نیپال اردو ٹائمز امید کی ایک کرن
آج سے تقریبا ایک سال قبل عرس حضور حافظ ملت کے حسین موقع پر محب گرامی وقار حضرت مولانا محمد اشفاق مصباحی سیتا مڑھی نے میرے واٹس ایپ پر ایک اخبار بھیجا میں نے جب اس کو ڈاؤن لوڈ کر کے کھولا تو میری خوشی کی حیرت کی انتہا نہ رہی کیونکہ ملک کے نیپال کا کوئی اردو اخبار پہلی بار میری نظروں کے سامنے باصرہ نواز ہوا تھا تو میں نے فوراً انہیں فون کر کے پوچھا کہ یہ کیا ہے؟ تو حضرت مصاحی صاحب قبلہ نے بتایا کہ آپ کے ملک نیپال سے ایک ہفت روزہ اردو اخبار شائع ہوا ہے اور یہ ہر ہفتہ شائع ہوا کرے گا دینی ملی سیاسی سماجی کوئی بھی پروگرام ہو تو آپ ہمیں مطلع کریں ہم اخبار میں خبر چھپوا دیں گے تو میں نے سمجھا کہ بہت ساری تحریکیں اٹھتی ہیں اور کچھ دنوں کے بعد وہ دم توڑ دیتی ہیں ،تو شاید اس کا بھی یہی حشر ہوگا مگر دیکھتے ہی دیکھتے ایک سال کا عرصہ گزر گیا اور ایک ہفتہ بھی ناغہ نہیں ہوا تب جا کر کے میں نے سوچا کہ اخبار کی سالگرہ پہ کچھ لکھنا چاہیے اور ادارتی ٹیم کو مبارک باد دینا چاہیے ،دوسری بات یہ ہے کہ میں انڈیا میں رہتا ہوں اس لیے پہلے نیپال کی خبریں نہیں مل پاتی تھی کہ وہاں کیا چل رہا ہےمگر الحمدللہ جب سے یہ اخبار نکلا ہے تو ایسا محسوس نہیں ہوتا ہے کہ میں اپنے وطن سے دور ہوں بلکہ ہر پردیش کی خبریں رہتی ہیں اچھے اچھے مضامین ہوتے ہیں جس کو پڑھ کے طبیعت باغ باغ ہو جاتی ہے میری دعا ہے کہ اللہ تعالی اس اخبار کو خوب خوب فروغ عطا فرمائے اور اس کے جملہ کارکنان کو مزید ہمت و حوصلہ کے ساتھ کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ،
دعا گو محمد جمال کوثر نوری لکھنوی
ناظم اعلی مدرسہ عربیہ غوثیہ رضاء العلوم شیخ ٹولی پو جہاں مغربی چمپارن بہار