نیپال کی رضامندی کے بغیر زمین کو استعمال کرنے کی کوشش کرنا غیر منصفانہ ہے: شنکر پوکھرل
نمائندہ نیپال اردوٹائمز
احمدرضاابن عبدالقادراویسی
کاٹھمانڈوسی پی این (یو ایم ایل) کے جنرل سکریٹری شنکر پوکھرل نے کہا ہے کہ چین اور ہندوستان نیپال کی رضامندی کے بغیر نیپالی زمین کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔آج گوراہی میں پریس چوتاری نیپال ڈانگ کی طرف سے منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں پوکھرل نے کہا کہ لمپیادھورا، لیپولیکھ اور کالاپانی علاقے نیپال کی سرزمین ہیں اور کہا کہ ان کی رضامندی کے بغیر استعمال کرنے کی کوئی بھی کوشش ناقابل قبول ہوگی۔دو پڑوسی ممالک نے نیپال کی زمین کے استعمال کے معاملے میں نیپال کی رضامندی کے بغیر لمپیادھورا، لیپولیکھ اور کالاپانی کو استعمال کرنے کی کوشش کی ہے۔ نیپال نے اپنے سفارتی مشن کے ذریعے اپنے اختلاف کا اظہار کیا ہے۔ نیپال کی رضامندی اور شرکت کے بغیر کوئی بھی معاہدہ غیر منصفانہ ہے۔ حقائق اور شواہد کی بنیاد پر مسئلے کو حل کرنے کی پہل کی جانی چاہیے۔یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ سوگولی معاہدہ سرحد ہی اصل سرحد ہے، انہوں نے کہا کہ نیپال کا موقف حقائق اور شواہد پر مبنی ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلی صورتحال اور موجودہ صورتحال کا موازنہ کریں تو یہ حکومتکامیاب دکھائی دیتی ہے۔ آمدنی میں اضافہ ہوا ہے، خرچ کرنے کی صلاحیت مضبوط ہوئی ہے، سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا ہوا ہے، اور نجی شعبہ پرجوش ہے۔پوکھرل نے بتایا کہ یو ایم ایل کا دوسرا قانون سازی جنرل کنونشن 21، 22 اور 23 بھادو کو منعقد ہوگا۔ان کے مطابق 650,000 ارکان بحث میں حصہ لیں گے۔جنرل سکریٹری پوکھرل نے کہا کہ سابق صدر بدیا دیوی بھنڈاری کا پارٹی کی فعال سیاست میں آنا مناسب نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ سابق صدر جیسے قابل احترام شخص کو گھر میں یرغمال نہیں بنایا جانا چاہیے، کسی بھی سرگرمی کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ سماجی طور پر متحرک رہنے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ اسے سماجی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لینا چاہیے، لیکن ایسا نہیں ہے کہ اسے یرغمال بنایا جائے۔
