Oct 23, 2025 04:31 AM Asia/Kathmandu
ہمیں فالو کریں:
کیا سابق صدر بھنڈاری کا سیاست میں آنا سنگین معاملہ ہے؟

کیا سابق صدر بھنڈاری کا سیاست میں آنا سنگین معاملہ ہے؟

25 Jul 2025
1 min read

اداریہ

کیا سابق صدر بھنڈاری کا سیاست میں آنا سنگین معاملہ ہے؟

عبدالجبار علیمی نیپالی 

نیپال کی سرزمین پر ہمیشہ سے سیاسی ہلچل پیدا ہوئی ہے اور سیاسی کرسیاں اسی کا چکر لگاتی رہتی ہے ، نیپال کی سیاست میں اور عہدے برقرار رکھ پانا بڑامشکل کام ہے، 2008 کے بعد جس طرح سے وزیراعظم کے عہدے کے لیے سیاسی گھمسان دیکھنے کو مل رہی ہے وہ نہ صرف سیاسی جماعتوں بلکہ پورے ملک کے لیے باعث تشویش ہے، رات میں ہم کسی اور کو وزیر اعظم تسلیم کرکے سوتے ہی اور صبح کے اخباروں میں کسی نئے وزیر اعظم کوتسلیم کرنے  کو تیار رہا کرتے ہیں۔

کبھی ایمالے تو کبھی متحدہ حکومت ایمالے ماؤنوازوں کی  حکومت تو کبھی کانگریس کے ساتھ اتحاد اور پھر نئی حکومت۔

نیپال کی سیاست میں ہمیشہ یہ اتار چڑھاؤ دیکھنے کو ملتا رہا ہے۔حالیہ دنوں سابق صدر بھنڈاری کی واپسی سے سیاسی گلیاروں میں  ہلچل دیکھنے کو مل رہی، ایک طرف جہاں سابق صدر اپنی تیز طرار زبان سے مخالف پارٹی پر زبردست حملہ کرتی نظر آتی ہیں وہی دوسری جانب ان کی خود کی پارٹی میں کئی ایک اہم سیاسی شخصیات نے ان کی واپسی پرتشویش کا اظہار کیا۔

حالانکہ سابق صدر کی مدت 12 مارچ 2023 ہی کو ختم ہوگئی تھی، اچانک سے ان کی انٹری نے ماحول کو گرم کردیا ہے اور وہ ایک بار پھر صدر کے انتخاب کے لیے الیکشن لڑنے کو تیار ہیں۔

حالانکہ ان کی راہ اتنی آسان نہیں ہےوزیر اعظم کے پی شرما اولی نے صاف طور پر کہا ہے کہ ودیا بھنڈاری کا سیاست میں واپسی کرنا نا مناسب ہے اور پارٹی کے لیے بھی نا قابل برداشت قرار دیا جب کہ سابق صدر بھنڈاری کا کہنا ہے کہ وہ یو ایم ایل کی قیادت سنبھالنے کو تیار ہی اب ان بیانات کو دیکھتے ہوئے یہ کہنا بلکل غلط نہ ہوگا کہ نیپال کی سیاست میں کچھ نیا ہونے والا ہے، آنے والے الیکشن میں نیپالی عوام کی نظریں انہیں دونوں پر ٹکی ہوں گی۔

کے پی شرما اولی کا بیان جس طرح سے سابق صدر کے لیے آیا ہے اس سے تو یہی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اولی کی نظر میں سابق صدر کی پارٹی میں جگہ ہی نہیں بنتی ہے،۔

اب نیپال کی عوام اس بات سے بلکل بھی بے خبر نہیں ہے کہ آنے والا الیکشن  ایک ہی پارٹی کے دو سربراہان کے درمیان ہونے والا ہے، دونوں اپنے اپنے طور پر مضبوط قائدانہ صلاحیت کے مالک ہیں ۔

 البتہ ماضی میں سابق صدر کے رویے عوام مسائل کو لے کر نہایت ہی غیر مناسب رہے ہیں ،ان کے فیصلوں سے عوامی ربط ان سے ٹوٹا ہواہے ، اب اس کے لیے انہیں مزید محنت اور اپنی ماضی کی غلطیوں سے سبق لینا ہوگااگر وہ وزیر اعظم کے مقابلے میں پارٹی کی قیادت کرنا چاہتی ہیں ۔

ہ تمام پہلو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ بھنڈاری کا سیاست میں آنا ایک سنگین معاملہ ہے، جس کے اثرات نیپال کی سیاسی صورتحال پر دور رس ہو سکتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Abdul Jabbar Alimi

عبدالجبار علیمی نظامی نیپالی۔

چیف ایڈیٹر نیپال اردو ٹائمز 8795979383