خدمت خلق کانفرنس میں 101 سماجی تنظیموں کو ایوارڈ سے نوازا گیا
پریس ریلیز
نیپال اردو ٹائمز
نئی دہلی :
ایوانِ غالب، ماتا سندری روڈ آئی ٹی او دہلی میں پسماندہ وکاس فاؤنڈیشن اور سب جن سیوا منچ کے زیرِ اہتمام "خدمتِ خلق کانفرنس" کا انعقاد کیا گیا، جس میں 101 سماجی تنظیموں کو ان کی نمایاں خدمات کے اعتراف میں ایوارڈ سے نوازا گیا۔
اس موقع پر پدم شری پروفیسر اختر الواسع نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہندوستان اس وقت محبت کے بجائے نفرتوں کا بوجھ اٹھا رہا ہے، لہٰذا ضروری ہے کہ محبت کے چراغ جلائے جائیں۔ اس کامیاب پروگرام کے انعقاد پر میں منتظمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
معراج راعین،ڈائریکٹر پسماندہ وکاس فاؤنڈیشن نے اس کانفرنس کو اپنی نوعیت کا پہلا اور اہم پروگرام قرار دیتے ہوئے کہاکہ این جی اوز کا اصل کام خدمت ہے، لیکن افسوس کہ بعض لوگ اسے مذہبی رنگ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ سیاسی رہنما اکثر تعلیم، صحت اور سماجی خدمات پر توجہ نہیں دیتے، جبکہ این جی اوز اس خلا کو پُر کر رہی ہیں۔ بہتر ہے کہ یہ تنظیمیں سماجی خدمات پر ہی توجہ مرکوز رکھیں اور سیاست سے دور رہیں۔ ساتھ ہی ساتھ دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم پر بھی بھرپور توجہ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ ایک متوازن اور بامقصد نسل تیار ہو سکے۔
اس موقع پر سماجی کارکن و سب جن سیوا منچ کے صدر اور نائب صدر دینی تعلیمی بورڈ جمیعت علماء ہند جاوید قاسمی نے کہا کہ جو تنظیمیں خدمتِ خلق کی نیت سے کام کر رہی ہیں، انہیں اعزاز دینا ہمارے لیے فخر کی باتہے۔ ملک کے وقار اور قربانی کی بات ہو تو کوئی مذہب آڑے نہیں آتا، ہر شخص اس کے لیے تیار رہتا ہے۔
مولانا زاہد عالم مظاہری ،رکن علماء ٹیم پسماندہ وکاس فاؤنڈیشن نے کہا کاس کانفرنس میں ہر مذہب کے افراد کی موجودگی نے ہم آہنگی اور بھائی چارے کا واضح پیغام دیا۔ پسماندہ وکاس فاؤنڈیشن ہر میدان میں نمایاں خدمات انجام دے رہی ہے۔ قومی تعلیمی بیداری پروگرام کے تحت مدارس میں کمپیوٹر اور تعلیمی کٹس تقسیم کی جا رہی ہیں تاکہ وہ طلبہ، جنہیں کسی وجہ سے تعلیمی راہ میں رکاوٹوں کا سامنا ہے، آگے بڑھ سکیں اور عصری تعلیم کے ذریعے ترقی کی منازل طے کریں۔ یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا اس موقع پر پسماندہ وکاس فاؤنڈیشن سے اشرف خان ( سر پرست)، محمد سمیر، اور محمد مشرف نے بھی شرکت کی ۔
ڈاکٹر تاج الدین انصاری نے کہا کہ
سماجی خدمات ہی بہتر معاشرے کی تشکیل کا ذریعہ بن سکتی ہیں، اس لیے یہ سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔
شری مہاراج جی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ پروگرام آنے والے وقت میں سنگِ میل ثابت ہوگا۔ جو لوگ ملک میں بھائی چارے اور سماجی ہم آہنگی کے لیے کام کر رہے ہیں وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ موجودہ حالات کسی سے پوشیدہ نہیں، لیکن این جی اوز کی خدمات نے فرقہ پرست طاقتوں کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔اس کانفرنس میں متعدد شخصیات نے شرکت کی