حماس کا یرغمال وپن جوشی اب زندہ نہیں ہے۔
نمائندہ نیپال اردوٹائمزاحمدرضاابن عبدالقادراویسیکاٹھمانڈونیپال کی حکومت اور وپن جوشی کے خاندان کو باضابطہ طور پر مطلع کیا گیا ہے کہ نیپالی شہری وپن ،جوشی جنہیں حماس نے گزشتہ تین سال سے اسیر کر رکھاتھا، اب زندہ نہیں ہیں۔اسرائیل ڈیفنس فورس آئی ڈی ایف نے آج صبحایک ویڈیو کانفرنس کے ذریعے تل ابیب میں نیپالی سفارت خانے اور وپن جوشی کے اہل خانہ کو ان کی موت کے بارے میں باضابطہ طور پر مطلع کیا۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کے حکام اور نیپالی سفیر دهن پرساد پنڈت کی موجودگی میں آئی ڈی ایف نے وین جوشی کی والدہ اور بہن اور نیپال کے دھن گڑھی میں رہنے والے ان کے بھائی کو حماس کی قید میں وین جوشی کی موت کے بارے میں مطلع کیا۔ تل ابیب میں نیپالی سفیر نے نیپالی وزیر خارجہ کے حکام کو بھی اس بارے میں آگاہ کیا۔دراصل جنگ بندی کے بعد حماس کی طرف سے رہا کیے انے والے 20 یرغمالیوں کی فہرست میں وین جوشی کا نام شامل نہیں ہے۔ تاہم اسرائیلی میڈیا نے حال ہی میں دعویٰ کیا تھا کہ جوشی زندہ ہیں۔ وپن جوشی ستمبر 2023 میں ایک درجن دیگر طلباء کے ساتھ ثقافتی تبادلے کے پروگرام کے تحت اسرائیل پہنچے تھے۔ اس کے بعد 7 اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل پر حملے کے دوران انہیں یرغمال بنا لیا۔ اس حملے میں 10 نیپالی طالب علم مارے گئے تھے۔ اب تین سال بعد سرکاری طور پر یہ اطلاع دی گئی ہے کہ وپن جوشی اب زندہ نہیں ہیں۔