Oct 23, 2025 07:41 AM Asia/Kathmandu
ہمیں فالو کریں:
اسلام: ہماری میراث اور امن کا پیغام

اسلام: ہماری میراث اور امن کا پیغام

24 Jul 2025
1 min read

اسلام: ہماری میراث اور امن کا پیغام

سلمان کبیرنگری ایڈیٹر سہ ماہی میگزین نئی روشنی برینیاں

یہ کالم اسلام کے جامع، ہمہ گیر اور پُرامن پیغام کو اجاگر کرتا ہے۔ اسلام صرف عبادات یا روحانی تجربات تک محدود نہیں بلکہ ایک ایسا ضابطۂ حیات ہے جو عدل، رحم، اخوت، اور انسانی وقار کو مرکزی حیثیت دیتا ہے۔ رسول اکرم ﷺ کی سیرتِ طیبہ خصوصاً صلح و مفاہمت کے عملی مظاہر، جیسے فتحِ مکہ کے موقع پر عام معافی دینا، اس پیغام کی زندہ مثال ہیں۔

قرآنِ کریم کی روشنی میں انصاف، امانت داری، اور ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا اسلامی تعلیمات کا بنیادی حصہ ہے۔ یہ کالم اس مغالطے کو رد کرتا ہے کہ اسلام کو شدت پسندی سے جوڑا جائے، اور اس بات پر زور دیتا ہے کہ آج کے دور میں مسلمانوں کا کردار، گفتار، اور عمل ہی دینِ اسلام کے اصل پیغام کو دنیا کے سامنے لانے کا بہترین ذریعہ بن سکتا ہے۔اسلام ایک ایسا دین ہے جو نہ صرف عبادات اور روحانی تجربات، بلکہ زندگی کے ہر پہلو کو امن، عدل، رحم، اور بھائی

چارے کے اصولوں پر استوار کرنے کا پیغام دیتا ہے۔ یہ ہماری اجتماعی میراث ہے؛ ایک ایسا قیمتی ورثہ جو نسل در نسل منتقل ہوتا آیا ہے، جس نے تہذیبوں کو سنوارا اور دلوں کو جوڑا۔ اسلام کا پیغام دلوں کو فتح کرنے کا ہے، نہ کہ سرزمینوں کو۔ رسول اکرم ﷺ کی حیاتِ طیبہ اس حقیقت کا کامل نمونہ ہے۔

مدینہ کی اسلامی ریاست ہو یا فتح مکہ کا موقع — ہر جگہ آپ ﷺ نے امن، عفو اور انصاف کو ترجیح دی۔ کفارِ مکہ کو عام معافی دینا اور فتح کے بعد ان کے گھروں میں امن قائم رکھنا آج کے جنگ زدہ عالمی منظرنامے میں ایک درخشاں مثال ہے۔

اسلام نے ہمیشہ مظلوموں کا ساتھ دیا ہے، چاہے وہ کسی بھی 

نسل، قوم یا مذہب سے تعلق رکھتے ہوں۔ قرآنِ کریم میں بارہا عدل و احسان کا حکم دیا گیا ہے اور ظلم سے بچنے کی تلقین کی گئی ہے: إِنَّ اللّهَ يَأْمُرُكُمْ أَنْ تُؤَدُّوا الْأَمَانَاتِ إِلَى أَهْلِهَا وَإِذَا حَكَمْتُم بَيْنَ النَّاسِ أَنْ تَحْكُمُوا بِالْعَدْلِ، إِنَّ اللّهَ نِعِمَّا يَعِظُكُم بِهِ، إِنَّ اللّهَ كَانَ سَمِيعًا بَصِيرًا" (سورۃ النساء: 58)

"بے شک اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں ان کے اہل تک پہنچاؤ، اور جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو انصاف سے فیصلہ کرو۔ بے شک اللہ تمہیں بہت ہی عمدہ نصیحت کرتا ہے، بے شک اللہ سب کچھ سننے اور دیکھنے والا ہے۔"

یہ اصول کسی خاص قوم یا مذہب کے لیے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے ہیں۔

بدقسمتی سے آج دنیا کے بعض گوشوں میں اسلام کو شدت پسندی یا تشدد سے جوڑنے کی ناپاک کوششیں کی جاتی ہیں، حالانکہ اسلام کا اصل چہرہ اس کے بالکل برعکس ہے۔ ہمیں نہ صرف اپنے نوجوانوں کو اس فرق سے آگاہ کرنا ہوگا بلکہ اسلام کے اصل پیغام — امن، علم، اخلاق اور انسانیت — کو

معاشرے میں عام کرنا ہوگا۔ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی میراث کو صرف روایتی رسومات تک محدود نہ رکھیں بلکہ اسے ایک زندہ، متحرک اور مثبت پیغام کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کریں۔ اسلامی تہذیب کے عظیم ورثے میں مساجد کی اذانیں، قرآن کی تلاوت، بزرگوں کی دعائیں اور مہمان نوازی صرف رسوم نہیں بلکہ ہمارے روحانی وجود کی پہچان ہیں۔

ہمیں اپنے کردار، گفتار، اور عمل سے اسلام کی پُرامن تعلیمات کی نمائندگی کرنی ہے، کیونکہ ہمارا طرزِ عمل ہی سب سے مؤثر دعوت ہے۔

اسلام نہ صرف ہماری میراث ہے بلکہ دنیا کے لیے امن کا ایک روشن چراغ بھی ہے۔ آئیں، اس چراغ کو بجھنے نہ دیں

سلمان کبیرنگری

 ایڈیٹر سہ ماہی میگزین نئی روشنی 

برینیاں سنت کبیر نگر یوپی

 

Abdul Jabbar Alimi

عبدالجبار علیمی نظامی نیپالی۔

چیف ایڈیٹر نیپال اردو ٹائمز 8795979383