نیپال فوج نے جمعرات سے ملک بھر میں کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا
نمائندہ نیپال اردوٹائمز
احمدرضاابن عبدالقادراویسی
کاٹھمانڈو
دارالحکومت کاٹھمانڈو میں 10 ستمبر کو سوشل میڈیا پر پابندی کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کی آگ میں پورا ملک جل رہا ہے۔ نیپالی فوج نے بدامنی کے پیش نظر جمعرات سے ملک بھر میں کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔دی ہمالین پوسٹ اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیپال کے ڈائریکٹوریٹ آف پبلک ریلیشنز اینڈ انفارمیشن نے بدھ کو اس سلسلے میں ایک بیان جاری کیا۔ بیان میں فوج نے کہا کہ امتناعی احکامات آج نافذ کردیئے گئے ہیں جو شام 5 بجے تک نافذ رہیں گے۔ اگلے دن جمعرات کی صبح 6 بجے سے ملک بھر میں کرفیو نافذ کر دیا جائے گا۔ فوج کا کہنا تھا کہ مزید فیصلے سیکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھ کر کیے جائیں گے۔ فوج نے امن و امان برقرار رکھنے میں اب تک کے تعاون پر شہریوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔ اس کے علاوہ مظاہرے کے دوران جانی و مالی نقصان پر بھی دکھ کا اظہار کیا گیا ہے۔احتجاج کے دوران فوج اور مظاہرین میں جھڑپوں میں
19 افراد ہلاک ہونے کے علاوہ سیکڑوں زخمی ہوئے، سوشل میڈیا پر پابندی نے
نیپال بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج کو بھڑکایا۔مظاہرے بدعنوانی اور بےروزگاری کےخلاف ملک گیر تحریک میں بدل گئے، گزشتہ روز مظاہرین نے پارلیمنٹ، صدارتی ہاؤس اور مرکزی سیکریٹریٹ پر دھاوا بولا، ویڈیوز میں مظاہرین کو نیپالی کانگریس رہنما اور اہلیہ کو زد وکوب کرتے دیکھا گیا۔ وزیرداخلہ رمیش لیکھک اوروزیرزراعت رامناتھ ادھیکاری نے بھی استعفیٰ دےدیا، وزیراعظم اولی نے بھی استعفیٰ دے کر نگراں حکومت کی قیادت قبول کرلی ہے۔خبرایجنسی نے بتایا کہ فوجی ہیلی کاپٹر وزرا کو محفوظ مقامات پرمنتقل کرتے رہے، صدر رام چندر پاؤڈل نے عوام سے مزید خون خرابہ روکنے کی اپیل کی ہے