Oct 23, 2025 07:41 AM Asia/Kathmandu
ہمیں فالو کریں:
دعوتِ اسلامی ہند کی مجلس رابطہ بالعلماء والمشائخ کے مکتب میں حضور قاضی نیپال حضرت علامہ مفتی محمد عث

دعوتِ اسلامی ہند کی مجلس رابطہ بالعلماء والمشائخ کے مکتب میں حضور قاضی نیپال حضرت علامہ مفتی محمد عث

22 Aug 2025
1 min read

 مجلس رابطہ بالعلماء والمشائخ کے مکتب میں حضور قاضی نیپال مفتی محمد عثمان برکاتی مصباحی کی آمد

بریلی شریف کی روحانی فضاؤں میں ایک بابرکت لمحہ اس وقت رقم ہوا جب دعوتِ اسلامی ہند کی مجلس رابطہ بالعلماء والمشائخ کے مکتب میں حضور قاضی نیپال حضرت علامہ مفتی محمد عثمان برکاتی مصباحی صاحب قبلہ دامت برکاتہم العالیہ کی جلوہ گری ہوئی۔ آپ کی آمد نہ صرف اہلِ علم و فضل کے لیے باعثِ مسرت تھی بلکہ یہ موقع ایک علمی و فکری نشست کی صورت اختیار کر گیا، جس میں مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا۔ اس مجلس میں دعوتِ اسلامی کے ملک گیر دینی و اصلاحی کاموں پر تفصیلی گفتگو ہوئی، اور یہ جائزہ لیا گیا کہ کس طرح یہ تحریک عوام و خواص میں دینِ اسلام کی خدمت اور پیغامِ اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کی ترویج و اشاعت میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہے۔

حضرت قاضی نیپال دامت برکاتہم العالیہ نے اپنے بصیرت افروز کلمات میں واضح فرمایا کہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی علمی و فکری اور فقہی خدمات کے ذریعے اہلِ سنت کو ایک ایسا سرمایہ عطا فرمایا ہے جس پر پوری دنیا فخر کر سکتی ہے۔ ان کی علمی عظمت، عشقِ رسول ﷺ سے لبریز تحریرات، اور شرعی مسائل میں اجتہادی بصیرت آج بھی اہلِ سنت کے لیے مشعلِ راہ ہیں اور علوم کےفروغ کے لیے جن اداروں اور تحریکوں نے جدوجہد کی ہے ان میں دعوتِ اسلامی کا کردار کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ دعوتِ اسلامی نے نہ صرف عوام الناس کو نماز، قرآن، شریعت اور سنتوں کی طرف متوجہ کیا بلکہ ہزاروں علماء و مشائخ، خطباء اور معلمین کے ذریعے ملک کے گوشہ گوشہ میں ایک صالح ماحول قائم کیا ہے۔

اس نشست میں یہ پہلو بھی زیرِ بحث آیا کہ آج کے اس پرآشوب دور میں جب دین سے غفلت اور مادیت پرستی کا غلبہ بڑھ رہا ہے، ایسے میں دعوتِ اسلامی کا منظم اور پرامن انداز لوگوں کو دین کی طرف کھینچ رہا ہے۔ اس کے تحت ہونے والے مدنی قافلے، اجتماعات، درسِ قرآن و حدیث اور اصلاحی حلقے نئی نسل کے قلوب میں دینی شوق کو زندہ کر رہے ہیں۔ ملک بھر میں قائم مدارس، جامعات اور مکاتب نہ صرف تعلیمی خدمات سر انجام دے رہے ہیں بلکہ عشقِ رسول ﷺ اور وفاداریِ اہلِ سنت کی روح بھی پروان چڑھا رہے ہیں۔

