دارالعلوم فیض الاسلام مہنداول میں اساتذہ نے کی شجرکاری
ہم تو محروم ہیں سایوں کی رفاقت سے مگر
آنے والے کے لیے پیڑ لگا دیتے ہیں
(پریس ریلیز)
مہنداول سنت کبیر نگر
نیپال اردو ٹائمز
شجرکاری سے مراد ہے درخت لگانا درخت ماحول کو درست رکھنے اور خوب صورتی بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ ہمیں صاف ہوا فراہم کرتے ہیں۔ طوفانوں کا زور کم کرتے ہیں۔ آبی کٹاؤ کو روکتے ہیں، آب و ہوا کے توازن کو برقرار رکھتے ہیں اور اکسیجن فراہم کرتے ہیں۔ ایک درخت 36 ننھے بچوں کو آکسیجن فراہم کرتا ہے اور دو پورے خاندانوں کو 10 درخت ایک ٹن ائیرکنڈیشنر جتنی ٹھنڈک مہیا کرتے ہیں۔ یہ درجہ حرارت کو بھی اعتدال و توازن بخشتے ہیں۔
درخت فضائی جراثیم اپنے اندر جذب کرتے ہیں۔ نیز انسانوں اور حیوانات کی غذائی ضروریات فراہم کرتے ہیں۔ چرند، پرند اور متعدد حیوانات کا مسکن بھی
یہ درخت ہیں۔ ادویات کا مخزن ہیں، ادویہ کے لیے ان کی چھال، پتے، بیج، پھول اور پھل سب استعمال ہوتے ہیں۔ یہ درخت ہی ہیں جو لاکھوں سالوں کے عمل کے بعد کوئلہ میں تبدیل ہو کر توانائی کا وسیلہ بنتے ہیں،مذکورہ خیالات کا اظہار دارالعلوم اہل سنت فیض الاسلام کے سیئنر استاذ حضرت مولانا عبدالرحیم مصباحی صاحب نے
کی۔ آج دارالعلوم کے صدرالمدرسین حضرت مولانا وجیہ الدین قادری کی صدارت میں اساتذہ کرام نے شجر کاری کر کے امن و سلامتی کا پیغام دیا جس میں نقیب اہلسنت قاری اخلاق صاحب قبلہ ، ماسٹر غلام رسول صاحب انصاری،ماسٹر ظہیرالدین صاحب و دیگر اساتذہ شریک رہے ۔رپورٹ: محمد اختر رضا