Oct 23, 2025 07:40 AM Asia/Kathmandu
ہمیں فالو کریں:
ایران پر دوبارہ حملہ خارج از امکان نہیں: اسرائیلی اعلیٰ فوجی عہدیدار

ایران پر دوبارہ حملہ خارج از امکان نہیں: اسرائیلی اعلیٰ فوجی عہدیدار

02 Oct 2025
1 min read

ایران پر دوبارہ حملہ خارج از امکان نہیں: اسرائیلی اعلیٰ فوجی عہدیدار

تل ابیب:

(ایجنسیاں) دنیا کی توجہ اس وقت غزہ میں امن منصوبے پر مرکوز ہے، مگر اسرائیل بڑے فیصلوں کی تیاری کر رہا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق ایران پر ایک اور حملے کا امکان موجود ہے۔

اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ نے منگل کو اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ایک اعلیٰ عسکری عہدیدار کے مطابق اسرائیل نے کئی ممکنہ منصوبے بنا رکھے ہیں، جن میں ایران پر دوبارہ حملہ بھی شامل ہے۔

عہدیدار کا کہنا تھا: "ہم مشرقِ وسطیٰ اور ایران کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور مختلف امکانات اور اقدامات کے لیے تیار ہیں، جن میں ایک امکان ایران کے خلاف دوبارہ کارروائی کا بھی ہے۔"

اسرائیلی عسکری عہدیدار نے مزید کہا کہ "تہران کو اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک کاری ضرب لگی ہے اور اب وہ بخوبی جانتا ہے کہ اسے کتنا نقصان پہنچا ہے اور 

اسرائیل کی اصل طاقت کیا ہے۔"غزہ کا کیا بنے گا؟

غزہ سے متعلق اسرائیلی عہدیدار کا کہنا تھا کہ "فوج پوری کوشش کر رہی ہے کہ جنگ بندی کے لیے بہترین حالات پیدا کیے جائیں اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ممکن بنایا جا سکے۔" یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب حالیہ دنوں میں متعدد ایرانی فوجی حکام بار بار یہ اعلان کر چکے ہیں کہ اسرائیل کی جانب سے اگر کوئی نیا حملہ کیا گیا ،تو اس کا جواب نہایت سخت اور غیر معمولی انداز میں دیا جائے گا۔

سابق کمانڈرِ پاسداران انقلاب محسن رضائی نے خبردار کیا کہ اگر ان کے ملک پر اسرائیل نے دوبارہ حملہ کیا تو ایرانی افواج اپنی تمام صلاحیتیں استعمال کریں گی اور اپنی ریڈ لائن بدل دیں گے۔

ستمبر 2025 کے آخر ی دنوں میں درجنوں ایرانی قانون سازوں نے جوہری بم تیار کرنے اور ملک کی دفاعی حکمتِ عملی کا از نو جائزہ لینے کا مطالبہ کیا تھا۔اسی دوران کئی اسرائیلی حکام نے حال ہی میں اپنے بیانات میں اس بات کو دہرایا کہ وہ ایران کے قائم کردہ "محور" کو شکست دیں گے۔ انہوں نے متعدد بار یہ بھی خبردار کیا کہ ایران کے ٹھکانوں پر مزید حملے کیے جا سکتے ہیں۔

 

Abdul Jabbar Alimi

عبدالجبار علیمی نظامی نیپالی۔

چیف ایڈیٹر نیپال اردو ٹائمز 8795979383