علمائے کرام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ سے دنیا کو روشناس کرائیں ـ
مولانا الحاج قطب الدین نظامی
شہر پنچایت گولا بازار میں دینی پروگرام کا انعقاد
گورکھپو (اخلاق احمد نظامی)
شہر پنچایت گولا بازار کے وارڈ نمبر سات میں ایک عظیم الشان جشن عید میلادالنبی و تحفظ ناموس رسالت کا انعقاد ہوا جس کو خطاب کرتے ہوئے مرکزی درسگاہ دارلعلوم اہلسنت انوار العلوم گولا بازار کے سابق پرنسپل مولانا الحاج قطب الدین نظامی نے کہا کہ رسول اکرمﷺکی شان میں باطل افکار و نظریات کے حامل افراد کی جانب سے اہانت، آپؐ کے خلاف الزام تراشی اور ریشہ دوانی، ناموس رسالتؐ پر حملہ اور گستاخی کوئی نیا معاملہ نہیں ہے بلکہ عہد رسالت مآبؐ اور مابعد کا زمانہ، حتیٰ کہ کوئی دور اہانت وایذا رسانی کی کریہہ داستانوں سے خالی نہیں۔ لیکن ان عوامل پر عہد رسالت مآب ؐمیں جس طرح کا ردعمل ظاہر کیا گیا وہی ہمارے لیے بھی اسوہ ہے۔ مولانا نظامی نے کہا کہ بعض شرپسند عناصر اپنی جہالت اور سستی شہرت کے خاطر حضورؐ کی شان اقدس میں گستاخی کرنا اپنا پیشہ بنا لیا ہے، جس سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں اور انتہائی تکلیف پہنچتی ہے، ایسے موقع پر اس کا علاج اور مداوا کرنا بھی ضروری ہے۔ مولانا نظامی نے کہا کہ حضور پاک ؐ کی محبت کا تقاضا یہ ہے کہ حضور اقدس ؐکی ناموس کی حفاظت کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ جو لوگ ناموسِ رسالت ؐکا پاس نہیں رکھتے، اور نبی کریم ؐکی بے ادبی و گستاخی کرتے ہیں، قرآن پاک نے ان کیلئے دنیا و آخرت میں لعنت اور درد ناک عذاب کی وعیدیں سنائی ہے۔ یاد رہے کہ جن لوگوں کو اللہ تعالیٰ سخت عذاب دینا چاہتا ہے انہیں یہ گھناؤنے کام کرنے کی ڈھیل دیتا ہے تاکہ کل وہ سزا کے حق دار بنیں۔ مولانا نظامی نے کہا کہ کہ اللہ تعالیٰ نے نبیؐ کا مقام و مرتبہ اتنا بلند کیا ہےکہ کوئی بھی گستاخ اسے کم نہیں کرسکتا۔کیوں کہ مسلمانوں کے دلوں میں حضور ؐ کی محبت دنیا کی ہر چیز سے زیادہ ہے۔ اور نبی ؐسے جس کو جتنا تعلق ہوگا اس کو اہانت رسولؐ پر اتنا ہی زیادہ تکلیف ہوگی، یہ ہمارے ایمان اور حب رسولؐ کی دلیل ہے کیونکہ ایک مسلمان عاشق رسولؐ سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن نبیؐ کی شان اقدس میں ذرہ برابر بھی گستاخی ہرگز برداشت نہیں کرسکتا ہے۔ مولانا نظامی نے کہاکہ یقیناً اہانت رسولؐ کے واقعات سے ہمیں تکلیف ہوتی ہے، لیکن ہماری ذمہ داری ہے کہ ایسے مواقع پر اپنے جذبات پر قابو میں رکھیں نیز اپنے اکابرین کی زیر سرپرستی قانونی دائرہ میں رہتے ہوئے اپنا ردعمل کا اظہار کریں۔ انہوں نےکہا کہ احتجاج اور جلوس کے علاوہ ہمیں یہ بھی چاہئے کہ ہم نبیؐ کی شان اقدس، ان کی سیرت، انکی رحم دلی، انسانیت نوازی، عدل و انصاف جیسے اعلیٰ اوصاف سے دنیا کو روشناس کرائیں۔ نہ صرف اپنی تقریر و تحریر سے بلکہ اپنے کردار سے عملی طور پر نمونہ پیش کریں۔ مولانا نظامی نے کہا کہ ملک کی فرقہ پرست طاقتیں اپنی سازشوں کو کامیاب بنانے کیلئے دن رات محنتیں کررہی ہیں، ہمیں چاہیے کہ ان سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے اکابرین کی زیر سرپرستی گستاخان رسول کے خلاف اپنا احتجاج درج کروائیں اور ملک کی حکومت سے بھی ہمارا مطالبہ ہےکہ ملک کے امن و امان کو باقی رکھنے کیلئے ایسا قانون پاس کیا جائے جس کی وجہ سے کوئی بھی شخص کسی بھی مذہبی پیشواؤں کی شان میں ذرہ برابر بھی گستاخی کرنے کی ناپاک جسارت نہ کر سکے انہوں نے اخیر نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی ولا دت مبارکہ کو مسلمانوں کے لئے نعمت قرار دیا اس سے قبل پروگرام کا آغاز حافظ محمد عارف نظامی نے تلاوت کلام اللہ سے کیا اس کے بعد شاعر اسلام ونعت خواں محمد حسین انصاری گورکھپوری ، حافظ محمد فیضان ،حافظ محمد عباس نظامی ،محمد عمیر اوراعجاز احمد سمیت دیگر شعراء اور نعت خواں حضرات نے بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں گلہائے عقیدت نذر کئے پروگرام کی سرپرستی قاری اخلاق احمد نظامی پرنسپل دارالعلوم اہلسنت انوار العلوم گولا بازار و صدارت مولانا مفتی الحاج اقبال احمد مصباحی استاذ دارالعلوم اہلسنت انوار العلوم گولا بازار نے کی اس موقع پر کثیر تعداد میں فرزندان توحید و رسالت موجود تھے پروگرام کا اختتام صلوۃ و سلام اور مولانا مفتی اقبال احمد مصباحی کی دعا سے ہوا اخیر میں پروگرام کے کنوینر فیروز احمد مینیجر اسٹیٹ بینک ارووا بازار نے مہمانوں اور سامعین کا شکریہ ادا