Oct 23, 2025 02:08 AM Asia/Kathmandu
ہمیں فالو کریں:
ایک خط مولانا محمد میکاءیل احمد رضوی کے نام

ایک خط مولانا محمد میکاءیل احمد رضوی کے نام

09 Oct 2025
1 min read

ایک خط مولانا محمد میکاءیل احمد رضوی کے نام

از قلم:- شان پریہار 

         9470038099

___________________

نازش قلم عزت مآب

 جناب حضرت مولانا محمد میکائیل احمد رضوی صاحب قبلہ !

خطیب وامام  جامع مسجد ،ہرپوروا،بلاک باج پٹی ضلع سیتامڑھی صوبہ بہار 

ہدیہ پر خلوص  وعقیدت ،،،،!

میرے ،،،،،،

  محترم !

     آپ کی تحریر (شخصی ادارہ امت کے لیے مفید یامضر ؟؟؟)  کا مطالعہ کیا -

میرے ہمدم !

    اگر شخصی ادارہ سے واقعی دین وملت کا کام ہو رہا ہے تو ٹھیک ہے ،ورنہ ایسے اداروں کو بند کر/ کروا دینا چاہیے جس سے قوم ملک وملت کا نقصان ہو-

    میرے حضور  !

میں ایک روز راستے سے گزر رہا تھا ،ایک روم، رو،،،رو کر دھوم مچا رہا تھا ، جیسے ہی مجھ پر نظر پڑی اورچلانے لگا ،گوہر بھائی ،گوہر بھائی ، بس کیا تھا میں پلٹا اس بے بس روم  کی طرف ، جیسے ہی میں اس روم (کمرہ) کے پاس پہونچا ،تو وہ مجھے دیکھ کر اور بھی زیادہ رونے لگا ، اس کے بہتے آنسوؤں کو دیکھ کر میں بھی رونے لگا -

    کچھ دیر کے بعد میں نے پوچھا ،کیا بات ہے ،کیوں اتنا بلک بلک کر رو رہے ہیں آپ؟

   اس نے کہا آپ شان پریہار ہیں میرے درد کو تحریری شکل میں اپنے دستاویز گروپ میں ڈال

دیں تاکہ لوگ مجھ پر رحم کر سکے ،،، میں نے کہا دستاویز گروپ میں تو ڈالوں گا ہی پہلے مولانا محمد میکائیل احمد رضوی صاحب کے گروپ میں ڈال دیتا ہوں ،پہلے آپ اپنا درد تو بتائیں –

     اس روم نے کہا 

گوہر صاحب  مجھے دیکھیے ، میں فقط ایک روم (کمرہ) ہوں ،جس میں نہ کھڑکی ہے نہ پلاسٹر، سر پر چدرا ہے تو اس میں پھی کئ سوراخیں ،برسات کا سارا پانی اسی میں گرتا ہے ، جاڑے میں ٹھٹھرتا ہوں اور گرمی میں پیسنے سے تربتر، ایک پنکھا بھی ہے جو کٹ ،،کٹ، کر کے دس بارہ کے اسپیڈ چلتا ہے ،

      میں نے پوچھا تب تو ساری کتابیں ،ڈیکس بینچ ، قلم کاپی جازم ،چٹای سب کے سب بھیگ جاتی ہوں گی 

کہا !

یہی تو رونا ہے شان پریہار پروفیسر محمد گوہر صدیقی برکاتی صاحب  !!

