Oct 23, 2025 07:37 AM Asia/Kathmandu
ہمیں فالو کریں:
اسرائیل کے دو انتہا پسند وزرا  پر یوروپی ممالک کی پابندی   ‼

اسرائیل کے دو انتہا پسند وزرا پر یوروپی ممالک کی پابندی  ‼

12 Jun 2025
1 min read

اداریہ

اسرائیل کے دو انتہا پسند وزرا  پر یوروپی ممالک کی پابندی   ‼

ایڈیٹر کے قلم سے۔۔۔۔

فلسطین میں اسرائیل کی مسلسل پرتشدد کارروائیوں اور توسیع پسندانہ منصوبوں کے خلاف عالمی ضمیر کی بیداری کا ایک واضح مظاہرہ گزشتہ روز پانچ یورپی ملکوں برطانیہ، کنیڈا،آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور ناروے کی جانب سے فلسطینیو کے خلاف تشدد کوہوا دینے میں بہت نمایاں دو اسرائیلی وزرا پر پابندیاں عائد کرنے کے مشترکہ اقدام کی شکل میں سامنے آیا ہے۔ یورپی ممالک کی جانب سے اسرائیل کے خلاف اقدامات، جیسے کہ اقتصادی پابندیاں، تجارتی معاہدوں کی منسوخی، یا انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تنقید، بنیادی طور پر فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت میں کیے جاتے ہیں۔ان ملکوں کے وزرائے خارجہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کے وزیر قومی سلامتی اتمار بن گویر اور وزیر خزانہ بیزلیل سموتریچ پر سفری اور اثاثے منجمد کرنے کی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

یہ دونوں انتہائی شدت پسندسیاسی جماعتوں کے سربراہ ہیں اور وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی کمزور حکومت کو قائم رکھنے میں معاون ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ہم دو ریاستی حل کیلئے پرعزم ہیں جو اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کیلئے تحفظ اور وقار کی ضمانت اور خطے میں طویل المدتی استحکام کو یقینی بنانے کا واحد راستہ ہے لیکن یہ حل شدت پسند آبادکاروں کے تشدد اور بستیوں کی توسیع سے خطرے میں پڑ گیا ہے ۔ ہم نے اس مسئلے پر اسرائیلی حکومت سے وسیع پیمانے پر بات چیت کی ہے لیکن پرتشدد عناصر کو مسلسل بے خوفی کے ساتھ کارروائی کرتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔‘‘پانچ یورپی ملکوں کا یہ فیصلہ اس حقیقت کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ اسرائیل نے فلسطین میں نا انصافی و حق تلفی کی ساری حدیں پار کرلی ہیں جس کی بنا پر مغربی حکومتیں بھی اس کی پالیسیوں کی برملا مذمت کررہی ہیں۔ تاہم فی الحقیقت محض دو وزرا ء نہیں بلکہ پوری نیتن یاہو حکومت ان ظالمانہ کارروائیوں کی ذمہ دار ہے لہٰذا پوری اسرائیلی حکومت کے خلاف ایسی مؤثر پابندیوں کا عائد کیا جانا ضروری ہے جو اسے فلسطینیوں کی حق تلفی سے باز رہنے پر مجبور کردیں۔یورپی اور مسلم دنیا کا مشترکہ اقدام اس ضمن میں یقینا بہت مؤثر ثابت ہوسکتا ہے اور ٹرمپ انتظامیہ کو بھی اسرائیل کی بے جا حمایت جاری رکھنے سے روکنے کا ذریعہ بن سکتا ہے۔

یہ اقدام یورپی ممالک کی جانب سے ایک واضح پیغام ہے کہ وہ انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کے لیے سنجیدہ ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ پابندیاں عالمی سطح پر اسرائیل کی پالیسیوں پر دباؤ ڈالنے کا ایک طریقہ بھی ہیں، تاکہ وہ فلسطینیوں کے حقوق کا احترام کریں اور امن کے قیام کی کوششوں میں شامل ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Abdul Jabbar Alimi

عبدالجبار علیمی نظامی نیپالی۔

چیف ایڈیٹر نیپال اردو ٹائمز 8795979383