سجادہ نشین خصوصی توجہ فرمائیں تو میر صاحب پر امید سے بڑھ کر کام ہوگا. : مولانا برکاتی
٣٨٢ویں سالانہ عرس واحدی طیبی بلگرام شریف کے پہلے دن یک روزہ قومی سیمینار میں کنوینر مولانا محمد ظفر الدین برکاتی کا فکر ساز خطاب اور صلاح و مشورے
(پریس ریلیز ، بلگرام شریف ، ہردوئی ، 16 ستمبر)
سلسلہ چشتیہ قادریہ کی قدیم خانقاہ واحدیہ طیبیہ بڑی درگاہ محلہ سلہاڑا بلگرام شریف ضلع ہردوئی میں 382واں سالانہ عرس مبارک کی تقریبات ہفتہ ، اتوار ، پیر کو منعقد ہوئیں اور پہلے دن طاہر ملت گیسٹ ہاؤس کے سیمینار ہال میں حضرت سید میر سہیل احمد قادری واحدی سجادہ نشین خانقاہ واحدیہ طیبیہ کی سر پرستی میں یک روزہ قومی سیمینار بعنوان " دسویں صدی کے مجدد اسلام حضرت میر سید عبد الواحد بلگرامی : احوال و آثار" منعقد ہوا جس کی صدارت مفتی محمد حنیف خان رضوی بریلی نے کی اور مولانا محمد ناظم علی مصباحی استاذ جامعہ اشرفیہ مبارک پور نے قیادت کی جب کہ نظم و انتظام اور نظامت کے فرائض مولانا محمد ظفر الدین برکاتی مصباحی دہلی نے انجام دیے. دارالعلوم واحدیہ کے استاذ قاری محمد جنید رضا نے قرآن پاک کی تلاوت کی اور حافظ محمد حسان رضا نے نعتیہ کلام پیش کیا. مولانا محمد مرتضیٰ شریفی مصباحی نے خطبہ استقبالیہ اور مولانا محمد عارف القادری واحدی (کوآرڈینیٹر) نے ہدیہ تشکر پیش کیا.
میر عبد الواحد بلگرامی کی صوفیانہ کتاب " حقائق ہندی" جس کا ترجمہ مولانا محمد ناظم علی مصباحی نے کیا ہے، کی رونمائی سے پہلے چشم کشا خطاب میں مولانا محمد ظفر الدین برکاتی مصباحی نے کہا کہ خانقاہ واحدیہ طیبیہ کے سجادہ نشین خصوصی توجہ فرمائیں تو میر صاحب پر امید سے بڑھ کر کام ہوگا جس کا آغاز " حقائق ہندی " سے ہو چکا ہے حالانکہ یہ کام خانقاہ کے منصوبے میں شامل نہیں تھا، اسی طرح علامہ عبد المبین نعمانی صاحب نے " سبع سنابل شریف" کا خلاصہ بھی لکھ دیا ہے اور مولانا ابرار رضا رشیدی نے سبع سنابل اور شرح نزہۃ الارواح کے فارسی نسخوں کا جاءزہ بھی لے لیا ہے جب کہ مولانا عارف رضا اشفاقی نے میر عبد الواحد بلگرامی کے شجرہ طریقت میں شامل سبھی مشایخ کا تعارفی تذکرہ لکھ دیا ہے.
سیمینار میں جنھوں نے مقالے پڑھے یا زبانی خلاصہ کیا وہ حسب ذیل ہیں : مفتی ناظم علی مصباحی، مفتی عبد الرحیم نشتر فاروقی، مفتی غلام مصطفی نعیمی، مولانا صادق رضا مصباحی، مفتی فضل الرحمن برکاتی، مولانا عارف رضا اشفاقی، مولانا راشد رضا جامعی، مولانا عارف رضا نعمانی، مولانا ابرار رضا رشیدی، مفتی منظم ازہری ،منظر امن مصباحی ،مولانا کمال احمد علیمی، مولانا عابد رضا مصباحی، مولانا حسن نوری، مولانا امجد رضا علیمی، مولانا قمر احمد اخلاقی، مولانا محمود غازی ازہری، مولانا حیدر رضا مصباحی، مولانا فیضان احمد نعیمی، مولانا غلام سید علی علیمی، ڈاکٹر اکرم رضا مصباحی ،مولانا ابو ہریرہ رضوی، مفتی ازہار احمد امجدی ،مفتی اسرار احمد فیضی، ڈاکٹر طالب اکرام اور مولانا شاہ نواز ازہری صاحبان.
عرس کے دوسرے دن اجلاس عام میں " حقائق ہندی" کی رونمائی ہوئی اور مترجم کے لئے گیارہ ہزار روپے کا اعلان کیا گیا، ساتھ ہی نوجوان عالم دین مولانا حسن نوری گونڈوی اجین مدھیہ پردیش کو " میر عبد الواحد بلگرامی ایوارڈ" سے نوازا گیا. صاحب سجادہ نے اگلے سال کے لئے " میر محمد طیب واحدی بلگرامی : احوال و آثار" کے موضوع پر سیمینار کا اعلان بھی کیا. سبھی دستیاب مندوبین کو شرکت کی سند ، بیگ ، گھڑی اور قلم و فائل کا ہدیہ پیش کیا گیا.