. اللہ و رسول کی رضا اور محبّت سے سرشار ہوکر حج و عمرہ کے لئے نکلیں -
مولانا سید نظامی حسن ازہری قاری
نور عالم سبحانی سوئے حرم روانہ ،جلسہ زیارت حرمین شریفین کا انعقاد
مہنداول، سنت کبیر نگر (اخلاق احمد نظامی)
تحصیل حلقہ مہنداول کے تحت موضع گلرہا کے معروف قاری قرآن حافظ و قاری نور عالم سبحانی کے زیارت حرمین شریفین سے مستفیض ہونے کی خوشی میں پوروانچل بینک گلرہا کے متصل ایک بڑا جلسہ،، بنام جلسہ زیارت حرمین شریفین،، کا انعقاد ہوا جس کو خطاب کرتے ہوئے خانقاہ عالیہ قادریہ سبحانیہ فردوسیہ بلہری شریف فیض اباد کے ولی عہد مولانا پیر سید نظامی حسن فردوسی ازہری نے کہا کہ جب الله تعالیٰ کسی سعادت مند شخص کو حج و عمرہ ادا کرنے کا موقع نصیب فرمائے، تو اس کو اس عظیم ذمہ داری کو ادا کرنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہئے ۔ کسی بھی صورت میں بلا ضرورت اس کو نہیں ٹالنا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ صحابی رسولۖ حضرت عبد الله بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ”جس شخص کو حج کرنے کا ارادہ ہو، تو اس کو چاہیئے کہ اس میں جلدی کرے مولانا سید ازہری نے کہا کہ جب کوئی انسان حج یا عمرہ کے لئے نکلے تو اس کی اصل نیت یہ ہونی چاہیئے کہ وہ الله تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی حاصل کرنے کے لئے حج یا عمرہ کر رہا ہے۔ تاکہ وہ الله تعالیٰ اور اس کے رسول صلی الله علیہ وسلم کی محبّت اور قرب حاصل کرے اور ساتھ ساتھ یہ بھی نیت کرے کہ وہ رسول کریم صلی الله علیہ وسلم کے روضۂ مبارک کی زیارت کرنے کے لئے نکل رہا ہے
مولانا سید ازہری نے کہا کہ حج و عمرہ کے لئے روانہ ہونے سے قبل تمام گناہوں سے سچی پکی توبہ کریں اگر آپ نے کسی کا حق دبایا ہو یا آپ کے ذمہ کسی کا قرض ہو، تو حج کے لئے جانے سے پہلے حق دار کو اس کا حق لوٹائیں اور قرض کو ادا کریں۔ اسی طرح اگر آپ نے کسی کے ساتھ کسی بھی طریقہ سے بد سلوکی کی ہے اور برا معاملہ کیا ہے، تو اس سے معافی طلب کریں مولانا سید ازہری نے ترتیب وار نصیحت آموز گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حج و عمرہ کی روانگی سے قبل دو رکعت نفل نماز ادا کریں۔ بہتر یہ ہے کہ گھر میں ادا کریں اور گھر سے قریب ہو تو مسجد میں ادا کریں۔روانگی سے قبل اور روانگی کے بعد کچھ صدقہ دے دیں، کیونکہ صدقہ مصیبتوں اور پریشانیوں سے بچاتا ہے۔
روانگی کے وقت سفر کے لئے روانہ ہونے کی مسنون دعا پڑھیں، گھر سے نکلنے کی مسنون دعا پڑھِیں اور سفر کی مسنون دعا بھی پڑھ لیں۔روانگی سے قبل اپنے رشتہ داروں اور دوست واحباب سے ملاقات کر لیں، اور ان سے اپنے لئے دعا کی درخواست کریں۔ مولانا سید ازہری نے کہا کہ پورے سفر نیک لوگوں کی صحبت میں رہیں؛ کیونکہ یہ لوگ سفر میں آپ کا تعاون کریں گے اور آپ کو سفر کے مقاصد یاد دلائیں گے۔ اگر آپ کسی قافلہ کے ساتھ سفر کر رہے ہیں، تو قافلہ میں سے کسی نیک اور صاحبِ علم آدمی کو امیر منتخب کر لیں۔
