Oct 23, 2025 04:27 AM Asia/Kathmandu
ہمیں فالو کریں:
ہفت روزہ اردو ٹائمز نیپال:افکاروتأثرات وخیالات

ہفت روزہ اردو ٹائمز نیپال:افکاروتأثرات وخیالات

03 Sep 2025
1 min read

ہفت روزہ اردو ٹائمز نیپال:افکاروتأثرات وخیالات

*ازہر القادری*

 نیپال کی سرسبز وادیوں، بلند و بالا پہاڑوں اور بہتے دریاؤں کی فضاؤں میں جہاں قدرت نے اپنی بے شمار رنگینیوں سے زمین کو سجایا ہے، وہاں انسان کے علم و ادب کی روشنی کے لیے ایک روشن چراغ کی ضرورت تھی۔ یہی ضرورت ہفت روزہ اردو ٹائمز نیپال کی تخلیق کا سبب بنی۔ یہ اخبار محض خبر رسانی کا ذریعہ نہیں، بلکہ ایک فکری و ادبی چراغ ہے، جو ہر شمارہ کے صفحات کے ذریعے قاری کے دل و دماغ میں روشنی اور بصیرت کے شعلے بھرتا ہے۔

 یہ ادارہ اردو صحافت کا ایک زندہ اور جاندار مینار ہے۔ ہر مضمون، ہر کالم اور ہر رپورٹ ایک سخت اور اثر انگیز بیانیہ کے ساتھ پیش کی جاتی ہے جو قاری کے ذہن میں غور و فکر کے دروازے کھول دیتی ہے۔ یہاں خبریں محض اطلاع نہیں بلکہ علمی، فکری اور ادبی شعاعیں ہیں جو اردو زبان کے معیار کو بلند کرتی ہیں اور ایک نئی بصیرت کا احساس دلاتی ہیں۔ یہ اخبار بظاہر نیپال کی سرزمین پر شائع ہوتا ہے لیکن اس کی فکری روشنی سرحدوں سے ماورا ہو کر قارئین کے دلوں کو چھوتی ہے۔

 ہفت روزہ اردو ٹائمز نیپال نے ابتدا ہی سے یہ عزم کیا کہ وہ صرف خبر کی ترسیل پر اکتفا نہ کرے بلکہ ہر شمارے کو ایک فکری اور ادبی گلدستہ بنائے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے صفحات میں دینی رہنمائی بھی ہے، عصری مسائل کا تجزیہ بھی، سیاسی اتار چڑھاؤ کا عکس بھی اور معاشرتی اصلاح کی آواز بھی۔ یہاں ہر سطر ایک سوچ کو جنم دیتی ہے اور ہر لفظ ایک نیا زاویہ دکھاتا ہے۔

 بانی و مہتمم، مفتی محمد رضا قادری مصباحی نقشبندی نے جب اس ادارے کی بنیاد رکھی تو ان کے پیش نظر محض ایک اخبار نہیں بلکہ ایک تحریک تھی۔ وہ چاہتے تھے کہ نیپال کی فضا میں اردو کی خوشبو رچے بسے، علم و ادب کے چراغ روشن ہوں اور صحافت محض اطلاع رسانی کی بجائے فکر و بصیرت کا مرکز بنے۔ انہوں نے اپنی شبانہ روز محنت اور اخلاص سے ادارے کی بنیاد کو ایسا مضبوط کیا کہ آج اردو ٹائمز نیپال نہ صرف ایک اخبار ہے بلکہ ایک تعلیمی، تحقیقی اور فکری تحریک کا دوسرا نام ہے۔ 

اس ادارے کی پہچان صرف خبروں تک محدود نہیں رہی۔ علمی و مذہبی، دینی و فکری شخصیات پر خصوصی نمبرات اور تحقیقی مضامین و تاریخی مطالعے یہاں کے مستقل حسن ہیں۔ مزید برآں مستقبل قریب میں بانی مساجدومدارس کثیرہ، محسن نیپال، آبروے کپل وستو سلطان المناظرین مفتی عتیق الرحمن خان نعیمی بستوی علیہ الرحمہ جیسی عظیم شخصیت پر نمبر شائع کرنے کا فیصلہ اس بات کی دلیل ہے کہ ادارہ اپنی ذمہ داری کو محض وقتی تقاضوں تک محدود نہیں کرتا بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے علمی ورثہ محفوظ کرنے کا اہتمام کرتا ہے۔ اور موصوف بانی ادارہ کا یہ ارادہ راقم الحروف کی چھ سو صفحات پر مشتمل کتاب *معارف سلطان المناظرین* کے مطالعے کے تناظر میں اسی فکری تحریک کی ایک کڑی ہے جو اس ادارے کی علمی بلندی کا مظہر ہے۔ 

