Oct 23, 2025 07:42 AM Asia/Kathmandu
ہمیں فالو کریں:
حرمِ کعبہ میں بھی چرچا اعلیٰ حضرت کا

حرمِ کعبہ میں بھی چرچا اعلیٰ حضرت کا

14 Aug 2025
1 min read

حرمِ کعبہ میں بھی چرچا اعلیٰ حضرت کا

از۔ الحاج محمد عرفان رضا قادری چھپروی

بفضلہ تعالیٰ احقر جب حرم کعبہ میں حاضر تھا٬٬٬٬٬ طوافِ خانۂ کعبہ کا حسِین و دل فریب منظر اپنی آنکھوں سے دیکھ رہا تھا ٬ اور زبان سے کلامِ اعلیٰ حضرت گنگنا رہا تھا ؂

واہ! کیا جود و کرم ہے شہِ بطحا تیرا 

نہیں ٬ سنتا ہی نہیں مانگنے والا تیرا 

کہ اسی اثنا میں ایک خوبصورت٬  نورانی صورت والے بزرگ مطاف کی جانب تشریف لے جا رہے تھے٬ جب انہوں نے کلام اعلیٰ حضرت سنا٬ پلٹ کر میرے پاس آ گئے اور فرمایا کہ کیا آپ پاکستان سے آئے ہوئے ہیں٬ تو میں نے کہا کہ نہیں ٬ میں ملکِ ہندوستان سے آیا ہوں۔۔۔۔۔۔ پھر انہوں نے پوچھا کہ کیا آپ بریلی شریف سے آئے ہیں٬ تو میں نے کہا کہ نہیں ٬ میں بِہار کے ضلع چھپرہ سے آیا ہوں۔۔۔۔۔۔۔ چنانچہ میں نے اس بزرگ شخصیت سے پوچھا کہ حضرت! آپ کا آنا کہاں سے ہوا ہے ؟

 تو فرمایا کہ لاہور سے آیا ہوں ۔۔۔۔۔

اس کے بعد حضرت نے فرمایا کہ کوئی کلامِ اعلیٰ حضرت سنائیے۔۔۔۔۔۔ تو بِحمدہ تعالٰی احقر نے حرمِ کعبہ کے جلوؤں میں کلامِ اعلیٰ حضرت پڑھا ؂

حاجیو! آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھو 

کعبہ تو دیکھ چکے کعبے کا کعبہ دیکھو 

بعدہ میں نے دیکھا کہ کلامِ اعلیٰ حضرت سن کر اس بزرگ ہستی کی آنکھیں اشکبار تھیں اور زباں پر یہ جملہ جاری

تھا کہ " اعلیٰ حضرت نے جو لکھا ہے حق لکھا ہے اور عشقِ مصطفٰے ﷺ میں ڈوب کر لکھا ہے " ۔۔۔۔۔۔ سبحان اللہ 

اس کے بعد ہم دونوں مسلکِ اعلیٰ حضرت پر گفتگو کرتے ہوئے مطاف میں چلے گئے۔۔۔۔۔۔ کچھ لوگ مطاف میں کنارے بیٹھ کر کعبہ شریف کی زیارت کر رہے تھے کہ بلند آواز سے میری زبان سے مسلک اعلی حضرت نکل گیا ٬٬٬ ان میں سے ایک شخص بہت تیزی کے ساتھ اٹھ کر میرے قریب آیا اور کہا کہ مسلکِ اعلیٰ حضرت ؟ تو ہم نے کہا کہ ہاں! ہم مسلک اعلی حضرت کے ماننے والے ہیں۔۔۔۔۔ پھر کیا ہوا ٬ اس نے والہانہ اور محبت بھرے انداز میں سینے سے لگا کر دونوں ہاتھوں سے مجھے زور سے پکڑ لیا۔۔۔۔۔۔۔ میں نے اس سے پوچھا کہ آپ کہاں سے حاضر آئے ہیں تو کہا کہ" ہم بنگلہ دیش کے ڈھاکہ سے آئے ہوئے ہیں " ۔۔۔۔۔۔

مسلمانو! یہ سب بتانے کا مقصد یہ ہے کہ

🔹 لاہور ہو یا ڈھاکہ٬ عرب ہو یا عجم ہر جگہ٬ ہر خطہ میں سرکار اعلی حضرت امام احمد رضا کے سچے شیدائی و فدائی ملیں گے۔

🔹 یہ بھی پتہ چلا کہ جب ملکِ ہندوستان کا نام لیا جاتا ہے تو دوسرے ملکوں کے سنی مسلمانوں کا ذہن فوراً بریلی کی سمت مائل ہوتا ہے۔ اس لئے کہ بریلی میں امام عشق و محبت کا آستانہ ہے ٬ جو مرجعِ خلائق ہے۔

🔹 یہ بھی معلوم ہوا کہ سرکار اعلی حضرت کی محبوبیت و مقبولیت اور عروج و بلندی کا عالم یہ ہے کہ آپ کا نام نامی اسم گرامی حرم شریف میں لیا جاتا ہے۔ اور آپ کا اسم مبارکہ دورِ حاضر میں سنیت کی پہچان و علامت بھی ہے۔ 

🔹 آپ کی ایمان افروز شاعری کی دھوم خطۂ ہند ہی میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں ہے۔۔۔۔ اور بالخصوص حرمین طیبین میں بھی آپ کا روح پرور کلام پڑھا اور سنا جاتا ہے۔

🔹 بے شمار مخالفت کے باوجود امام احمد رضا کا ذکر اور چرچا ہر چہار جانب عروج پر ہے۔۔۔۔۔ یہاں تک کہ حرم کعبہ میں بھی امام احمد رضا کے تذکرے ہوتے ہوئے نظر آتے ہیں ؂

اے رضا! روز ترقی پہ ہے چرچا تیرا 

اوجِ اعلیٰ پہ چمکتا ہے ستارا تیرا 

اہلِ ایماں کے دلوں میں ہے محبت تیری 

دشمنِ دیں کو سدا رہتا ہے کھٹکا تیرا 

🔹 مزید یہ کہ جو مسلک اعلی حضرت اور شہنشاہِ بریلی کا سچا شیدا و عاشق ہوتا ہے اس سے محبت ہر عاشقِ اعلیٰ حضرت کرتا ہے ؂

جو احمد رضا خاں کا شیدا رہے گا 

وہ دل بن کے دل میں دھڑکتا رہے گا 

نبی کی محبت کا اعجاز دیکھو 

دمِ واپسیں تک اے عرفاؔنِ رضوی 

نگاہوں میں شہرِ مدینہ رہے گا

Abdul Jabbar Alimi

عبدالجبار علیمی نظامی نیپالی۔

چیف ایڈیٹر نیپال اردو ٹائمز 8795979383