 ایک روم ہوں کوئی مدرسہ کا بورڑ لکھ کر لگا دیتا ہے تو کوئی دارالعلوم ،تو کوئی جامعہ،،تو کوئی یونیورسٹی ، کوئی طبی کالج تو کوئی دارالبنات ، کوئی دارالافتاء ،کا بورڑ لگا لگا کر میرے سینہ پر چینز کیل ٹھوک دیتا ہے اب تو حیرت اس بات کی ہے کہ سارے ادارے کا نام ایک ہی بورڈ پر لکھ کر میری 

عزت کو نیلام کیا جارہا ہے - میرے یہاں ایک بھی باہری بچہ نہیں پڑھتا پھر بھی سنہرے حرفوں میں لکھا جاتا ہے اس مدرسہ میں بیرونی 60 /70 سے زیادہ بچے ہیں جو علوم و فنون کی دولت سے مالا مال ہو رہے ہیں جس کا سارا کا سارا انتظامات مدرسہ کو ہی کرنا پڑتا ہے - حد تو یہ ہےکہ

میرے نام پر لاکھوں لاکھ کا چندہ، زکواۃ ،خیرات،صدقات، فطرات ،و دیگر عطیات  کا روپیہ پیسہ ،دال چاول آنٹا، تیل ،چینی تک کھا جاتا ہے ، ظلم وستم اتنا کہ مجھے ہی دی گیء ماچس سے میری تمناؤں کو ،میری ضروریات کو آگ لگا دی جاتی ہے ،،،،  اور میں ،، میں ایک خاموش تماشائی کی طرح دیکھتا ہی رہ جاتا ہوں ،،

   سج،،،گوہر صاحب ،میں کر بھی کیا سکتا ہوں میں تو ایک غیر ذی روح ہوں،نرجیو پدارتھ ہوں،،،،بس آپ سے اتنی گزارش ہے ایسے مدارس ہوں یا مکاتب اسے ہرگز ہرگز چندہ نہ دیں ،آپ کے  علاقے میں بھی بعض ایسے شخصی ادارے جو جھوٹے ،فریبی ،مکار، دھوکے باز بے ایمان ،شخص کے قبضے میں ہیں ، جو ادارے کے نام پر ٹھگی گئ دولت سے اپنی زمین جائیداد ،مکان ودکان بنواتے ہوئے نظر آییں گے. 

اس نفع بخش تجارت کو دیکھتے ہوے بعض لوگ مستقبل قریب میں ادارہ قائم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں. ان کے دام تزویر میں نہ خود 

آئیں نہ اللہ کے بندوں کو پھنسنے دیں-

     ایک بات اور نوٹ فرمالیں گوہر بابو

قوم کا نقصان برے لوگوں سے نہیں 

اچھے لوگوں کے چپ رہنے سے ہوتا ہے !!

   میرے ممدوح  !

   اگر چہ میں نے فکشن کے انداز میں آپ کی تحریر پر تبصرہ کرکےجو آپ کے نام خط لکھا ہے، کل بھی اور آج بھی میں اسی بات پر قائم ہوں  کہ اس طرح کے شخصی ادارے اور شخصیات سےایسے مدارس و مکاتب جو واقعی میں اصل حق دار ہیں ان سب کا بڑا نقصان ہو رہا ہے  بعض ایسے مدارس ہیں جہاں پچاس پچاس ،سو سو ،کہیں کیں دو دو سو طالبان علوم نبویہ ہیں  ان کے خورد و نوش ودیگر ضروریات وغیرہ کا سارا کا سارا انتظامات کمیٹی، یا مدرسین حضرات کوہی کرنا پڑتا ہے ایسے حالات میں انہیں بہت ،،،،بہت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے -

پیکر وفا !

اس تناظر میں آپ کا مضمون حقیقت کا آئینہ ہے جس میں ان لوگوں کو اپنا سیاہ چہرہ ضرور دیکھنا چاہئیے جو دین کے نام پر ملت کو دیمک کی طرح چاٹ رہے ہیں 

    پروردگار رحم فرمائے 

           فقط 

محمد گوہر صدیقی 

سابق ضلع پارشد براہی بلاک پریہار ضلع سیتامڑھی صوبہ بہار 

 7 اکتوبر 2025

Abdul Jabbar Alimi

عبدالجبار علیمی نظامی نیپالی۔

چیف ایڈیٹر نیپال اردو ٹائمز 8795979383