حضرت قاضی نیپال دام ظلہ العالی نے یہ بھی فرمایا کہ بریلی شریف، جو خود امامِ اہلِ سنت اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کا مسکن اور مرکزِ علم و عرفان ہے،یہاں دعوتِ اسلامی کی خدمات ایک اضافی روحانی و فکری ربط پیدا کر رہی ہیں۔ اس شہرِ رضا کی نسبت ہی کچھ ایسی ہے کہ یہاں سے اٹھنے والی ہر دینی تحریک کو روحانیت اور عشقِ مصطفیٰ ﷺ کا فیضان ملتا ہے۔ دعوتِ اسلامی نے اعلیٰ حضرت کے افکار کو عام کرنے میں اور ان کی فکر و نظر کو نوجوان نسل تک پہنچانے میں مؤثر کردار ادا کیا ہے۔ آج لاکھوں مسلمان اعلیٰ حضرت کے کتب و فتاویٰ سے واقف ہو رہے ہیں، ان کے افکار و نظریات کو قبول کر رہے ہیں اور ان کے ذریعے اپنی دینی زندگی کو سنوار رہے ہیں۔

اس علمی و روحانی گفتگو کا حاصل یہ تھا کہ علماء و مشائخ اور دعوتِ اسلامی کے درمیان یہ ربط و تعلق محض وقتی نہیں بلکہ مستقل بنیادوں پر قائم رہے تاکہ دین کی خدمت میں اجتماعیت اور وحدت پیداہو۔ جب علماء اپنی علمی رہنمائی پیش کریں، مشائخ اپنی روحانی سرپرستی عطا کریں اور ایک تحریک اپنی تنظیمی و دعوتی جدوجہد کو آگے بڑھائے، تو یقیناً اس کے اثرات معاشرے پر دیرپا اور مثبت مرتب ہوتے ہیں۔ یہی وہ نکتہ ہے جو اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے وقت میں اپنے ماننے والوں کو سکھایا تھا کہ دین کے ہر شعبے کو ساتھ لے کر چلنا اور اسلام کے ہر پہلو کو زندگی میں غالب کرنا ہی اصل کامیابی ہے۔ یہ نشست شرکائے محفل کے لیے ایک پر کیف، یادگار اور علم و معرفت سے لبریز لمحات کا ذخیرہ تھی۔ اہلِ علم نے اسے محض ایک مجلس نہیں بلکہ مستقبل کی سمت متعین کرنے والا ایک سنگِ میل قرار دیا۔ اس طرح دعوتِ اسلامی کے تحت بریلی شریف میں یہ بابرکت لمحہ نہ صرف فروغِ رضویات کے نئے امکانات روشن کر گیا بلکہ اس بات کو بھی ثابت کر گیا کہ اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ

علیہ کی فکر و تعلیمات ہمیشہ زندہ رہیں گی اور انہیں دنیا کے ہر کونے میں عام کرنے کے لیے علماء و مشائخ اور تحریکاتِ اہلِ سنت ہمیشہ یکجا رہیں گی ان شاءاللہ تعالیٰ۔۔۔حضرت قاضئ نیپال مفتی محمد عثمان برکاتی مصباحی صاحب قبلہ کی بارگاہ میں دعوت اسلامی کے مکتبۃ المدینہ سے شائع کتاب شرح معانی الآثار پش کیا گیا,حضرت قاضی نیپال دام ظلہ العالی کی تشریف آوری اور اس کریمانہ شفقتوں اور محبتوں کے ہم ممنون و مشکور ہیں اور دل ان کے لیے دعا گو ہیں کہ مولی تعالٰی حضرت قاضی نیپال علامہ مفتی محمد عثمان برکاتی مصباحی صاحب قبلہ کا سایۂ کرم ہم پر دراز فرمائے اور ان کے فیضان علم کو عام و تام فرمائے آمین یا رب العالمین بجاہ النبی الکریم ﷺ

حضور قاضی نیپال صاحب کے چند ہمسفر کے نام: مخیر قوم حضرت مولانا سلامت علی رضوی، بابائے قوم مولانا تسلیم اختر رضوی، ہمدرد قوم مولانا امام الدین نظامی، خطیب اہل سنت مولانا صدام حسین امجدی، شاعر اسلام حضرت معصوم سنگم صاحب ان کے علاوہ تقریبا پچاس افراد اور بھی تھے، جنہوں نے ایک بس کے ذریعہ مرکز اہل سنت کا سفر فرمایا۔صلاح الدین عطاری 

خادم مجلس رابطہ بالعلماء والمشائخ و مجلس مزارات اولیاء دعوت اسلامی ہند ۔

Abdul Jabbar Alimi

عبدالجبار علیمی نظامی نیپالی۔

چیف ایڈیٹر نیپال اردو ٹائمز 8795979383