کی پارلیمنٹ سے 16 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا پر پابندی کا بل منظور کیا گیا تھا۔ خاص بات یہ ہے کہ حکمراں اور اپوزیشن دونوں نے اس کی حمایت کی۔ آسٹریلیا دنیا کا پہلا ملک ہے جس نے ایسا بل پاس کیا ہے

Abdul Jabbar Alimi

عبدالجبار علیمی نظامی نیپالی۔

چیف ایڈیٹر نیپال اردو ٹائمز 8795979383