انہوں نے کہا کہ پورے سفر میں لوگوں کے ساتھ اچھے اخلاق کے ساتھ پیش آئیں۔ ان کی غلطیوں کو نظر انداز کریں اور جھگڑا نہ کریں۔ ہمیشہ یہ بات ذہن میں رکھیں کہ آپ مبارک سر زمین کی طرف سفر کر رہے ہیں اور آپ کو اللہ تعالیٰ کا مہمان بننے کا شرف حاصل ہونے والا ہے۔ سفرِ حج میں سخاوت اور فراخ دلی سے خرچ کریں۔ بخل اور کنجوسی سے خرچ نہ کریں۔ ہر روپیہ جو انسان سفر حج میں خرچ کرتا ہے، اس کو اس کے بدلہ سات سو روپئے خرچ کرنے کا ثواب ملتا ہے؛ لیکن فضول خرچی سے بچیں۔ البتہ یہ بات ذہن میں رہے کہ اگر کوئی شخص مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں کھانا وغیرہ خریدنے میں اپنی عادت سے زیادہ خرچ کرتا ہے اور اس کی نیّت یہ ہے کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے باشندوں کی مدد کرے، تو اس کا یہ عمل باعثِ اجر وثواب ہوگا اور اس کو فضول خرچی اور اسراف نہیں کہا جائےگا۔
مولانا سید ازہری نے کہا کہ دورانِ سفر ہر قسم کے گناہ سے اجتناب کریں اور دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ آپ کو پوری زندگی تمام گناہوں سے اجتناب کرنے کی توفیق عطا فرمائے دورانِ سفر یقیناً کچھ پریشانیوں کا سامنا ہوگا۔ جب پریشانیوں کا سامنا ہو، تو اس وقت صبر کریں اور ہرگز کسی قسم کی بے صبری اور ناشکری کا اظہار نہ کریں۔ اس بات کا اہتمام کریں کہ سفر میں کوئی فرض نماز فوت نہ ہو اور نہ ہی کسی گناہ کا ارتکاب کریں۔ پورے سفر کو ذوق وشوق اور عاشقانہ جذبہ سے گزاریں۔ اپنے آپ کو خوش نصیب سمجھیں کہ اللہ تعالیٰ نے لاکھوں لوگوں میں سے آپ کو منتخب کیا ہے اور اپنے دربار میں بلایا ہے۔ مولانا سید ازہری نے کہا کہ ہمیشہ اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے رہیں کہ اللہ تعالیٰ آپ کے تمام نیک اعمال کو شرف قبولیت بخشے۔
اس سے قبل پروگرام کا آغاز قاری محمد مجاہد سبحانی نے تلاوت قرآن پاک سے کیا اس کے بعد شاعر اسلام ارشاد احمد نوری ،ضیاء اسماعیلی ،شاہ عالم سبحانی ،محمد حسین فیضی و دیگر شعراء نے نعت و منقبت کے اشعار نذر کئے
پروگرام کی سرپرستی نبیرہ خطیب البراہین مولانا حشمت رضا مصباحی و صدرات مولانا ابرار احمد مصباحی نے کیا جب کہ نظامت کی ذمہ داری حافظ محمد حسین فیضی نے نبھائی پروگرام میں مولانا عبد الاحد سبحانی مولانا شاہ عالم سبحانی اور مولانا شہاب الدین قادری کے علاوہ درجنوں علماء و حفاظ نیز سیکڑوں کی تعداد میں فرزندان توحید و رسالت موجود تھے، پروگرام کا اختتام صلوۃ وسلام و مولانا سید پیر نظامی حسن فردوسی کی دعا سے ہوا اخر میں پروگرام کے کنوینر جنید احمد انصاری نے تمام شرکاء اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا