Oct 23, 2025 07:42 AM Asia/Kathmandu
ہمیں فالو کریں:
حضور اعلی حضرت کا اجمالی تعارف

حضور اعلی حضرت کا اجمالی تعارف

14 Aug 2025
1 min read

حضور اعلی حضرت کا اجمالی تعارف 

*عبد الحکیم علیمی خلیل آبادی*

(مقیم حال رائے پور چھتیس گڑھ) 

 

*ولادت باسعادت*

فقیہ اعظم مجدد اعظم حضرت امام احمد رضا محدّث بریلوی کی ولادت مبارک ۱۰ شوال المکرم ۱۲۷۲ھ بمطابق ۱۴ جون ۱۸۵۶ء بریلی شریف میں ہوئی۔ والد گرامی امام العلماء مولانا نقی علی خان علیہ الرحمہ کے فرزندِ ارجمند اور والدہ ماجدہ بی بی صاحبہ کے لختِ جگر ہیں۔ آپ نے نامِ نامی اسمِ گرامی محمد رکھا اور جد امجد نے احمد رضا تجویز کیا اور اسی نام سے مشہور بھی ہوئے تاریخی نام المختار تخریج فرمایا اعلی حضرت خود اپنے نام سے پہلے عبد المصطفی لکھتے تھے 

*تعلیم و تربیت*

حضرت محدّث بریلوی نے علمِ حدیث و علوم فنون کے جن تاجداروں  سے علوم اسلامیہ حاصل کیا ان کے اسمائے گرامی یہ ہیں:

☆ امام المحدثین علامہ سید شاہ آل رسول احمدی مارہروی (م ۱۲۹۶ھ/۱۸۹۶ء)

☆ سید العلماء المحدث علامہ سید محمد ابوالحسین نوری مارہروی (م ۱۳۲۳ھ/۱۹۰۲ء)

☆ سند المحققین علامہ سید احمد دحلان مکی (م ۱۲۹۹ھ/۱۸۸۱ء)

☆ امام الہند علامہ مفتی نقی علی خان بریلوی (م ۱۳۱۰ھ/۱۸۸۰ء) ☆ شیخ محقق علامہ عبدالعلی رامپوری (م ۱۳۰۳ھ/۱۸۸۵ء)

☆ محب رضا مرزا غلام عبد القادر بیگ بریلوی (م ۱۳۰۲ھ/۱۸۸۲ء)

*درسیات سے فراغت اور مسند افتا*

تیرہ سال دس مہینہ کی عمر شریف میں (١٢٨٦)میں تمام درسیات سے فراغت پائی اور مسند افتا پر جلوہ گر ہوئے 

*تصنیفات*

 حضور اعلی حضرت کا شبانہ روز تصنیف و تالیف میں گزرتا تھا آپ کے مطالعہ کتب کے انہماک کا یہ عالم تھا کہ ایک ایک مہینہ تک، تسلسل کے ساتھ دن و رات مطالعہ میں صرف فرما دیتے تھے، یہاں تک کہ آنکھوں کی بینائی متاثر ہوئ لیکن بفضلہ تعالی ٹھیک ہو گئی حضور اعلی حضرت کے تصنیفات کے متعلق حضرت ملک العلماء ظفر الدین بہاری علیہ الرحمہ نے ایک فہرست بنام الجمل المعدد تالیفات المجدد تیار کی اس میں 50علوم و فنون کی تفصیلات ہے یہ تحقیق 1327 کی ہے مفتی اعجاز ولی خان بریلوی کی تحقیق کے مطابق تصانیف کی تعداد ایک ہزار سے زائد ہیں ان میں مشہور و معروف فتاویٰ رضویہ شریف 12 جلدوں میں اور مترجم 30 جلدوں میں ہے 

*بیعت و خلافت*

حضرت محدث بریلوی

 علیہ الرحمہ اپنے والد 

بزرگوار امام الھند مفتی

 نقی علی خان بریلوی

، اپنے ابتدائی درجہ کے استاد

 مکرم مرزا غلام عبد القادر بیگ بریلوی، اور صدیق محترم تاج الفحول عبد القادر بدایونی کے ہمراہ 1294ہجری میں سلطنت روحانیت کے تاجدار محدث جلیل حضرت علامہ سید شاہ آل رسول احمدی مارہروی علیہ الرحمہ کے دربار عالی میں حاضر ہو کر داخل سلسلہ قادریہ برکاتیہ ہو کر نسبت غوثیت سے بہرہ ور ہوئے اور مرشد برحق نے اپنے بزرگوں کے عطا کردہ تمام سلاسل، اورادو وظائف کی اجازت سے سرفراز فرما کر روحانیت کی منزل طے کرائی 

*شادی خانہ آبادی اور اولاد*

اعلی حضرت علیہ الرحمہ کی شادی 1291 ہجری میں افضل حسین صاحب کی بڑی صاحبزادی سے ہوئی

اعلی حضرت علیہ الرحمہ کی کل سات اولاد ہوئیں جن میں سے دو صاحبزادے ہوئے 

1 حضرت مولانا شاہ حامد رضا خان جو حجۃ الاسلام کے نام سے مشہور ہوئے 

2 حضرت مولانا شاہ مفتی مصطفی رضا خان جو مفتی اعظم کے نام سے مشہور ہوئے 

اور پانچ صاحبزادیاں ہوئیں 

*وصال مبارک*

دنیائے عشق و محبت کا چمکتا دمکتا ہوا نیر تاباں جس نے فریضہ تجدید احیاء دین و ملت کی تکمیل کے بعد 25 صفر 1340 ہجری یوم جمعہ مبارکہ اپنے مالک حقیقی سے جا ملا - آپکی نماز جنازہ شہزادہ اکبر حجۃ الاسلام علامہ مفتی حامد رضا خان قادری برکاتی بریلوی علیہ الرحمہ نے پڑھائی

Abdul Jabbar Alimi

عبدالجبار علیمی نظامی نیپالی۔

چیف ایڈیٹر نیپال اردو ٹائمز 8795979383