Oct 23, 2025 02:02 AM Asia/Kathmandu
ہمیں فالو کریں:
"امام احمد رضا اور اسرائیلی روایات" مطالعاتی میز سے

"امام احمد رضا اور اسرائیلی روایات" مطالعاتی میز سے

02 Oct 2025
1 min read

"امام احمد رضا اور اسرائیلی روایات" مطالعاتی میز سے

 افسر العلیمی

               امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ کی حیات ظاہری میں اور آپ کے وصال کے بعد بھی متعدد لوگوں نے رضویات کے مختلف گوشوں پر تحقیقی و تصنیفی كام انجام دیے اور ہنوز کئی دہائیوں سے یہ سلسلہ جاری ہے؛ بایں ہمہ اب بھی بہت سے اہم گوشے تشنۂ تصنیف و بیاں ہیں۔ اُنہیں میں سے ایک اہم گوشہ اسرائیلی روایات سے متعلق اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان قادری بریلوی قدس سرہ کی تحقیقات کا بھی ہے جس پر ماہرین رضویات کے مطابق ابھی تک کوئی کام نہیں ہوا تھا۔

                  زیرِ نظر کتاب ”اِمام احمد رضا اور اسرائیلی روایات“ اسی عظیم کمی کی تکمیل کرتی ہوئی استاذ گرامی وقار حضرت علامہ مفتی کمال احمد علیمی نظامی دام ظلہ العالی کی انتہائی باکمال اور عمدہ تصنیف ہے؛ جسے آپ نے فتاوٰی رضویہ، الملفوظ شریف اور دیگر کتب اعلیٰ حضرت میں  اِمام احمد رضا خان قادری بریلوی قدس سرہ کی بکھری ہوئی تحقیقات کو انتہائی جاں فشانی اور عرق ریزی کے ساتھ سمیٹ کر مرتب فرمائی ہے۔ یہ اس کتاب کا چوتھا ایڈیشن ہے۔ اس سے پہلے تین ایڈیشن (ایک ہندوستان اور دو پاکستان سے سال ۲۰۲۱ء میں) چھپ کر عوام و خواص سے داد و تحسین حاصل کر چکے ہیں۔ 

                 کسی بھی کتاب کی پہچان اُس کے موضوع یا مصنف سے ہی ہوتی ہے۔ اس کتاب کا موضوع جتنا خاص، اہم اور شان دار ہے، اس کے مصنف بھی اتنے ہی باکمال (اسم با مسمی)، باصلاحیت اور بہترین قلم کار و مصنف ہیں۔ ماہر زبان و قلم ہونے کے ساتھ ساتھ درس و تدریس میں بھی اعلیٰ درک رکھتے ہیں۔              ۱۷۶/ صفحات پر مشتمل یہ کتاب بنیادی طور پر تین ابواب میں منقسم ہے۔ پہلے باب میں مبادیات کے تحت مصنف باوقار نے پہلے اپنی تصنیف لطیف کا انتساب کچھ عظیم ہستیوں کی طرف کرنے کے بعد اپنے والدین کریمین کی

بارگاہ میں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔                 پیش لفظ کے طور پر کچھ ابتدائی مفید باتیں بیان کی ہیں۔ اس کے بعد ۱۲/ سے ۲۰ صفحات تک مختلف اصحاب علم و فضل نے کتاب پر اپنے تاثرات دیتے ہوئے کتاب کی اہمیت و افادیت کو اُجاگر فرمایا ہے۔ اور یوں باب اول کا اختتام ہوتا ہے م مکمل حضرت علامہ غلام سید علی علیمی صاحب کی انتہائی تحقیقی و معلوماتی تقدیم کے نذر ہے، جس میں آپ نے اسرائیلیات کے تعارف، اسلامیات میں ان کی در اندازی، توریت و انجیل کی تاریخ، اسرائیلیات کے مشہور روات اور دیگر موضوعات پر سیر حاصل بحث کرکے کتاب کی اہمیت و افادیت میں چار چاند لگا دیے ہیں۔         باب سوم سے اصل کتاب کی ابتدا ہوتی ہے جو تین حصوں میں منقسم ہے

      (۱) ابتدائیہ: اس میں اسرائیلیات کا تعارف، تفسیر میں اسرائیلیات کی آمیزش، اسرائیلیات کی اقسام، اسرائیلیات کے

اصل مصادر اور پھر ان پر اِمام اہل سنت کے نظریات وغیره پر بہترین گفت گو کی گئی ہے۔

           (۲) امام احمد رضا کے نزدیک مردود اسرائیلی روایات: اس حصے کے تحت قصہ ہاروت و ماروت، یاجوج ماجوج کی تخلیق، رفع عیسیٰ علیہ السلام، قصہ حضرت ایوب علیہ السلام، قصہ حضرت یوسف علیہ السلام، تابوت سکینہ، کشتی نوح اور نکاح حضرت مریم علیہا السلام وغیرہ کے تعلق سے مردود و باطل اسرائیلی روایات کی اِمام اہل سنت کی کتابوں کی روشنی میں تردید و تغلیط کی گئی ہے۔

           (۳) امام احمد رضا کے نزدیک مقبول اسرائیلی روایات: اس کے تحت ان اسرائیلی روایات کو بیان کیا گیا ہے جو اِمام اہل سنت کے نزدیک مقبول ہیں۔ مثلا: استغفار آدم علیہ السلام، حضرت ادریس علیہ السلام کا واقعہ، کوہ قاف اور زلزلہ کا سبب، حضرت ایوب علیہ السلام کی زوجہ مقدسہ کا واقعہ، بلعم باعور کا قصہ اور بخت نصر کا واقعہ وغیره

                 حاصل کلام یہ ہے کہ کتاب نہایت علمی و تحقیقی اور اپنے موضوع پر بے مثال ہے۔ اسلوب بیان اس قدر سادہ اور عام فہم ہے کہ قاری بالکل بھی اکتاہٹ کا شکار نہیں ہوتا بلکہ پڑھتا ہی چلا جاتا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ کتاب علما و طلبا، عوام و خواص سب کے لیے یکساں مفید ہے۔ اس لیے بالخصوص رضویات سے دلچسپی رکھنے والے  حضرات ضرور اسے اپنی لائبریری کی زینت بنائیں۔ خواہش مند حضرات مصنف کتاب سے رابطہ کرکے آسانی سے حاصل کرسکتے ہیں۔

Abdul Jabbar Alimi

عبدالجبار علیمی نظامی نیپالی۔

چیف ایڈیٹر نیپال اردو ٹائمز 8795979383