سادگی اور انسانیت کی عظیم مثال تھے علامہ اسحاق نوری منظری، قمر رضا مصباحی
سیتا مڑھی،پریس ریلیز،
میجر گنج تھانہ حلقہ کے تحت واقع نوری محلہ بہیرا گاؤں میں 27 اگست 2025 کو بعد نماز مغرب استاذ العلماء ناشر مسلک اعلیٰ حضرت علامہ اسحاق رضوی منظری علیہ الرحمہ کے دوسرے سالانہ برسی کے موقع پر جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا انعقاد کیا گیا جس میں خطاب کرتے ہوئے سرپرست جلسہ آپ کے بڑے صاحبزادے ماہر زبان وادب مصلح قوم و ملت حضرت علامہ مولانا محمد قمر رضا مصباحی مدرسہ قادریہ گلشن مدینہ چک بھکی مظفرپور نے کہا کہ میرے والد گرامی سادگی کی مثال آپ تھے آپ کی پوری زندگی جہد مسلسل اور عمل پیہم کی مجسم تصویر تھی، آپ نے رزق حلال کے ذریعے اپنے بچوں کی پرورش کی،میں بھی انہیں کے مشن پر عمل پیرا ہوں، لیکن موت برحق ہے اس لیے اللہ نے جب تک ان کو زندگی بخشی وہ ایک مومنانہ شان کے ساتھ زندگی گزارتے رہے اور داعی دین برحق کی طرح مذہب و مسلک کا پرچار کرتے رہے اور آج سے دو سال قبل مورخہ 3 ربیع النور1445ہجری کو ہمیشہ کے لیے اپنی انکھیں بند کر لیں ،جبکہ مقرر خصوصی کی حیثیت سے تشریف لائے حضرت مولانا محمد اشفاق مصباحی مرشد نگر اکڈنڈی پریہار سیتا مڑھی نے کہا کہ میری ملاقات علامہ اسحاق منظری علیہ الرحمہ سے مجزوب کامل حضرت بابا عبدالستار بنگالی شاہ رحمتہ اللہ علیہ کے آستانے پر مولانا قمر رضا مصباحی کی موجودگی میں ہوئی، جو پہلی بھی تھی اور آخری بھی تھی اس کے بعد پھر دوبارہ ان سے ملاقات نہ ہو سکی، مگر میں نے ان کی شخصیت کو حلیم الطبع اور فضول گوئی سے اجتناب کرنے والا اور عالمانہ شان کے
ساتھ زندگی گزارنے والا پایا، اللہ تعالیٰ ان کی تربت پہ رحمت و غفران کی بارش نازل فرمائے آمین جبکہ الجامعۃ العربیہ رضاءالعلوم حسن پور بسبٹہ بازار کے مہتمم حضرت علامہ مولانا مفتی محمد شہزاد عالم مصباحی نے کہا کہ علامہ اسحاق نوری منظری اس علاقہ کے صف اول کےعلماء میں شامل تھے وہ 1982 میں جامعہ منظر اسلام بریلی شریف سے فارغ ہوئے ان حضرات کی کوششوں سے اس علاقہ میں مسلک اعلیٰ حضرت کا بولبالا ہوا اور گاؤں دیہات سے بچے نکل کر اعلیٰ تعلیمی اداروں میں پہونچےاور تعلیم حاصل کرکے کامیاب ہوئے اس طرح سے اس علاقہ میں علماء فضلاء کی ایک ٹیم تیار ہو گئی اب الحمدللہ ہر طرف کثیر تعداد میں علماء اور حفاظ نظر آتےہیں البتہ جہاں ہمارے علماء نہ پہنچ سکے وہاں بد عقیدگی نے پیر پسار لیا ، اللہ تعالی نے آپ کو یہ حوصلہ دیا تھا کہ آپ نے اپنے تین صاحبزادگان کو عالم اور حافظ بنایا،آپ کے بڑے صاحبزادے مولانا قمر رضا مصباحی آپ کے علمی جانشین ہیں ،نقابت کے فرائض علامہ نوری کے صاحبزادے حضرت حافظ قاری محمد کوثر جمال خطیب و امام ومدرس، مدرسہ رضائے مصطفی پچ گچھیا میبی بازار نے بحسن و خوبی انجام دیا، اور آپ کے چھوٹے صاحبزادے حضرت مولانا محمد افضل امام حیدرآباد نے منظوم خراج مقدسپیش کیا ،دیگر خطاب کرنے والوں میں حضرت مولانا محمد ظہور عالم نوری محلہ بہیڑہ صدر المدرسین مدرسہ ضیاء العلوم نوری محلہ بہیڑہ میجرگنج سیتا مڑھی ،مولانا محمد رحمت اللہ حبیبی مولانا جنید صاحب نوری محلہ بہیرہ کا نام شامل ہے واضح ہوکہ شعراء کرام میں حضرت مولانا رحمت حلیمی دارالعلوم حلیمیہ پرنھیا حافظ ذیشان ہاشمی اکڈنڈی حافظ و قاری نظام الدین مدرسہ ضیاء العلوم نوری محلہ بہیرہ کا نام شامل ہے جبکہ مولانا انوار صاحب نوری محلہ بھی اخیر تک موجود رہے اور اپنی دعاؤں سے نوازتے رہے محفل میں علامہ نوری کے صاحبزادے محمد اختر رضا کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی صلوۃ و سلام اور دعا پر محفل کا اختتام ہوا
رپورٹ ابو افسر مصباحی نمائندہ نیپال اردو ٹائمز