گیارہ سال کے بچے نے صرف آٹھ مہینے میں حفظ قرآن مکمل کیا
مہوتری: سرپلو مہوتری میں 22 ربیع الثانی 1447 ھ بمطابق 16اکتوبر 2025 ء بموافق 30گتے آسن 2082بکرمی بروز جمعرات 9 بجے دن غوث الورٰی کانفرنس بموقع تکمیل حفظ القرآن منعقد ہوا، اس کا آغاز تلاوت کلام الٰہی سے اقرا مدرستہ البنات کے مؤقر استاذ حضرت حافظ وقاری اصغر علی غزالی پریہار نے کیا،
اقراء مدرستہ البنات کے طلباء کرام ساتھ ہی دیگر شعراء کرام نے بھی نعت ومنقبت اور حمد باری تعالیٰ کے گلدستہ پیش کیا، بالخصوص شاعر اہلسنت بسمل نیپالی لچھمی پور شاعر اسلام حضرت امام راہی صاحب اس کے بعد مصنف کتب کثیرہ حضرت مولانا مفتی محمد زاہد رضا منظری نقشبندی سرپلو جو اپنے گاؤں میں ہی نہیں بلکہ قرب وجوار میں ایک انفرادیت اور پہچان رکھتے ہیں گاؤں کے اکثر علماء کرام کو آپ کی شاگردی یا پھر سرپرستی کا شرف حاصل ہے، حضرت مفتی محمد زاہد رضا منظری صاحب نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ تعلیم قرآن گھر گھر پہچانے کی اشد ضرورت ہے چاہے لڑکا ہو یا لڑکی تعلیم یافتہ ہونا دونوں پر ضرور ی ہے، اور حضرت قاری چمن رضا غزالی بانی اقراء مدرستہ البنات سرپلو نے اس کمی کو پورا کیا۔
بعدہ ناشر مسلک اہلسنت مفکر اسلام مفتی اعظم نیپال المعروف بہ حضور قاضی نیپال حضرت علامہ ومولانا مفتی محمد عثمان برکاتی مصباحی صاحب قبلہ دام ظلہ علینا بانی و مہتمم دارالعلوم فیضان مدینہ جنکپور کا محققانہ ناصحانہ انداز میں قرآن وسنت کی روشنی میں خطاب ہوا اور خلیفہ حضور قاضی نیپال حضرت علامہ مولاناعبد القادر صاحب کا بیان اتحاد اہلسنت پر زبردست ہوا پھر مجاہد دوران حضرت علامہ مولانا الحاج عیسی برکاتی صاحب قبلہ دام ظلہ علینا بانی جامعہ فاطمتہ الزہرا للبنات جنکپور کی رقت انگیز دعاؤں پر کانفرنس اختتام پذیر ہوا۔
اقراء مدرستہ البنات کی بنیاد خلوص و للہیت پر رکھی گئی ہے اس کی واضح مثال یہ ہے اس ادارہ کو قاری چمن رضا غزالی نے اپنے جیب خاص یعنی اپنے خون پسینہ کی کمائی سے حتی کہ اپنی اہلیہ کی زیور فروخت کر کے ادارہ قائم کیا، قوم سے کوئی چندہ نہیں احباب سے کوئی مالی تعاون نہیں بس ایک جذبہ اور اخلاص کے ساتھ آپ اور آپ کی اہلیہ عالمہ فاضلہ رابعہ عثمانی اور آپ کے اسٹاف قاری اصغر علی غزالی سبھوں نے مل کر تعلیمی سلسلہ شروع کیا دیکھتے ہی دیکھتے آج دو ڈھائی سال کی قلیل مدت میں چھ حافظ و قاری بن چکے ہیں، عنقریب پہلی فصل بہار کی صورت میں سرپلو اور اس کے قرب و جوار کے لوگ اپنے ماتھے کی
نگاہوں سے دیکھیں گے، ان میں سے پہلے حافظ وقاری عزیزم محمد فائق حسن الغزالی ابن حضرت مولانا نعیم الدین قادری صاحب مجھاو سرہا، یہ حضور قاضی نیپال کے نواسے ہیں، اس نے صرف اور صرف آٹھ ماہ کی مدت میں حفظ قرآن مکمل کیا۔
ایک بات اور بتادوں اقراء مدرستہ البنات سرپلو کو علماء سرپلو کی بھرپور حمایت حاصل ہے خاص طور پر مولانا مفتی محمد زاہد رضا منظری نقشبندی کیونکہ آپ گاہ بگاہ علمی جائزہ لیتے رہتے ہیں اور تربیت بھی کرتے رہتے ہیں
واضح رہے اس پروگرام میں ناشر مسلک اعلیٰ مفکر اسلام المعروف بہ حضور قاضی نیپال علامہ ومولانا مفتی محمد عثمان برکاتی مصباحی قبلہ دام ظلہ العالی محبوب العلماء علامہ ومولانا احمد حسین برکاتی صاحب جنکپور مولانا سلامت حسین رضوی گونر پورہ مولانا صدام حسین امجدی گونر پورہ مولانا طیب علی میکش رضوی، مولانا غلام مرتضیٰ عثمانی جنکپور ، مولانا جمال الدین عزیزی مجھاو، مولانا اشرف ضیائی بیرگیا، مولانا اشرف رضا امام وخطیب بلوا، شاعر اسلام امام راہی صاحب، شاعر اسلام بسمل نیپالی، حافظ تبارک حسین غزالی، مولانا مبارک حسین مبارک سرپلو، مولانا غلام یزدانی صاحب مجھاو، مولانا گلاب رضا مصباحی خطیب و امام بھولہی، سابق اوپ پردھان جناب مسلم منصوری، جناب اسرافیل انصاری، جناب محمد صابر حسین، جناب صغیر منصوری کے علاؤہ کثیر تعداد میں علما و عوام اہلسنت کی شرکت ہوئی۔
از ابو امجد امجدی، مہوتری، نیپال