نیپال میں سیاسی بحران، پرتشدد مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ
نیپال اردو ٹائمز
کٹھمنڈو (بی بی سی بیورو) —
صدر رام چندر پاؤڈیل نے وزیرِاعظم کے پی شرما اولی کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے۔ استعفے کے باوجود دارالحکومت کٹھمنڈو سمیت مختلف علاقوں میں مظاہرے اور آگ زنی کا سلسلہ جاری ہے۔
صدر نے احتجاجی فریقوں سے تحمل اختیار کرنے اور مذاکرات کی اپیل کی ہے، جبکہ انتظامیہ نے کٹھمنڈو وادی سمیت کئی اضلاع میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ ادھر نکھو جیل نے مظاہرین کے دباؤ کے بعد گرفتار راشٹریہ سوا پارٹی (راسپا) کے سربراہ روی لامچھانے کو رہا کر دیا۔
- پیر کو Gen Z نوجوانوں کی قیادت میں نکالے گئے مظاہرے کے دوران پولیس کی کارروائی سے 19 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ منگل کو پولیس فائرنگ میں مزید کم از کم دو افراد کی موت کی تصدیق نظامتی اسپتال نے کی ہے۔مظاہرین نے منگل کے روز پارلیمان کی عمارت، سپریم کورٹ سمیت مختلف دفاتر میں آگ زنی کی۔ عام عوام سے تحمل برتنے کی اپیل کرنے والوں میں نیپال حکومت کے اعلیٰ عہدیدار بھی شامل ہیں۔ ان میں چاروں سیکیورٹی اداروں کے سربراہان، چیف سکریٹری اور ہوم سکریٹری شامل ہیں۔ اولی کے استعفے کے بعد انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ جانی و مالی نقصان کو مزید بڑھنے سے بچانے کے لیے سیاسی مکالمے کے ذریعے جلد سے جلد پُرامن حل نکالا جائے۔ چیف سکریٹری ایک ناران آریال، چیف آف آرمی اسٹاف اشوک راج سگدی، ہوم سکریٹری گوکرن مَنی دُوواڑی، آرمڈ پولیس فورس کے انسپکٹر جنرل راجو آریال، انسپکٹر جنرل آف پولیس چندر کوویر کھاپونگ اور نیشنل انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ہتوراج تھاپا نے مشترکہ اعلامیہ جاری کرکے یہ اپیل کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جانی و مالی نقصان سے بچنے کے لیے سیاسی مکالمے کے ذریعے جلد از جلد پُرامن حل تلاش کیا جائے۔ ملک کے اندر ہی حل نکالنے کی سابق بادشاہ کی اپیل اس سے پہلے سابق بادشاہ گیانندر شاہ کے ڈائیلاگ سیکریٹریٹ نے منگل کو ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپیل کی ہے کہ مسائل کا حل ملک کے اندر ہی تلاش کیا جائے۔ شاہ نے "جن زی" نسل کے مظاہرین کی جان جانے کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سانحہ نیپالی معاشرے کی اقدار کے منافی ہے۔ آئین پر عمل درآمد کرانے کے لیے فوج "پُرعزم" اولی کے استعفے سے قبل ہی بی بی سی سے گفتگو میں نیپالی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر راجارام بسنت نے کہا تھا کہ فوج آئین پر عمل درآمد کرانے کے لیے پُرعزم ہے۔ "جن زی" مظاہروں کے دوسرے دن ملک کے مختلف حصوں میں نافذ کرفیو کے دوران توڑ پھوڑ کی خبریں آ رہی ہیں۔ بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، "نیپالی فوج آئین پر عمل درآمد کرانے کے لیے پرعزم ہے۔" اطلاعات کے مطابق فوج منگل کی شام تازہ صورتحال کے بارے میں مزید بریفنگ دینے کی تیاری کر رہی ہے۔
🚨 اہم عوامی حفاظتی اطلاع... 🙏🙏 نیپال کی صورتحال ایک نہایت سنگین مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ حکومت کے کام بند ہونے کے بعد قانون اور امن و امان مکمل طور پر بگڑ گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ: اب شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے کوئی حفاظتی ادارہ موجود نہیں ہے۔ رات کے وقت خاص طور پر سڑکیں غیر محفوظ ہو سکتی ہیں۔ جرائم جیسے ڈکیتی، لوٹ مار اور تشدد اچانک بڑھ سکتے ہیں۔ اپنی اور اپنے خاندان کی حفاظت کے لیے: تمام دروازے اور کھڑکیاں اچھی طرح بند کریں۔ بہت ضروری کام کے بغیر سفر نہ کریں۔ اپنے گھر والوں اور ہمسایوں کے ساتھ رہیں، اکیلے نہ رہیں۔ ہنگامی صورتحال کے لیے ضروری سامان (کھانا، پانی، دوا، نقدی) تیار رکھیں۔ اجنبیوں پر بھروسہ نہ کریں اور نہ ہی انہیں گھر میں داخل ہونے دیں۔ اپنے محلے میں ہونے والی کسی بھی غیر معمولی سرگرمی پر نظر رکھیں۔ ⚠ براہ کرم اس اطلاع کو سنجیدگی سے لیں۔ اپنی، اپنے خاندان اور اپنی کمیونٹی کی حفاظت کریں۔ ⚠