قائد ملت نیپال، حضرت مولانا سید غلام حسین مظہری کی سرپرستی نے اس ادارے کو مزید استحکام بخشا۔ ان کی رہنمائی میں ادارے نے نہ صرف صحافتی میدان میں ترقی کی بلکہ ایک فکری تحریک کے طور پر بھی اپنی شناخت قائم کی۔ ان کی بصیرت نے اخبار کو محض خبروں کا مجموعہ بننے سے بچایا اور اسے ایک ایسی محفل میں بدل دیا جہاں ہر شمارہ قاری کے دل و دماغ کو جلا بخشتا ہے۔

 چیف ایڈیٹر مولانا عبدالجبار علیمی نظامی کی ادبی مہارت اور فکری بصیرت نے اس ادارے کو ایک نئی جہت عطا کی۔ ان کے قلم سے نکلنے والا ہر کالم ایک ادبی شاہکار کی صورت رکھتا ہے۔ وہ زبان کے حسن کو بھی قائم رکھتے ہیں اور فکر کی سختی کو بھی، اس لیے ان کی تحریریں قاری کے دل میں اترتی ہیں اور دیرپا اثر چھوڑ جاتی ہیں۔ ان کے زیرِ ادارت ہر شمارہ محض اخبار نہیں بلکہ ایک فکری دستاویز کی حیثیت اختیار کر لیتا ہے۔ 

اردو ٹائمز نیپال کی کامیابی کا ایک راز یہ بھی ہے کہ اس نے صحافت کو ادب کے ساتھ جوڑ دیا۔ جہاں دنیا کے بیشتر اخبارات جلدی میں خبر پہنچانے پر زور دیتے ہیں، وہاں یہ ادارہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہر خبر تحقیق شدہ ہو، ہر کالم ادب کے معیار پر پورا اترے اور ہر رپورٹ قاری کے ذہن میں ایک نیا دریچہ کھولے۔ اس توازن نے اسے محض ایک اخبار ہی نہیں بلکہ ایک علمی ادارہ بنا دیا ہے۔

 آج جب کہ دنیا ڈیجیٹل صحافت کی طرف بڑھ رہی ہے، اردو ٹائمز نیپال نے بھی اپنی فکری سمت واضح رکھی ہے۔ ادارہ اس بات کا عزم رکھتا ہے کہ چاہے پرنٹ ہو یا ڈیجیٹل پلیٹ فارم، مقصد ہمیشہ ایک ہی رہے گا: اردو زبان کا وقار بلند کرنا، علم و ادب کو فروغ دینا اور قاری کو فکری روشنی دینا۔ اس کے منصوبوں میں ایسے اقدامات شامل ہیں جو مستقبل میں نیپال اور بیرون ملک اردو کے فروغ کے نئے در وا کریں گے۔ 

یوں یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ ہفت روزہ اردو ٹائمز نیپال محض ایک اخبار نہیں، بلکہ ایک مینار ہے جو علم و ادب کی روشنی سے نیپال کی فضاؤں کو منور کر رہا ہے۔ اس کے صفحات نہ صرف خبریں سناتے ہیں بلکہ قاری کے دل و دماغ میں بصیرت کے چراغ روشن کرتے ہیں۔ یہ ادارہ اپنی ہر کاوش سے یہ ثابت کرتا ہے کہ اردو صحافت محض اطلاع رسانی نہیں بلکہ ایک ادبی اور فکری خدمت ہے۔ اور یہ خدمت آج نیپال میں ہفت روزہ اردو ٹائمز کی شکل میں سب سے بلند اور روشن مینار بن چکی ہے۔ ـــــــــــــــــــــ

 *ازہر القادری* 

جامعہ اہل سنت امداد العلوم،

 مٹہنا کھنڈسری، سدھارتھ نگر (یوپی) انڈیا۔ +919559494786

Abdul Jabbar Alimi

عبدالجبار علیمی نظامی نیپالی۔

چیف ایڈیٹر نیپال اردو ٹائمز 8795979383